لاہور:(ملت) : وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدہ ہیں اورصاف پانی پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے ہمیں واٹر سیکٹر کی بین الاقوامی و ملکی کمپنیوں کی سود مند معاونت بھی درکار ہے۔صاف پانی پروگرام کو آگے بڑھانے کے حوالے سے ماضی بعید اورماضی قریب میں غلطیاں ہوئی ہیں تاہم اب ان غلطیوں سے سبق سیکھ کر آ گے بڑھنا ہے اور اپنے عوام کو ہر قیمت پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنا کر ان کی توقعات پر پورا اترنا ہے ۔مجھے خوشی ہے کہ دیہی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے حوالے سے انٹرنیشنل مشاورتی سیمینار میں سامنے آنے والی تجاویز اورسفارشات کی روشنی میں پروگرام کو آگے بڑھانے میں واضح لائحہ عمل طے ہوگااوران سفارشات کی روشنی میں روڈ میپ وضع کرکے صاف پانی پروگرام کے انتہائی اہم منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گاکیونکہ ہم نے ضائع ہونے والے وقت کا ازالہ بھی کرناہے لہٰذا ضروری ہے کہ اس ضمن میں واضح روڈ میپ تیار کیا جائے اور منزل کی جانب بڑھا جائے کیونکہ پنجاب حکومت صوبے کے عوام کے وسائل اس مفاد عامہ کے منصوبے پر لگارہی ہے لہٰذا ٹیکنالوجی ٹرانسفر کی شق بھی اس میں شامل کی گئی ہے جس سے ملکی کمپنیوں کی استعدادکار میں اضافہ ہوگا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج مقامی ہوٹل میں دیہی آبادی کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے موضوع پرمنعقدہ انٹرنیشنل مشاورتی سیمینار کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔دوروزہ سیمینار میں چین،ترکی، فرانس، آسٹریلیا،یورپ اورمشرق وسطی سے واٹر سیکٹر سے تعلق رکھنے والے مندوبین کی بڑی تعداد نے شرکت کیں۔ سیمینار میں صاف پانی پروگرام پر عملدر آمد اوراسے آگے بڑھانے کے حوالے سے مختلف تجاویز اورسفارشات کو حتمی شکل دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیمینار کا انعقاد انتہائی مستحسن اقدام ہے اوراس سیمینار میں صاف پانی پروگرام کے حوالے سے سود مند تجاویز اورسفارشات سامنے آئی ہیں۔سیمینار میں چار گروپس میں باہمی مشاورت کے ساتھ بہترین سفارشات اور تجاویز مرتب کی ہیں۔سیمینار میں سامنے آنے والی تجاویز اورمشاورت سے پوری طرح فائدہ اٹھایا جائے گااورہم عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے ان کی توقعات پر پورا اتریں گے اور میں ذاتی طورپر پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام پر ہونے والی پیش رفت کی نگرانی کروں گاکیونکہ یہ ایک قومی ذمہ داری ہے جسے میں ہر صورت نبھاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ صاف پانی پروگرام کو آگے بڑھانے کیلئے دن رات کام کرناہے اورمتعلقہ محکموں کو سرزد ہونے والی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے ۔غلطیاں انسانوں سے سرزدہوتی ہے اورہمیں اب محنت سے ان غلطیوں کی تلافی کرنی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کی پینے کے صاف پانی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے واٹر سیکٹر کی بین الاقوامی کمپنیوں کے تجربات اورمہارت سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔ (جاری ہے۔۔)
(بقیہ ہینڈ آؤٹ نمبر102) (2)
میری درخواست ہے کہ واٹر سیکٹر کی بین الاقوامی کمپنیاں آگے بڑھیں اورعوامی مفاد کے اس منصوبے میں پنجاب حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ان کمپنیوں کو مکمل تحفظ دیں گے اورانہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔ بہت وقت ضائع ہوچکا اب ہمیں صاف پانی پروگرام کو تیزرفتاری سے پیشہ ورانہ انداز سے آگے بڑھانا ہے ۔میں مشاورتی سیمینا رکے انعقاد پر مطمئن ہوں اوراس کامیاب سیمینار کے انعقاد پر صوبائی وزراء ،چیف سیکرٹری،متعلقہ سیکرٹریز،گروپ ممبران کو مبارکباددیتا ہوں جنہوں نے اس سیمینار کو کامیاب بنانے میں اپنا بھر کردارادا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے اورصاف پانی پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی بھی یہاں منتقل ہوگی۔وزیراعلیٰ نے سیمینار کے شرکاء کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پروگرام کا تمام پرانا عمل منسوخ کردیاگیا ہے اوراب نئے عمل کا آغاز کیا جارہا ہے تاکہ مفاد عامہ کے عظیم منصوبے کو شفاف طریقے سے آگے بڑھایا جاسکے۔ایک اورسوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پروگرام سے ہزاروں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اورہمیں ایسی ٹیکنالوجی کی قطعا کوئی ضرورت نہیں جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا نہ ہوں لیکن پاکستان نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے روزگار کی فراہمی کیلئے اس طرح کے پروگرام ممدومعاون ثابت ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سیمینار کی کارروائی کے حوالے سے مکمل رپورٹ تیار کی جائے گی اورتمام شرکاء کے ساتھ اس رپورٹ کو شےئر کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی منزل کی جانب چل پڑے ہیں ،راستہ ہمارے سامنے ہے اب ہم نے منزل تک پہنچنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ انفرادیت ،اعلی معیاراور پائیدار اقدامات کے ذریعے اس پروگرام کو آگے بڑھانا ہوگاتاکہ صوبے کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کیاجاسکے اور آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہ سکے۔بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے مقامی ہوٹل میں واٹر سیکٹر کی معروف بین الاقوامی اور ملکی کمپنیوں کے سربراہان اور اعلیٰ حکام نے ملاقات کی۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں منعقدہ 2 روزہ انٹرنیشنل سیمینار سے پینے کے صاف پانی کے پروگرام کا واضح روڈمیپ مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔سیمینار میں بین الاقوامی اور ملکی ماہرین اور انجینئرز نے ٹھوس اور جامع تجاویز دی ہیں اوریہ ایک کامیاب ترین سیمینار ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہمارا مشن ہے۔منزل کا تعین کر لیا ہے اور اب تیزی سے سفر کو طے کرنا ہے۔ماضی میں پینے کے صاف پانی کے پروگرام کے حوالے سے بے پناہ غلطیاں کی گئیں۔اب کسی قسم کی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھیں گے۔مجھے یقین ہے کہ ہماری مخلصانہ کاوشیں کامیاب ہوں گی۔محنت، دیانت، امانت اور عزم کے ساتھ پروگرام پر عملدرآمد کیا جائے گااورپینے کے صاف پانی پروگرام کو کامیاب بنا کر عوام کے سامنے سرخرو ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بین الاقوامی اور ملکی کمپنیوں کے تعاون کا کھلے دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے بین الاقوامی اور ملکی کمپنیوں کے سربراہان اور اعلیٰ حکام کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ترکی کے قونصل جنرل سردار ڈینیز، صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، واٹر سیکٹر کی کمپنیوں کے کنسلٹنٹس، انجینئرز اور ماہرین بھی اس موقع پر موجود تھے۔قبل ازیں سیمینارکے اختتامی سیشن میں چاروں گروپس کے سربراہان نے صاف پانی پروگرام کے حوالے سے ہونے والی مشاورت کے بارے میں آگاہ کیا جبکہ چےئرمین پی اینڈ ڈی نے سیمینار کی مکمل کارروائی کے بارے میں بتایا۔وزیراعلیٰ اورچےئر مین پی اینڈ ڈی نے سیمینار کے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دےئے۔
پنجاب حکومت
پینے کے صاف پانی کے پروگرام میں پیش رفت
