پنجاب حکومت

پنجاب سول سیکرٹریٹ میں گھوسٹ ملازمین بھرتی ہونیکا انکشاف

پنجاب سول سیکرٹریٹ میں گھوسٹ ملازمین بھرتی ہونیکا انکشاف

لاہور: (ملت آن لائن) پنجاب سول سیکرٹریٹ میں گھوسٹ ملازمین بھرتی ہونیکا انکشاف ہوا ہے۔ سیکرٹریٹ میں 72 گھوسٹ ملازمین کو 2 برس تک تنخواہیں دی جاتی رہیں، سول سیکرٹریٹ کے ڈیپارٹمنٹ سمیت صوبائی وزراء کیساتھ بھی ملازمین کو ظاہر کیا گیا۔ پنجاب سول سیکرٹریٹ میں 72 سرکاری ملازمین ایسے پائے گئے جن کو سول سیکرٹریٹ ایس اینڈ جی اے ڈی، محکمہ داخلہ پنجاب، محکمہ قانون اور صوبائی وزراء کے سٹاف میں ظاہر کیا گیا لیکن حقیقت میں سرکاری ریکارڈ میں ایسا کوئی ملازم ہی نہیں۔ ایس اینڈ جی اے ڈی ریکارڈ میں صوبائی وزرا اور سیکرٹریز کے سٹاف میں گھوسٹ ملازمین ظاہر کر کے انہیں کیش کی صورت میں ماہانہ تنخواہیں بھی دی جاتی رہیں۔
سیکرٹریٹ میں 72 گھوسٹ ملازمین کو 2 برس تک تنخواہیں دیں گئیں جس سے سرکاری خزانے سے ایک کروڑ 45 لاکھ 80 ہزار روپے کا نقصان ہوا، یہ انکشاف ہوا کہ ان کو تنخواہیں دی جانے کے حوالے سے ایس اینڈ جی اے ڈی نے کاغذات میں ایک نامعلوم کے نام سے اکاؤنٹس بھی بنایا جس میں صرف مختلف نام ظاہر کئے گئے اور انہیں تنخواہیں دی گئیں جبکہ جن کو کیش میں تنخواہ دی جاتی رہی ان میں سے حقیقت میں کوئی بھی ایسا ملازم متعلقہ محکموں میں موجود نہ پایا گیا جبکہ پنجاب فنانشنل رولز کے ولیم ون کے رولز 2عشاریہ 31 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا۔ اس طرح کے اقدام پر ایک خصوصی آڈٹ ٹیم نے رپورٹ بھی وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کوبھجوائی جس میں اس معاملے کی نشاندہی بھی کر دی گئی اور متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی سفارش کی۔ اس حوالے سے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ ان کے علم میں ہے، انکوائری کر رہے ہیں، سابق افسران جنہوں نے ادائیگیاں کیں ان سے پوچھ گچھ بھی کی جائے گی۔