پنجاب حکومت

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس

لاہور:(ملت) : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے جناح ہسپتال میں قصور کی مریضہ کو مناسب علاج فراہم نہ کرنے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ اس واقعہ میں غفلت اور کوتاہی برتنے والے ذمہ دار ڈاکٹروں اور دیگر عملے کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضہ کو علاج کی فوری اورمناسب سہولتیں میسر نہ کرنا اور اسے فرش پر لٹانا بدترین نااہلی اورغفلت ہے جس کا کوئی جواز نہیں بنتااور اس افسوسناک واقعہ میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا بلکہ ان کے خلاف کارروائی کرکے ایک مثال بنایا جائے گا تاکہ آئندہ کسی بھی غریب مریض کو ایسی مشکل سے دوچار نہ ہونا پڑے۔ آج یہاں جناح ہسپتال میں قصور کی رہائشی مریضہ کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ حکومت طبی شعبے کی بہتری اور عوام کے علاج معالجے کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے اور ہسپتالوں میں جدید سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے لیکن اس کے باوجودان حالات میں کسی بھی مریض کو علاج کی سہولت فراہم نہ کرنا بلکہ اسے بے یار و مددگار چھوڑنا انتہائی افسوسناک ہے۔ مریضہ کو فوری طبی سہولتوں کی فراہمی میں بھی کوتاہی برتی گئی بلکہ اسے فرش پر لٹا کر انتہائی غیرذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کیا ، مسیحا اور شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے افراد سے ایسے غیرانسانی سلوک کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وسائل دیئے ہیں تو نتائج دینا ڈاکٹروں اور متعلقہ سٹاف کی ذمہ داری ہے۔ کوئی بھی مریض علاج معالجے کی مناسب سہولتیں نہ ہونے کے باعث دم توڑ جائے، یہ قطعی برداشت نہیں کروں گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آئندہ ایسے واقعات کا ہرگز اعادہ نہ ہو اور صوبہ بھر کے طول و عرض میں مریضوں کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے۔صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق، عمران نذیر، سیکرٹری سپیشلائزڈ و میڈیکل ایجوکیشن، سیکرٹری پرائمری و سکینڈری ہیلتھ اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔