لاہور(رملت+اے پی پی )پنجاب حکومت کی 101سرکاری گاڑیاں غائب ہونے سے سرکار ی خزانے کو 20کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے ،پنجاب پولیس نے آٹھ سالوں میں گاڑیوں کو تلاش کرنے کے نام پر ڈیڑھ کروڑروپے سے زائد کے ا خراجات کر دئیے ، مگر پھر بھی کامیابی نہ ہوئی۔ پنجاب حکومت کی8 سالوں میں103سرکاری گاڑیاں چوری ہوئیں، پولیس صرف 2 تلاش کرسکی۔ گاڑیاں ملیں نہ متعلقہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی۔ گاڑیاں گم کرنے والے افسران کو نئی گاڑیاں فراہم کردی جاتی رہیں۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ، ایس اینڈ جی اے ڈی سمیت محکمہ داخلہ کی گاڑیاں بھی غائب ہوئیں، پولیس نے سرکار کو بھی دھوکہ دئیے رکھا ، جس پر چیف سیکرٹری بعض اجلاسوں میں سخت ناراض ہوئے لیکن انہیں بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ 2، محکمہ داخلہ 2، زکوٰۃ و عشر ایک، ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ تین ، ایس اینڈ جی اے ڈی کی پندرہ گاڑیاں چوری ہو چکی ہیں، وزیراعلیٰ کے چیف کوآرڈینیٹر پروٹوکول آفیسر ،سابق ممبران اسمبلی سے بھی گاڑیاں گم ہوئیں، پروٹوکول میں شامل ایس اینڈجی اے ڈی کی دو گاڑیاں بھی غائب ہوئیں لیکن معاملہ رفع دفع کر دیا جاتارہا ۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ایل او وی 1602جو کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کی زیر استعمال تھی ، 7جون 2010کو چوری ہوئی، ایف آئی آر درج ہوئی لیکن تاحال نہ مل سکی، 8اپریل 2011کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ ہی کی ایل آر ایم 9881گاڑی چوری ہوئی جو نہ مل سکی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی سرکاری گاڑی ایل او ڈبلیو 7104 ، 7اپریل 2009 ، محکمہ خزانہ پنجاب کی گاڑی ایل او ایس 8908 ، 28ستمبر 2009 ، ایل زیڈ ایم 4866 نو جون دو ہزار گیارہ ، ایل ڈبلیو کے 7704 تیرہ دسمبر 2011 اور ایس اینڈ جی اے ڈی کی ایل آر ڈبلیو 3583 ، 2012میں گم ہوئی،ایس اینڈ جی اے ڈی کی ہی متعدد گاڑیاں 2014-2015میں چوری ہوئیں ان کو تلاش کرنے کے بجائے نئی گاڑیاں متعلقہ افسران کو دیدی گئیں ۔ آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری کو یہ یقین دہانی بھی کروائی تھی کہ گم شدہ گاڑیاں ہر صورت تلاش کر لی جائیں گی لیکن پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسران صرف دعوؤں اور کاغذی کارروائی تک ہی محدود ر ہے لیکن عملدرآمد کچھ نہ کر سکی۔ اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب کے حکام کاکہنا ہے کہ جو گاڑیاں گم ہوئیں ان کو تلاش کرنے کے لئے قانون نافذ کرنیوالے ادارے کام کر رہے ہیں۔
پنجاب حکومت
پنجاب حکومت کی 101 گاڑیاں غائب
