لاہور (ملت + آئی این پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے لاہور سمیت صوبے کے بڑے شہروں میں ٹریفک نظام کی خراب صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اوراس ضمن میں متعلقہ اداروں کی سخت سرزنش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کو اب جاگنا ہوگا، زبانی جمع خرچ کی بجائے کام کرکے دکھانا ہوگا اور عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنا ہوں گی۔ ٹریفک جام اور سڑکوں پر عوام کو گھنٹوں انتظار کی کوفت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ پنجاب حکومت نے متعلقہ اداروں اور محکموں کو وسائل فراہم کئے ہیں تو انہیں نتائج بھی دینا ہوں گے۔ صوبہ بھر میں انفراسٹرکچر کی بہتری، سڑکو ں کی کشادگی، فلائی اوورز اور انڈرپاسز کی تعمیر سے ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری آنے کی بجائے آج بھی عوام کو مشکلات کا سامنا ہے جو کہ قابل افسوس ہے۔ وہ جمعہ کو لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں ٹریفک نظام کی صورتحال اور اسے بہتر بنانے کے حوالے سے اصلاحات کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہور سمیت صوبے کے دیگر بڑے شہروں میں عوام کو ٹریفک کے مسائل کا سامنا ہے اور انہیں گھنٹوں انتظار کی کوفت سے گزرنا پڑتا ہے۔ عوام کے ساتھ سرکاری ملازمین، طلبا و طالبات اور دیگر طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی دفاتر میں بروقت پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے جو کہ افسوسناک ہے۔ آبادی بڑھنے کے ساتھ ٹریفک مینجمنٹ کے نئے چیلنجز پر پورا اترنا اور اس مقصد کیلئے جامع منصوبہ بندی کرنا متعلقہ اداروں اور محکموں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود ٹریفک نظام کے حوالے سے عوام کو پیش آنے والی مشکلات سے پوری طرح آگاہ ہوں، میں صوبے کے عوام اور اللہ کو جوابدہ ہوں۔ عوام نے مجھے اپنی خدمت کیلئے منتخب کیا ہے اور ان کی مشکلات حل کرنا میری اولین ذمہ داری ہے۔ میرے شب و روز نظام کی بہتری اور عوام کو ہرممکن سہولتوں کی فراہمی پر صرف ہوتے ہیں۔ مجھے کسی صورت ٹریفک نظام کی موجودہ صورتحال برداشت نہیں۔ متعلقہ محکمے اور ادارے اگر تسلسل کے ساتھ ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے منصوبہ بندی کرتے، جدید ٹیکنالوجی اور ٹریفک مینجمنٹ کیلئے اقدامات کرتے تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کی سڑکوں پر ٹریفک کو رواں دواں رکھ کر عوام کو سہولت فراہم کی جاسکتی ہے اور یہ ایک ایسی خدمت ہے جس پر عوام آپ کو دعائیں دیں گے کیونکہ عوام چاہتے ہیں کہ انہیں اس ضمن میں بہترین خدمات میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ اداروں کو جاگنا ہوگا اور ٹریفک نظام کو ہر قیمت پر بہتر بنانا ہوگا۔ وسائل کی کوئی کمی نہیں، متعلقہ اداروں اور محکموں کو وسائل فراہم کئے ہیں لیکن اب انہیں ہر صورت نتائج دینا ہوں گے۔ اجلاسوں کے دوران دلکش بریفنگز کی بجائے اب ٹریفک کی بہتری کیلئے عملی طور پر اقدامات کرکے عوام کی مشکلات کو دور کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کیلئے ٹریفک نظام کو بہتر بنانا متعلقہ ادروں اور محکموں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور یہ ذمہ داری اسی صورت پورا کرسکیں گے جب ان میں احساس ذمہ داری پیدا ہوگا ۔ کتنے افسو س کی بات ہے کہ کئی ماہ گزرنے کے باوجود بھی لاہور پارکنگ کمپنی نے روٹری پارکنگ مشینیں نہیں منگوائیں جس سے پارکنگ کے مسئلے کو کافی حد تک ٹھیک کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی بہتری کیلئے اجلاسوں میں جو فیصلے کئے گئے ان پر بھی ان کی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت ہوچکا، اب متعلقہ اداروں کو پوری طاقت اورمحنت سے ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے کام کرنا ہوگا۔ ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کی میں خود صدارت کروں گا اور باقاعدگی سے ٹریفک نظام کی بہتری اور عوام کی سہولت کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لوں گا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ، معاون خصوصی رانا مقبول احمد، ایم پی اے جہانگیر خانزادہ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ، متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام اور ٹریفک پولیس کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
پنجاب حکومت
وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، صوبے کے بڑے شہروں میں ٹریفک نظام کی صورتحال کا جائزہ
