سیاست کرلیں یا دکھی انسانیت کی خدمت ،دونوں میں سے ایک راستہ چننا ہوگا،آئیے ملکردکھی انسانیت کی خدمت کیلئے اپناجان و مال اورسب کچھ قربان کرنے کا عہد کریں، ہم سب کوملکرطبی سہولتوں کو بہتربنانا ہے،ہر ضلعی ہسپتال میں سی ٹی سکین مشینیں فراہم کرینگے
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کاایمرجنسی بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
لاہور(آئی این پی)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ دکھی انسانیت کی خدمت ایک بڑی عبادت کا درجہ رکھتی ہے ۔ بے سہارا،زندگی کے اندھے تھپیڑوں کامقابلہ کرنے والوں اورمصیبت زدہ افراد کی مدد کرنا ،ان کا سہارا بننا،ان کا ہاتھ تھامنا اور ان سے ہمدردی جتاناہی زندگی کا مقصد ہے۔آئیے !دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے اپناجان و مال اورسب کچھ قربان کرنے کا عہد کریں۔دکھی انسانیت کی خدمت سے ہی دنیا اورآخرت میں کامیابی ملے گی اوراللہ تعالیٰ کے حضور سروخروہوں گے۔سیاست کرلیں یا دکھی انسانیت کی خدمت، ان دونوں میں سے ایک راستہ چننا ہوگا۔حکومت نے صوبے کے ہر ضلع کے ہسپتال میں سی ٹی سکین مشینیں فراہم کرنے کا پروگرام بنایا ہے اور ان سی ٹی سکین مشینوں کو وہی کمپنیاں چلائیں گی جو یہ مشینیں فراہم کریں گی۔ہسپتالوں کے عملے کا ان سی ٹی سکین مشینوں سے سے کوئی سروکار نہیں ہوگا۔حکومت کے اس اقدام سے اس کالے دھندے کا خاتمہ ہوگاجس سے غریب قوم کے اربوں روپے سے فراہم کی گئی مشینوں کے بندیا خراب ہونے کی صورت میں مریضوں کو دھکے کھانے پڑتے تھے ۔اپنی محنت کی کمائی سے دکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھنے والے دین اوردنیا کمارہے ہیں ۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مخیر حضرات نے جدید ترین ایمرجنسی بنا کرخدمت خلق کی شاندار مثال قائم کی ہے اوراس مثال کو ہر شعبے میں آگے بڑھانا ہے۔وہ اتوار کو پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں فرینڈز آف پی آئی سی کے تعاون سے بنائی گئی جدید ترین ایمرجنسی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج انتہائی خوشی کا دن ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 100بستروں پر مشتمل دنیا کی جدید ترین ایمرجنسی کا افتتاح کیا گیا ہے اورجلد ہی اس ایمرجنسی میں مزید 100بستروں کا اضافہ ہوگااورمجموعی طورپریہ ایمرجنسی 200بستروں پر مشتمل ہوگی۔آج کا دن سخی اور کاروباری حضرات کے نام ہے جنہوں نے اس ایمرجنسی کی تعمیر کیلئے وسائل فراہم کیے اور میں اس کارخیر میں حصہ ڈالنے والے تمام حضرات کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہاکہ ملک کے کاروباری طبقے نے پی آئی سی میں اپنی محنت کی کمائی سے جدید سہولتوں سے آراستہ ایمرجنسی قائم کر کے شاندار مثال قائم کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 1980ء کی دہائی میں اس وقت کے پنجاب کے گورنرلیفٹیننٹ جنرل (ر) غلام جیلانی خان اور وزیراعلیٰ محمد نوازشریف نے لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ہسپتال کے قیام کا بیڑا اٹھایا۔سب کی شبانہ روز کی محنت سے اس ہسپتال کا قیام عمل میں آیا ۔ ہسپتال کے اس وقت کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر شہریا ر اور دیگرڈاکٹروں کی کاوشوں سے یہ ادارہ سٹیٹ آف دی آرٹ بنا۔ بدقسمتی سے ادارے میں سیاست بازی شروع ہوئی جس سے یہ ادارہ کئی درجے نیچے چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالو ں کو علاج معالجے کیلئے آنیوالے مریضوں کی خدمت کا ذریعہ ہونا چاہیے۔پاکستان کے کاروباری طبقے نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دنیا کی جدید ترین ایمرجنسی قائم کر کے دکھی انسانیت کی خدمت کے حوالے سے بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہے اور پوری قوم ان کی سخاوت کی اس اعلی مثال کو تحسین کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے ۔ایمرجنسی میں جدید ترین اینجیو گرافی لیب بھی قائم کی گئی ہے اورایسی لیبز پاکستان بھرمیں بننی چاہئیں۔ حکومت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 80کروڑ روپے کی لاگت سے ایم آر آئی،سی ٹی سکین اور اینجیو لیب فراہم کی ہے اور اب اس جدید مشینری سے مریضوں کو مستفید کرنا اس ہسپتال مینجمنٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہاکہ بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کو کم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ دور دراز علاقوں کے ہسپتالوں کو پوری طرح فعال ہونا چاہیے۔وہاں ادویات اورڈاکٹروں کی موجودگی یقینی ہونی چاہیے۔اس حوالے سے محکمہ صحت کو اپنا موثر کردارادا کرنا ہے ۔پی آئی سی اس وقت ریفرل ہسپتال بنے گا جب ضلع کی سطح پر ہم اپنے ہسپتالوں کوفعال اوربہتر بنائیں گے اوراگر ہم محنت سے کام کرتے گئے توایک دن ضرور آئے گا جب ہرہسپتال میں بہترین اور جدید طبی سہولتیں فراہم ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کے ہر ضلع میں سی ٹی سکین مشین کی فراہمی کامنصوبہ حکومت پنجاب کا ایک شاندار اقدام ہے اور اس پروگرام کو جلد مکمل کرلیں گے اوراس منصوبے کی تکمیل سے مریضوں کو ہسپتالوں میں مشینوں کی بندش یا خراب ہونے کے باعث دھکے نہیں کھانے پڑیں گے کیونکہ ان سی ٹی سکین مشینوں کو وہی کمپنیاں چلائیں گی جو یہ مشینیں فراہم کریں گی ،حکومت پنجاب مریضوں کے ٹیسٹ کے اخراجات ادا کرے گی،ہسپتال کے عملے کا ان مشینوں کو چلانے کے حوالے سے کوئی تعلق نہیں ہوگااس اقدام سے مشینیں خراب کرنے یا ہونے کاکالا دھندابندہوگا اورمریضوں کو باہر سے ٹیسٹ نہیں کرانے پڑیں گے اوریہ کام اگلے ماہ مکمل ہوجائے گا۔اس طرح مشینیں چلیں گی اورمریضوں کو سہولت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانا میرا مشن ہے اوراس مشن کی تکمیل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔یہ سفر طویل ضرور ہے لیکن صوبائی وزراء،سیکرٹریز، انتظامیہ ،فزیشنز ،سرجنز،طبی عملے اورہم سب کو ملکرجہاد اورفرض منصبی سمجھ کر یہ سفر طے کرناہوگا اورمجھے یقین ہے کہ اگر ہم سب ملکرذمہ داری کے ساتھ فرائض سرانجام دیں گے توچند برس میں ہسپتالوں میں بہتری آئے گی ۔اگر خدانخواستہ ایسا نہ کیا گیا تو وہی ہوگا جو گزشتہ70سالوں سے ہورہا ہے اورمریض ہسپتالوں میں دھکے کھاتے رہیں گے اور بددعائیں دیتے رہیں گے۔حکومت ذمہ داری ہر حال میں نبھائے گی چاہے جتنی بھی مشکلات اورچیلنجز کیوں نہ سامنے آئیں۔ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو ہر صورت بہتر بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کے لئے اربوں روپے فراہم کرتی ہے اوریہ پیسہ غریب قوم کا ہے ۔کسی کی جاگیرنہیں، یہ پیسہ دکھی انسانیت کو سکھ دینے کیلئے خرچ کرنا ہوگا۔ پنجاب حکومت نے گزشتہ برس ادویات کی خریداری کے نظام کو سنٹرلائزڈ کیااس سلسلے میں معاہدہ بھی کیا گیا لیکن پنجاب کے کسی ضلع میں اس پر عمل نہیں ہوا،جس پرمیں نے سخت ایکشن لیا اور600سے زائدڈی ڈی اوکے خلاف کارروائی ہورہی ہے اورانہیں معطل کردیاگیا ہے اورتمام امور کا آڈٹ کرایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر قسم کے وسائل دےئے ہیں ،ہمارے پاس باصلاحیت افراد، بہترین ڈاکٹرز اورماہرین صحت موجود ہیں اوروسائل کی بھی کوئی کمی نہیں،لیکن اگر کسی چیز کی کمی ہے تو وہ عزم کی کمی ہے۔ اگر سب اللہ تعالیٰ کے حکم پر کاربند ہوجائیں اورنیک نیتی سے اپنے فرائض سرانجام دیں تو نظام درست ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ادویات فراہم کرنے والی کمپنیوں کی پری کوالفیکیشن ہوچکی ہے اوران کی ادویات کے نمونوں کو دنیا کی بہترین لیبارٹریوں سے تجزیہ کرایا جائے گاتاکہ سب کو ایک جیسی ادویات ہی ملیں۔انہوں نے کہا کہ اشرافیہ،سیاستدانوں ،ججوں،افسروں کو کوئی اور دوائی ملے جبکہ غریب کو کوئی اور دوا ملے یہ سراسر ناانصافی ہے، ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں جدید ایمرجنسی بنانے کے کارخیر میں حصہ لینے والے سب افراد کا میں ایک بار پھر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے چیف ایگزیکٹو پروفیسر ندیم حیات ملک نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی بہترین کارڈیک ایمرجنسی بنائی گئی ہے ،جس کی تعمیر میں مخیر حضرات کا تعاون لائق تحسین ہے اورایمرجنسی کا قیام شہباز شریف کے ویژن کا عکاس ہے ۔انہوں نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں طبی سہولتوں کی فراہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کا واحد ادارہ ہے جودل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو مفت علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کرتا ہے ۔چےئرمین فرینڈز آف پی آئی سی عامر فیاض شیخ نے کہا کہ آج بڑا اہم دن ہے جب پاکستان کے ایک بڑے ایمرجنسی سنٹر کا افتتاح ہوا جہاں عالمی معیار کی طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں نئی بننے والی ایمرجنسی کا افتتاح کیا اورایمرجنسی وارڈز کا معائنہ کیا اورمریضوں کو دی جانیوالی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ نے وارڈز میں زیر علاج مریضوں کی عیاد ت بھی کی۔ وزیراعلیٰ نے تقریب کے اختتام پر اس کارخیر میں حصہ لینے والے مخیر حضرات میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال،مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،چےئرمین اپٹما عامر فیاض شیخ،خواجہ احمد حسان،صوبائی وزراء ،سیکرٹری صحت، اراکین اسمبلی،ڈاکٹرز اورفرینڈز آف پی آئی سی بھی اس موقع پر موجودتھے۔
پنجاب حکومت
وزیراعلیٰ پنجاب کا پنجاب کارڈیالوجی میں جدید ایمرجنسی بلاک کا افتتاح
