پنجاب حکومت

ستر ارب کے بلا سود قرضے، پانچ لاکھ کاشتکار مستفید ہوں گے،شہباز شریف

لاہور(ملت+آئی این پی )وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا ۔ چار گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں پنجاب کابینہ نے چھوٹے کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بلا سود قرضے فراہم کرنے کے تاریخ ساز پروگرام کی منظوری دی۔ بلا سود قرضوں کے پروگرام کے لئے حکومت پنجاب اور مالیاتی اداروں کے مابین معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس میں متعدد ترقیاتی منصوبوں ، پروگراموں اور ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز کے اجراء کی بھی منظوری دی گئی۔پنجاب کابینہ کے اجلاس کو محرم الحرام کے دوران عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کئے جانے والے سیکورٹی انتظامات ، پولیس نظام میں اصلاحات اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے 202 تھا نوں میں فرنٹ ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے جبکہ 31 دسمبر 2016ء تک پنجاب کے تمام تھانوں میں فرنٹ ڈیسک قائم کر دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مدارس اور مساجد کی جیو ٹیگنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ۔لاہور کے بعد ڈولفن فور س کو پنجاب کے بڑے شہروں میں متعارف کرایا جائے گا جس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور کے بعد سیف سٹی پراجیکٹ کو چھ دیگر شہروں تک بڑھایا جائے گا ۔ ملتان ، بہاولپور ، سرگودھا، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور فیصل آباد میں بھی سیف سٹی پراجیکٹ شروع کئے جائیں گے۔وزیر اعلی نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی اور فی ایکڑزرعی پیداوار میں اضافے کیلئے فقید المثال کسان پیکیج دیا گیا ہے جس کے زرعی شعبے کی ترقی پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہو ں گے ۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشتکارو ں کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مالی طورپر مستحکم بنایا جائے گا ۔خطے کی تاریخ میں چھوٹے کاشتکاروں کو ریلیف دینے کیلئے پہلی بار بلا سود قرضوں کا پروگرام بنایا گیا ہے اور اس پروگرام سے مجموعی طور پر پانچ لاکھ کسان مستفید ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ رواں برس 70 ارب روپے کے بلا سود قرضے چھوٹے کاشتکاروں کو دیں گے اور کاشتکاروں کو سمارٹ فون کے ذریعے فوری بلا سود قرض ملے گا ۔ کسان کی زرعی پاس بک کو بھی ڈیجیٹل کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2 ارب روپے سے خادم پنجاب زرعی انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔کابینہ کو ساہیوال کول پاور پراجیکٹ، بہاولپور میں قائد اعظم سولر پارک میں لگائے جانے والے سولر پاور پراجیکٹ اور بھکی گیس پاور پلا نٹ شیخوپورہ میں لگائے جانے والے بجلی کی منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت کے بارے بریفنگ دی گئی۔کابینہ نے پنجاب حکومت کی جانب سے اپنے وسائل سے لگائے 100 میگا واٹ کے سولر منصوبے کو پرائیویٹائز کرنے کے فیصلے کی توثیق کی۔وزیر اعلی نے کہا کہ1320 میگا واٹ کا ساہیوال کول پاور پراجیکٹ دسمبر 2017 ء کی بجائے جون 2017ء میں بجلی فراہم کرے گا۔اس منصوبے پر جتنی برق رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے اسے چین نے پنجاب سپیڈ قرار دیا ہے جو کہ پورے پاکستان کا اعزاز ہے ۔ اگر تمام محکمے اور ادارے اسی رفتار سے کام کریں تو ملک و قوم کی تقدیر بدل جائے گی۔