پنجاب حکومت

بیرونی سرمایہ کاروں کی آمد باعث اعزاز ہے، ڈاکٹر عائشہ

لاہور۔29ستمبر(اے پی پی )پنجاب میں بیرونی سرمایہ کاروں کی آمد اور کاروبار کے لیے مواقعوں کی تلاش ہمارے لیے باعث اعزاز ہے ،جو دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ بیرونی دنیا نہ صرف پاکستان دشمن عناصر کے منفی پروپیگنڈہ کو مسترد کر رہی ہے بلکہ موجودہ حکومت پر اپنے اعتماد کا بھی اظہار کر رہی ہے۔ پولینڈ اور پاکستان مابین دوستانہ تعلقات کوئی نئی بات نہیں فریقین کا یہ تعلق صدیوں پر محیط ہے۔تاہم اس تعلقات کو موثر اور مفید بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان معاشی و تجارتی تعلقات کوفروغ دیں ۔پولینڈ مائینس انجینئرنگ ،انرجی اور ایگریکلچرکے میدان میں اپنے وسیع تر تجربے اور خصوصی مہارتوں کی بنیاد پرترقی یافتہ ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں زرعی شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے پولینڈ کا تعاون ہمارے لیے انتہائی ثمر آور ثابت ہو سکتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ حکومت پنجاب صوبہ میں پولش ماہرین اور سرمایہ کاروں کو ہر ممکن معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے وزیر اعلی آفس سول سیکرٹریٹ پنجاب میں پولینڈ کے سفیر پیوٹراوپلنسکی (Piotr Opalinsic) سے ملاقات کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اپنی عوام کو بہترین معیار زندگی فراہم کرنے کہ لیے سماجی شعبوں پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ زرعی شعبہ میں ا صلاحات لائیوسٹاک کی ترقی ہماری اولین ترجیحات کا حصہ ہیں ۔ہم اپنے انویسٹرز سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ صوبہ میں سرمایہ کاری کے دوران ہماری ترجیحات کو مد نظر رکھیں گے۔اس موقع پر ان کے ساتھ سیکرٹری ایگریکلچر کیپٹن ریٹائرڈمحمد محمود ، ایڈیشنل سیکرٹری انرجی عفت فاروق اور جنرل مینیجر بزنس ڈویلپمنٹ مائنز ظفر چشتی بھی موجود تھے۔ سیکرٹری ایگریکلچر اور ایڈیشنل سیکرٹری انرجی نے معزز مہمان کو اپنے اپنے شعبوں میں سرمایہ کاری و فنی معاونت کے مواقعوں سے آگاہ کیا ۔پولش سفیر نے محکمہ زراعت میں فوڈ پاسیسنگ اور توانائی کے شعبہ میں آئل اور گیس کے پروجیکٹس میں دلچسپی کا اظہار کیااور حکومت پنجاب کی جانب سے تعاون اور خیر سگالی کے جذبات کے جذبات کے اظہار کو سراہا۔ صوبائی وزیر نے پولش کمپنیوں کے ساتھ مزید بات چیت کے سلسلہ کو آگے بڑھانے کے انھیں پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے ساتھ رابطے میں رہنے کی پیشکش کی اور حکومت کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انھوں نے متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان کو بھی ہدایت کی کے وہ پولش ایمبیسی کے ساتھ رابطے میں رہیں اور ان کے ساتھ معلومات کے تبادلے اور ہر ممکنہ تعاون کو یقینی بنائیں۔