پنجاب حکومت

ہتک عزت کیس ، پی ٹی آئی وکلا نے بحث کیلئے مزید مہلت مانگ لی

لاہور: (ملت آن لائن) وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی جانب سے عمران خان پر ہتک عزت دعوی کیس پر پی ٹی آئی چیئرمین کے وکلا نے بحث کے لئے عدالت سے مزید مہلت مانگ لی ہے، کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں وزیر اعلی پنجاب کی عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوی کی درخواست پر سماعت ہوئی،ایڈیشنل سیشن جج عبدالغفار نے کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان لاہور میں موجود نہ ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوئے تحریک انصاف کے جونئیر وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ہتک عزت دعوی کی درخواست پر بحث کا موقع فراہم کیا جائے، عدالت نے پی ٹی آئی کے وکلا کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت بائیس نومبر تک ملتوی کردی ۔واضح رہے کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی جانب سے عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوی کیا گیا تھا،درخواست میں کہا گیا کہ عوامی خدمت اور فلاح و بہبود کی بنا پر درخواست گزار کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہت عزت و احترام کیا جاتا ہے جبکہ درخواست گزار کے سیاسی مخالف عمران خان نے اپریل 2017 میں الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے پر چپ رہنے اور موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے دس ارب روپے کی پیشکش کی تھی۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ 28 اپریل 2017 کو پریڈ گرانڈ میں ایک جلسے کے دوران بھی چیئرمین پی ٹی آئی نے پاناما لیکس کے معاملے پر خاموش رہنے کے لیے دس ارب روپے کی پیشکش کا الزام دہرایا، اس کے علاوہ عمران خان نے درخواست گزار کو مافیا جیسے غیر مہذب القابات سے بھی نوازا۔وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ درخواست گزار کے حق میں دس ارب روپے کی ڈگری جاری کی جائے۔یاد رہے کہ شہباز شریف کی جانب سے گذشتہ برس بھی عمران خان کے خلاف ایک لیگل نوٹس بھجوایا گیا تھا جس میں جاوید صادق کو فرنٹ مین مقرر کر کے اربوں روپے وصول کرنے کے الزام پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔