پنجاب حکومت

کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہ کیا جائے:شہباز

لاہور:(ملت) :وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت آج یہاں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس کے دوران پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار صوبے کے دیگر5 ڈویژنوں میں بھی بڑھانے کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور مری کی طرز پر اتھارٹی کا دائرہ کار دیگر ڈویژنوں تک بھی بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔وزیراعلیٰ نے ملاوٹ مافیا کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاؤن جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کا کوئی دباؤ قبول نہ کیا جائے کیونکہ اشیائے خورد و نوش میں ملاوٹ ایک سنگین جرم ہے اور جعلی و غیر معیاری ادویات تیار و فروخت کرنیوالوں کی طرح ملاوٹ مافیا کو بھی نشان عبرت بنانا ہوگا۔ محنت اورعزم کیساتھ ذمہ داری نبھائیں گے تو کامیابی قدم چومے گی۔عوام کو کسی بھی صورت ملاوٹ مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ملاوٹ مافیا کو انسانی صحت سے نہیں کھیلنے دیں گے اورایسا کالا دھندہ کرنے والوں کو جرمانوں کے ساتھ جیلوں میں بھی جانا ہوگا۔اب ملاوٹ مافیا کو صرف جرمانے نہیں بلکہ قید کی سزائیں بھی ہوں گی۔ایسے افراد اس وقت کالے کاروبار سے توبہ تائب ہوں گے جب یہ جیلو ں کی ہوا کھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جہاں ملاوٹ شدہ اشیائے خورد و نوش تیار یا فروخت ہوتی ہیں اس کے مالک کو پکڑا جائے اور قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔وزیراعلیٰ نے راولپنڈی میں ملاوٹ مافیا کی پشت پناہی کرنے والے فوڈ انسپکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ فوڈ انسپکٹر کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہا کہ اشیائے خور د ونوش ، گھی اور دودھ میں ملاوٹ کا خاتمہ کرنا ضروری ہے۔دودھ بچوں اور بڑوں کی بنیادی ضرورت ہے۔غیر معیاری،ناقص اور مضر صحت دودھ تیار اور فروخت کرنے والے انسانی صحت سے کھیل رہے ہیں اوریہ عناصرانسانیت کے دشمن ہیں اور ان کی سرکوبی ضروری ہے۔ ایسا گھناؤنا کاروبار کرنے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔مضرصحت کھلا دودھ ہویاڈبے والا، کسی کو چند کوڑیوں کی خاطراپنے بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبے یا کھلے دودھ میں مضرصحت اجزاء ملانے والے مافیاسے کوئی رو رعایت نہیں ہوگی۔ عوام کو دودھ جیسی بنیادی ضرورت کے نام پر زہر کھلانے والے معاشرے کا ناسورہیں۔ صوبے کے عوام مجھے اپنی جان سے زیادہ عزیز ہیں اور کسی کوبھی دودھ کے نام پر زہر بیچنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ ملاوٹ مافیا کے خلاف سزائیں مزید سخت اور جرمانو ں میں اضافہ کیا جائے گااوراس ضمن میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011 میں ضروری ترامیم کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کا دائرہ کار بڑھانے کے ساتھ بہترین کوالیفائیڈ ہیومن ریسورس کی بھرتی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اتھارٹی میں خالی آسامیوں کیلئے بھرتی کا عمل شفاف طریقے سے جلد مکمل کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے بھرتیوں کے عمل میں تاخیر پرناراضگی کااظہارکیااورکہاکہ پنجاب پیور فوڈ رولز 1960 میں ترامیم کا مسودہ جلد تیار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے کاموں کیلئے سمری مت بھیجی جائے، از خود فیصلے کرکے عملدرآمد کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انٹیلی جنس سسٹم کے قیام کی منظوری دے دی۔انٹیلی جنس سسٹم کے ذریعے ملاوٹ مافیا کا سراغ لگایا جاسکے گا اور اتھارٹی کے عملے پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ملاوٹ کرنے والے مافیا کو ختم کریں گے اورعوام کو حفظان صحت کے اصولو ں کے مطابق اشیائے خورد و نوش کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے ادارے کی کارکردگی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بریفنگ دی۔صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین، چیف سیکرٹری، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔