پنجاب حکومت

پنجاب صاف پانی کمپنی کے بورڈ کی تشکیل نو کا فیصلہ

لاہور:(ملت) :وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پینے کے صاف پانی کے پروگرام کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ انٹرنیشنل سیمینار کی سفارشات کی روشنی میں پروگرام پرمستقبل میں عملدرآمدکے حوالے سے حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران پنجاب صاف پانی کمپنی کے بورڈ کی تشکیل نو کا فیصلہ کیا گیا۔ بورڈ میں واٹر سیکٹر میں مہارت رکھنے والے باصلاحیت اور قابل افراد کو شامل کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پینے کے صاف پانی کا پروگرام مفاد عامہ کا بہت بڑا اور کثیر الجہت مثبت اثرات کا حامل منصوبہ ہے۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے پروگرام کو پیشہ وارانہ انداز سے آگے بڑھانا ہے ۔ کمپنی کے سابق افسران کی نا اہلی ، غفلت اور پیشہ ورانہ کوتاہی سے پروگرام میں بے پناہ تاخیر ہوئی ہے تاہم اب ایک لمحہ ضائع کئے بغیر اس پروگرا م پرتیزی سے عملدرآمد کرنا ہے اورضروری امور جلد سے جلد طے کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے پروگرام پر عملد رآمد اوردیگراہم امورمیں نااہلی، غفلت اور غیرپیشہ وارانہ اندازکے ہرذمہ دار کے خلاف کارروائی ہوگی اور مفاد عامہ کے اس عظیم منصوبے میں تاخیر کے ذمہ داروں سے حساب لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے پر محنت ، عزم اور جذبے سے سے کام کرتے ہوئے ماضی کی کوتاہیوں کی بھی تلافی کرنا ہو گی ۔عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے زیادہ اہم کوئی اور کام نہیں ہو سکتا۔ پینے کا صاف پانی ہر شہری کی بنیادی ضرورت اور حق ہے ۔ ہمیں عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانا ہے ۔انہوں نے کہاکہ صاف پانی پروگرام کو مرحلہ وار آگے بڑھایا جائے گا اور منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ورلڈ بنک کے کنسلٹنٹس کی بھی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ اس بڑے پروگرام پر عملدرآمد کیلئے صاف پانی کمپنی کا اپنا ٹیکنیکل ونگ بھی ہونا چاہیے۔انہوں نے ہدایت کی کہ صاف پانی پروگرام پر عملدرآمد کیلئے واضح اور جامع پلان بنا کر آگے بڑھا جائے اور7روز کے اندر اس ضمن میں حتمی سفارشات پیش کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ باتیں بہت ہو چکیں، اب عملی اقدامات کرنا ہیں تاکہ صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے کے تحت صاف پانی فراہم کیا جاسکے ۔ بیجنگ میں پاکستان کی کمرشل قونصلر ،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات ، چیف ایگزیکٹو آفیسر اربن یونٹ، سیکرٹری ہاؤسنگ، سیکرٹری توانائی اور متعلقہ حکام کے علاوہ جرمنی کی معروف کمپنی کے کنسلٹنٹ نے اجلاس میں شرکت کی۔