محکمہ جنگلات صوبے میں جنگلات کے فروغ و ترقی اور جنگلی وسائل کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے ، اس ضمن میں سالانہ اوسطاً 10000 ایکڑ اراضی پر پودے لگائے جاتے ہیں اور موجودہ اور نئے پارکوں کو خصوصی توجہ اور ترجیح دی جاتی ہے ۔ جلو ، چھانگا مانگا ، لال سوہانرا ، گٹ والا ، مارگلہ اور اس طرح کے دوسرے پارکوں میں عوام کیلئے تفریح کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے جس میں محکمے کو بڑی حد تک کامیابی اور عوام کا تعاون ملا ہے ۔
وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر لاہور کے قریب شاہدر ہ پارک میں2013-14 میں 600 ایکٹر رقبہ پر پودے لگائے گئے ہیں جبکہ مری کی کمزور مگر زرخیز مٹی اور پہاڑوں کو سہارا دینے کیلئے بھی خصوصی طور پر شجرکاری کی گئی ہے ۔ اسی طرح 2011-12میں لاہور ، قصور ، گنڈا سنگھ والا روڈ پر قصور سے لاہور تک جی ٹی روڈ پر بھی پودے لگا کرجون2015 میں مکمل کیا گیا ہے، دیہی علاقوں کی 29سڑکوں پر خادمِ پنجاب رورل روڈ پروگرام کے تحت ڈیڑھ لاکھ پودے لگائے جا رہے ہیں ۔ پودوں کو تحفظ دینے اور شجرکاری کے فروغ کیلئے حکومت کی طرف سے تجارتی بنیادوں پر کٹائی پر پابندی بھی جنگلات کے فروغ کی کوششوں میں معاون ثابت ہوئی ہے ۔ علاوہ ازیں جیوگرافک انفارمیشن سسٹم لیبارٹری بنانے اور سخت مانٹرنگ نے بھی موجودہ جنگلات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور جنگلات میں قبضوں ، تجاوزات میں اضافے کی روک تھام اور تحفظ میں بھی مدد ملی ہے ۔ جنگلات پر قبضے یا تجاوزات کی کوشش کی اطلاع ملتے ہی اس کا خاتمہ کردیا جاتا ہے ۔ اسی طرح مظفر گڑھ کے علاقے میں واگذار کرائی جانے والی1,000 ایکڑ اراضی پر بھی محفوظ شجرکاری کی گئی ہے اور آنے والے سالوں میں فاریسٹ کمپنی کے ذریعے 1لاکھ34ہزارایکڑ اراضی پر شجرکاری کی جائے گی ۔ شجر کاری کے فروغ اور جنگلات کے تحفظ میں جنگلات کی چوری پر سزا میں اضافے کیلئے قانون میں کی جانے والی ترمیم نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔
شجر کاری میں عوام کی شمولیت بنیادی اہمیت کی حامل ہے اور یہ اقدام ثمر آور ثابت ہورہا ہے جس کے نتیجے میں عوام نے محکمے سے تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ خود بھی شجر کاری کو خاصی اہمیت دینا شروع کردی ہے اور اس ضمن میں محکمہ عوام کو ہر ممکن رہنمائی اور سہولت فراہم کرتا ہے اور2015تک عوام میں 42 ملین پودے تقسیم کیے جاچکے ہیں ۔ بڑے شہروں اور اہم شاہرات پر 712 کلومیٹر رقبے اور فارموں پر 2000 ایکڑ اراضی پرسوشل فاریسٹی کے ذریعے پودے لگانے کے عمل نے بھی عوام میں شجرکاری میں دلچسپی میں اضافہ کیا ہے۔یہ اقدامات جہاں جنگلات کے فروغ اور آب و ہوا میں بہتری کا باعث بنیں گے وہاں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں بھی معاون ثابت ہونگے ، ایندھن کی ضروریات پوری کرنے کیلئے صوبہ کے مختلف جنگلوں میں 330 ایکڑ اراضی پر پودے لگائے گئے ہیں اور مزید 1618 ایکڑ پر جلانے والی لکڑی کیلئے شجرکاری کی جارہی ہے ۔
فاریسٹ سیکٹر سے متعلق اہم کامیابیاں :
1۔ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر ضلع اوکاڑہ میں دیپالپور پپلی پہاڑ ٹرانسپلانٹیشن پر 77.870ملین روپے کی لاگت سے ایک تفریحی پارک قائم کیا جارہا ہے۔اس پارک کے قیام کا مقصد مقامی اور غیرملکی سیاحوں کو تفریح کی سہولیات بہم پہنچانا ہے۔یہ پارک 80ایکڑ رقبہ پر مشتمل ہے جس میں بڑے گراؤنڈ، بچوں کے کھیلنے کے گراؤنڈ، وائلڈ لائف پارک اور دیگر عوامی تفریحی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔پارک میں حیاتیات کے طلبہ کے لئے ایک بوٹانیکل گارڈن کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔جس میں انواع و اقسام کے پودے ، درخت اور جڑی بوٹیاں لگائی جائیں گی تاکہ طلبہ ان سے بھرپور استفادہ حاصل کرسکیں۔
2۔وزیراعلی کے اینیشیٹو کے طور پر 2500ایکڑ رقبہ پربڑے پیمانے پر شجرکاری مکمل کرلی گئی :
وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پرسرکاری جنگلات میں موجود خالی جگہوں پر 2500ایکڑ رقبہ پر شجر کاری کی گئی۔اس منصوبہ کی منظوری اکتوبر2015میں دی گئی تھی اور اس منصوبہ کے لئے 129.465ملین روپے مختص کئے گئے تھے۔ اس منصوبے کے تحت قصور، اوکاڑہ ، گجرات ، فیصل آباد، جھنگ ، ملتان ، چیچہ وطنی ، مظفر گڑھ ، لیہ ، میانوالی اورمری میں درخت لگانے تھے۔اس پراجیکٹ کا مقصد لکڑی اور لکڑی کی مصنوعات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ماحول کا تحفظ تھا۔ اس منصوبے کے تحت 2530.66ایکڑ رقبہ پرمختلف اقسام کے درخت لگانے تھے۔وزیراعلی نے اس منصوبے کی مانیٹرنگ کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی جو 2013-14کے دوران 2530.66ایکڑ رقبہ پر شجرکاری کی گئی۔رواں سال 2015-16اور 2016-17میں بھی شجرکاری کردہ علاقوں کی دیکھ بھال کا کام جاری رہے گا۔رواں سال کے لئے ان شجرکاری کردہ علاقوں کی خبرگیری و دیکھ بھال کے لئے 23.066ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں سے 10.599ملین روپے استعمال کئے جاچکے ہیں۔
3۔ مری میں 60ایکڑ رقبہ پر شجرکاری:
اگست 2015میں 51.300ملین روپے لاگت کے اس منصوبے کی منظوری دی گئی جس کا دورانیہ 2015-16 سے2017-18تک ہے۔ اس منصوبے کا ایریا عام زمینوں پر مشتمل تھا جو مری فاریسٹ ڈویژن کی حدود میں آتی ہیں۔ یہ منصوبے جنگلات کے 1957ایکڑ رقبہ پر موجوداونچے پہاڑوں کے علاقے کا احاطہ کرے گا ۔اس منصوبے کا مقصد مری کی پہاڑیوں پر موجودقیمتی جنگلات کی حفاظت کو یقینی بنانا ، آب و ہوا کوصاف ستھرا رکھنا ، زمین کوکٹاؤ سے محفوظ رکھنا ہے۔ رواں سال 2015-16کے لئے شجرکاری کے لئے 10ملین روپے رکھے گئے تھے جس میں سے نصف پانچ ملین روپے استعمال کئے جاچکے ہیں۔
4۔ شاہدرہ جنگل میں 650ایکڑ رقبہ پر شجرکاری مکمل :
170ملین روپے کی لاگت کے 2014-15 سے2016-17دورانیہ کے منصوبے شاہدرہ جنگل میں 650ایکڑ رقبہ پر شجرکاری کرنے کے نئے منصوبے کے لئے 170ملین روپے مختص کئے گئے تھے اور اس منصوبے کا دورانیہ 2014-15سے2016-17ہے ۔یہ منصوبہ شاہدرہ جنگل نزد محمودبوٹی ہے۔یہ منصوبہ بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث لکڑی اور ایندھن کی ضروریات پوری کرنے کے لئے تشکیل دیا گیا ہے۔مجوزہ منصوبے کے مطابق شجرکاری مکمل کی جاچکی ہے جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانا ممکن ہوا ہے بلکہ اس سے فلورا اورفونا میں اضافہ ، جگہوں کو محفوظ بنانے اور بائیوڈائیورجی کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔
5۔ لال سہانرا نیشنل پارک کو بہتر بنانااور بین الاقوامی اہمیت کی حامل پٹی سرجھیل کی بحالی:
115.675ملین روپے کی لاگت سے 2014-15 سے2016-17کے دورانیہ کے اس منصوبے کے تحت لال سہانرا میں500ایکڑ رقبہ پر واقعہ پٹی سر جھیل بہاولپور کے عوام کی تفریح کا ذریعہ ہے۔رواں سال کے لئے مختص کردہ رقم 37.500ملین روپے کی ہے جس میں 7.098ملین روپے استعمال کئے جاچکے ہیں۔
6۔ چھانگا مانگا پارک کی ترقی و بہتری
اس منصوبہ کی منظوری اگست2015دی گئی تھی اور اس کے لئے192ملین روپے مختص کئے گئے تھے جو 2014-15سے 2015-16کے دورانیہ میں خرچ کئے جانے تھے ۔پارک کی ترقی وبہتری پر اب تک78ملین روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔اس رقم سے کئے جانے والے کاموں میں جھیل کے کناروں پر گھاس کی ٹرفنگ ،صاف لینڈ سکیپنگ،پارک کی چار دیواری کے ساتھ دو رویہ پودے لگانے ،چھانگا مانگا پارک کے اردگرد خار دار تار لگانے ،ہٹس بنانے ،گھاس کے میدانوں کے راستوں پر ٹف ٹائل لگانے ،واٹر پوائنٹس ،ٹری ہاؤس،پاکنگ شیڈ،پبلک ٹائلٹس اور شجر گاہ بنانے پر خرچ کئے جائیں گے ۔سال 2015-16کے دوران اس منصوبے پر 59ملین روپے پارک کی ترقی و بہتری پر خرچ کئے جانے تھے جس میں سے اب تک 12.450ملین روپے جو کہ مختص رقم کا 45فیصد ہے خرچ کئے جا چکا ہے ۔
7۔ شجر کاری کے علاوہ محکمہ کا 29دیہی سڑکوں کے کنارے 2لاکھ70پودے لگانے کا منصوبہ
اس منصوبے کے تحت29دیہی سڑکوں کے کناروں پر پودے لگائے جائیں گے اور اس سلسلہ میں محکمہ تعمیرات و مواصلات نے-16 2015کے دوران فنڈ فراہم کئے تھے ،اس منصوبے کی کل لاگت 323.680ملین روپے ہے جو کہ 2015-16سے2017-18تک خرچ کئے جائیں گے ۔اس منصوبے کا مقصد ضلعی سڑکوں کے گرد درختوں کی بڑھوتری اور ماحول کو بہتر بنانا ہے ۔