لاہور (ملت آن لائن + آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے حکومت کو ہیلتھ کیئر سکیم کی بجائے مستحق افراد کی ہیلتھ انشورنس کرانے کی تجویز پیش کردی۔پنجاب اسمبلی اپوزیشن چیمبر میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے میاں محمود الر شید نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلہ کچھ بھی دے لیکن پا نا مہ دستاویزات نے حکمرانوں کے مکروہ چہرے بے نقاب کر دیئے،حکمرانوں سے جان چھڑانے وقت آ گیا، ماضی میں اتنی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی جتنی ن لیگ کے دور میں ہو رہی ہے۔ مختلف سوالا ت کا جواب دیتے میاں محمود الر شید نے کہا کہ قوم کو 20لاکھ روپے روز میں پڑنے والا خادم اعلیٰ نہیں ہو سکتا، یہاں حکمران صرف لوٹ مار، عیاشی اور اپنے اثاثہ جات بنا رہے ہیں اور ملک میں جاری تعلیم، صحت سمیت درجنوں فلاحی کام یہاں تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے تک غیر ملکی امداد کے تحت پلائے جا رہے ہیں، اہل اقتدار صرف ان کاموں اور منصوبوں کو ترجیح دیتا ہے جس میں بھاری کمیشن بنتی ہو جبکہ عوام اور انکو بنیادی انسانی حقوق فراہمی میں حکومت کی کوئی دلچسپی نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے کہا کہ وزیر اعظم کے ہیلتھ کیئر پروگرام کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ اگر حکومت واقعی غریب کو علاج معالجہ کی سہولت دینے میں دلچسپی رکھتی ہے تو مستحق افراد کے بنک اکاؤنٹ کھلواکر اے ٹی ایم کارڈ جاری کئے جائیں اور انکی ہیلتھ انشورنس کرائی جائے تاکہ غریب کو حقیقی ریلیف حاصل ہو سکے۔
پنجاب حکومت
میاں محمود الر شید نے حکومت کو ہیلتھ کیئر سکیم کی بجائے مستحق افراد کی ہیلتھ انشورنس کرانے کی تجویز پیش کردی
