پنجاب حکومت

لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت

صاف پانی فراہمی

لاہور:(ملت+اے پی پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم عوام کو ان کی اراضی کی دستاویزات بلاتاخیر فراہمی کیلئے ایک سنگ میل ہے اوراس پروگرام کے تحت صوبے بھر میں 144 سروس سینٹرز خدمات کی فراہمی کیلئے مصروف عمل ہیں۔ان سروس سنٹرز میں بینک کاؤنٹرز بھی بنائے جائیں گے ،جن سے سروس سینٹرز پر آنے والے افراد کو تمام تر سہولتیں ایک چھت تلے یقینی بنائی جا سکیں گی۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے یہ بات آج ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،جس میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم پنجاب کی تمام تحصیلوں میں پوری طرح فعال ہے اورعوام کو اس جدید نظام کے ذریعے بہترین خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔وزیراعلیٰ نے لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی کے قیام سے پروگرام کو ادارہ جاتی میکانزم کے تحت تسلسل کے ساتھ آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ریونیو افسروں کو سروس سینٹرز میں تعینات کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ شہریوں کی شکایات کے ازالے کیلئے سینٹرز میں خصوصی کمیٹیاں بھی بنائی جائیں اور جوائنٹ ونچر کے تحت سینٹرز کی توسیع کے پروگرام کو آگے بڑھانے کا جائزہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم میں کرپٹ عملے کی کوئی گنجائش نہیں،اس لئے کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ افسر اور عملے کا احتساب ہوگا جبکہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ مفاد عامہ کے اس بڑے پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے متعلقہ افسر از خود فیصلے کرکے عملدرآمد کریں اور نتائج دیں۔وزیراعلیٰ نے اتھارٹی کیلئے خودمختار انٹیلی جنس ونگ اور ویجلنس ونگ کے قیام کی بھی منظوری دی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کیپٹن (ر) ظفر نے پروگرام پر پیش رفت اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بریفنگ دی۔صوبائی وزراء رانا ثناء اللہ، عطا مانیکا، یاور زمان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ حکام نے سول سیکرٹریٹ سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔