پنجاب حکومت

لاہورہائیکورٹ نے 56 کمپنیوں سے جواب طلب کرلیا

لاہورہائیکورٹ نے 56 کمپنیوں سے جواب طلب کرلیا
لاہور(ملت آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے56 سرکاری کمپنیوں میں مبینہ کرپشن اور ان کی تشکیل غیر قانونی قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر تمام کمپنیوں سے تحریری جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالتی حکم پر تین سرکاری کمپنیوں پنجاب اسکلڈ ڈویلپمنٹ کمپنی،انجینئرنگ کنسلٹینسی سروسز اور اربن ڈویلپمنٹ کی جانب سے مصطفی رمدے ایڈووکیٹ نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تینوں کمپنیوں کی تشکیل آئین اور قانون کے تحت عمل میں لائی گئی ہے ، آڈیٹر جنرل پاکستان کی جانب سے کمپنیوں کا مکمل آڈٹ کیا جاتا ہے ،کمپنیوں میں مبینہ کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں، درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سرکاری کمپنیوں میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن کی گئی ہے اور من پسند افراد کو نوازنے کے لئے بھاری تنخواہوں اور مراعات پر افسران کی فوج بھرتی کر کے سرکاری خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے استدعا کی کہ کمپنیوں کی تشکیل کالعدم قرار دیتے ہوئے نیب، ایف آئی اے اور آڈیٹر جنرل پاکستان سے مبینہ کرپشن سے متعلق رپورٹ عدالت میں طلب کی جائے، عدالت نے درخواست میں بتائی دیگر تمام کمپنیوں کو تحریری جواب داخل کرنے کی ہدایت کی اور کیس کی مزیدسماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی ۔