صوبہ پنجاب میں 3 کروڑ 80 لاکھ ان پڑھ، سرکاری رپورٹ
لاہور:(ملت آن لائن) جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا سرکاری رپورٹ میں بھی اعتراف کر لیا گیا۔ پنجاب کے تمام ٹاپ ٹین غریب ترین اضلاع جنوبی پنجاب میں ہی ہیں۔ پنجاب حکومت کی جاری کی گئی پنجاب اکنامک رپورٹ 2017ء میں یہ ہوشربا انکشاف کیا گیا ہے۔ غریب ترین اضلاع کی درجہ بندی کرتے ہوئے خوراک کی کمی، صاف پانی کی فراہمی، نکاسی آب، صحت اور تعلیم کی سہولیات کو معیار بنایا گیا ہے اور اس کے اضلاع کی درجہ بندی ہوئی ہے۔ اس میں ٹاپ ٹین غریب ترین اضلاع کا قرعہ جنوبی پنجاب کے نام ہی نکلا ہے۔ سب سے غریب ضلع راجن پور قرار پایا ہے جبکہ ڈی جی خان، مظفر گڑھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر ٹھہرے۔ بہاولپور، بہاولنگر، رحیم یار خان اور جھنگ بھی غریب ترین اضلاع تسلیم کئے گئے ہیں۔ لودھراں، وہاڑی اور لیہ بھی ٹاپ ٹین غریب ترین اضلاع میں شامل ہیں۔ سال 2008ء میں بھکر غریب ترین اضلاع کی فہرست میں شامل تھا لیکن اس کی جگہ اب لیہ نے لی ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی پنجاب سے ملتان اس فہرست میں شامل نہیں لیکن غریب ترین کے معیار کے قریب قریب ضرور موجود ہے۔دوسری طرف بہتر معیار زندگی کے تحت جن اضلاع کی درجہ بندی کی گئی ان میں وسطی اور بالائی پنجاب کے اضلاع بہتر سہولیات کے ساتھ ٹاپ ٹین میں شامل ہیں اور جنوبی پنجاب کا کوئی ضلع اس فہرست میں شامل نہیں ہو سکا۔ بہتر سہولیات زندگی والے اضلاع میں راولپنڈی سرفہرست ہے جبکہ لاہور، گجرات، چکوال اور جہلم بھی بہتر طرز زندگی والے اضلاع میں شامل ہیں اور ان کے ساتھ گوجرانوالہ، سیالکوٹ، منڈی بہاء الدین اور حافظ آباد بھی بہتر اضلاع قرار پائے ہیں۔پنجاب اکنامک رپورٹ 2017ء میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ پنجاب بھر میں خواندگی کی شرح 62 فیصد ہے جس میں پنجاب کی دس کروڑ آبادی میں سے تین کروڑ 80 لاکھ ناخواندہ ہیں۔ میٹرک سے پہلے کی تعلیم تین کروڑ 87 لاکھ افراد نے حاصل کی جبکہ میٹرک پاس افراد کی تعداد ایک کروڑ 21 لاکھ ہے۔روزگار کے قابل افراد کی تعداد چار کروڑ 84 لاکھ ہے جس میں سے چار کروڑ 54 لاکھ افراد روزگار پر ہیں اور 30 لاکھ افراد کو روزگار نہیں مل رہا۔ بہتر حالات کی وجہ سے سندھ سے بھی روزگار پنجاب منتقل ہوا۔ پنجاب میں ترقی کی شرح ساڑھے پانچ فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے جو مقررہ ہدف کے قریب ترین ہے۔ رپورٹ میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ سال 2018ء میں توانائی بحران ختم ہو گا تو بے روزگاری کا مسئلہ کم ہو گا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ کا 78 فیصد تک خرچ ہو رہا ہے اور صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں 75 فیصد کمی ہوئی ہے۔
پنجاب حکومت
صوبہ پنجاب میں 3 کروڑ 80 لاکھ ان پڑھ، سرکاری رپورٹ
