پنجاب حکومت

وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت سیف سٹیز پراجیکٹ کے ہیڈکوارٹر میں اجلاس،

صاف پانی فراہمی

لاہور(ملت + آئی این پی) وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کی زیر صدارت جمعرات کو پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کے ہیڈکوارٹر قربان لائنزمیں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیاگیاجبکہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ پر ہونے والی پیش رفت پر بھی غورکیاگیا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ پرامن ،محفوظ اورخوشحال پنجاب کی جانب ایک انقلابی اقدام ہے اورپنجاب حکومت کے اس اقدام سے صوبہ پنجاب محفوظ ،پرامن اورخوشحال صوبہ بنے گا۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے جرائم پر قابو پانے میں بے پناہ مدد ملتی ہے اورپنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شہریوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کی جانب اہم اقدام ہے اوریہی وجہ ہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور میں سیف سٹیز پراجیکٹ کے علاوہ صوبے کے 6بڑے شہروں ملتان،راولپنڈی،فیصل آباد، گوجرانوالہ ،بہاولپور اورسرگودھا میں بھی یہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن ہوگاتبھی ترقی اورخوشحالی آئے گی ۔وزیراعلیٰ نے قربان لائنز میں پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کی عمارت کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سول ورکس کا فوری طورپر تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ 12 ارب روپے کے اس منصوبے کو محنت اورعزم کیساتھ آگے بڑھانا ہے اوراس اہم قومی منصوبے کے کاموں میں تاخیر کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔اجلاس کے دوران جو فیصلے کیے گئے ہیں ان پر من وعن عملدر آمد کرایا جائے ۔مجھے رفتار کے ساتھ معیار بھی چاہیے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب پولیس میں پروکیورمنٹ سیل کے قیام کے اقدام کی منظوری دی اور پروکیورمنٹ سیل کیلئے نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی خدمات لی جائیں گی اس سیل کے ذریعے پولیس کیلئے مختلف آلات اورمشینری کی خریداری کے عمل کو مزید شفاف اورسہل بنانے میں مددملے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ منصوبے پر ہونیوالے کام کی باقاعدگی سے مانیٹرنگ جاری رکھی جائے کیونکہ یہ وہ منصوبہ ہے جس میں قوم کے 4 ارب روپے بچائے گئے ہیں لہذا معیار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ منصوبے کیلئے بھرتی کا عمل شفاف طریقے سے این ٹی ایس کے ذریعے مکمل کیا جائے اوربہترین عملے کا شفاف طریقے سے انتخاب کرکے تربیت کیلئے لندن بھجوایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ہنگامی حالات ہنگامی اقدامات کے متقاضی ہیں لہٰذا امن دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کیلئے جانفشانی اور موثر کوآرڈینیشن کے تحت فرائض سرانجام دیئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے سکیورٹی انتظامات کو مزید فول پروف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کی مانیٹرنگ کیلئے جامع نظام مرتب کیا جائے اور سینئر افسران خود اہم مقامات اور ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء ،معاون خصوصی رانا مقبول احمد ،ایم پی اے جہانگیر خانزادہ،چیف سیکرٹری ،انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ،متعلقہ حکام اورپنجاب سیف سٹیزاتھارٹی کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔