پنجاب حکومت

ہر ایک نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے: وزیر اعلیٰ

لاہور (ملت + آئی این پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ نئی نسل کو زیور تعلیم اورجدید علوم سے آراستہ کر کے پاکستان خود انحصاری کی منزل اورترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہوکر باوقار مقام حاصل کرسکتا ہے ۔وسائل نہ ہونے کا بہانہ بنا کرقوم کے ہونہار اور ذہین بچوں کو اپنے محلے کی گلیوں کی دھول میں گم ہونے دینے سے بڑا کوئی اور قومی جرم ہونہیں سکتا۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) کو جب پنجاب میں اقتدار ملاتوہم نے وزیراعظم محمد نوازشریف کے ویژن کے مطابق 2008ء میں 2ارب روپے سے پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ بنایا اور اب اس فنڈ کا حجم ساڑھے سترہ ارب روپے سے بڑھ گیا ہے اوریہ پاکستان کا ہی نہیں بلکہ جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا تعلیمی فنڈبن چکا ہے جس کی آمد ن سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد کم وسیلہ خاندانوں کے ہونہار بچے اور بچیاں اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔وہ بدھ کو ایوان اقبال میں میٹرک اورانٹر میڈیٹ کے پوزیشن ہولڈرز میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ نے پوزیشن ہولڈرزطلبا و طالبات میں نقد انعامات اورتعریفی اسناد تقسیم کیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اس سال تعلیمی فنڈ کے تحت دسمبر کے آخر تک وظائف حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کی تعداد 2 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔70سال قبل اگر ایساہی تعلیمی فنڈ قائم ہوجاتا تو آج تعلیم سے محروم رہ جانے والے اس قوم کے بچے اور بچیاں گلی محلوں کی خاک نہ بنتے بلکہ وہ انجینئرز،سائنسدان،ڈاکٹرز،بینکرزاورپروفیسرز بن کر قوم کی خدمت کررہے ہوتے۔اب بھی وقت ہے کہ ہوش کے ناخن لیں،ذاتی انا،مفاد،جھگڑوں،دھرنوں ،لاک ڈاؤن اورقوم کو تقسیم کرنے سے بازآجائیں۔محنت،امانت اوردیانت کو شعار بناکرملک وقوم کی تقدیر بدلنے کیلئے اپنا کردارادا کریں۔پنجاب حکومت نے قوم کے نونہالوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے اورعلم کی کرنیں صوبے کے کونے کونے میں پھیلانے کیلئے انقلائی نوعیت کے اقدامات کیے ہیں ۔ تعلیمی فنڈ کے ذریعے اب تک 11ارب روپے سے زائد مالیت کے وظائف کم وسیلہ گھرانوں کے بچے و بچیوں کی تعلیم کیلئے دےئے جاچکے ہیں جبکہ پوزیشن ہولڈرز طلبا و طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے 1ارب 25کروڑ کے نقد انعامات تقسیم کیے گئے ہیں اوران تعلیمی پروگراموں میں پنجاب کے علاوہ پاکستان کی تمام اکائیوں کے ذہین طلبا و طالبات کو شامل کیا گیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کے اعزاز میں ہر سال تقریب منعقد کی جاتی ہے جس میں پنجاب کے علاوہ سندھ،خیبر پختونخوا،بلوچستان،گلگت بلتستان،آزاد کشمیر اورپاکستان کے تمام حصوں سے ذہین طلباء وطالبات ،ان کے والدین اوراساتذہ شرکت کرتے ہیں ۔میں امتحانات میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلبا و طالبات ،ان کے والدین اور اساتذہ کو دل کی اتھا ہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اورپوزیشن ہولڈرز کے والدین کو خصوصی طورپرمبارک دیتا ہوں جنہوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر مشکلات اورچیلنجز کے باوجود اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے وسائل فراہم کیے ۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ اپنے وسائل سے اپنے بچوں کو دنیا کے جس بھی تعلیمی ادارے سے تعلیم دلوانا چاہیں دلا سکتے ہیں لیکن کم وسیلہ خاندانوں پر معیاری تعلیم کے دروازے بند رہے ہیں ، کیاان کا قصور یہی تھا کہ انہوں نے غریب گھرانوں میں آنکھ کھولی ہے ؟کیا قائداعظم کی قیادت میں پاکستان اس لئے حاصل کیا گیاتھاکہ یہاں امیر کا پاکستان الگ اور غریب کا پاکستان اورہے۔پنجاب حکومت نے میرٹ کی بنیاد پر تعلیمی پروگرام شروع کر کے امیر اورغریب کے پاکستان کے فرق کو مٹا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر قائدا عظم کی زندگی چند سال اور وفا کرتی تو پاکستان ہندوستان سے کہیں آگے ہوتا ۔لیکن قدرت کو یہی منظور تھا ۔ ہمیں ماضی کی کوتاہیوں پر آنسو بہانے کی بجائے محنت اورجہدمسلسل کے ساتھ آگے بڑھنا ہے ۔جاپان ،جرمنی کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جنہیں جنگ عظیم دوئم میں شکست ہوئی اوران قوموں نے محنت کے ذریعے ترقی کی منازل طے کیں۔پاکستان کو بھی آج ضرب کلیمی کی ضرورت ہے۔محنت،عزم اور جذبے کو شعار بناکرہم بھی ترقی یافتہ قوموں میں شامل ہوسکتے ہیں ۔پنجاب حکومت نے اس جانب قدم بڑھایا ہے اور2008ء میں تعلیمی فنڈ قائم کر کے تعلیمی شعبہ میں انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس تعلیمی فنڈ کے ذریعے تعلیم حاصل کر کے 10ہزار بچے اوربچیاں ڈاکٹرز اور انجینئرز بن کر ملک و قوم کی خدمت کررہے ہیں ۔ہمیں صحیح معنوں میں ملک کو قائد ؒ و اقبالؒ کا پاکستان بنانے کے لئے محنت سے کام کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں کہیں فرقہ بندی ہے اورکہیں دھڑے بندی، ہر ایک نے اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنا رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ کہیں مذہبی منافرت ہے تو کہیں کچھ اور۔کس قدر افسوس کی بات ہے کہ مارنے والا بھی مسلمان اور مرنے والا بھی مسلمان ہے ۔اس سے بڑی سنگ دلی کوئی اور ہونہیں سکتی۔اس کی بنیادی وجہ تعلیم کا فقدان اورجہالت کے اندھیرے ہیں۔ہم نے سائنس،تعلیم کو بھلا ئے رکھا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ جو قومیں ہم سے پیچھے تھیں وہ آج آگے نکل چکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ امن تیزرفتار ترقی کیلئے ضروری ہے ۔ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں ۔آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قیادت میں پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب پاکستان سے دہشت گردی کا مکمل طورپر خاتمہ ہوگا اورملک امن کا گہوارہ بنے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں خوشحالی کا سفر کامیابی سے طے کررہے ہیں ۔چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان کے عوام کیلئے تحفہ ہے جس کے تحت51ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے ۔جن میں 36ارب ڈالر توانائی کے منصوبوں پر خرچ کیے جارہے ہیں ۔وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں حکومتی کاشوں سے سکولوں،ہسپتالوں اوردیگر اداروں میں اندھیرے چھٹ رہے ہیں اورانشا ء اللہ دسمبر 2017ء میں پاکستان سے ہمیشہ کیلئے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گیس کی بنیاد پر 3600میگاواٹ کے بجلی کے منصوبوں پر بھی تیزرفتاری سے کام ہورہا ہے اوران منصوبوں سے آئندہ سال بجلی کا حصول شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام کام ماضی میں بھی ہوسکتے تھے ۔ہمارے پاس کوئی الہ دین کا چراغ نہیں ۔صرف عزم،حوصلے اورمحنت سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ہمیں گزشتہ 70سالوں سے بے شمار چیلنجز کا سامنارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم اگرآج بھی تہیہ کرلے تو کوئی پہاڑاورسمندر ہمارے راستے میں حائل نہیں ہوسکتا۔اگر چہ بہت وقت ضائع ہوچکا لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ہمت اورحوصلے سے کام لیتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اورمنزل حاصل کرنا ہے ۔ پاکستان کی قوم بڑی بہادر اور باہمت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مستقبل کی کنجی نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے اورنوجوان قوم کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے ہم نے تعلیم کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے اورفروغ تعلیم کیلئے وسائل میں کمی نہیں آنے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ میرٹ ترقی اورخوشحالی کی منزل پانے کا واحد راستہ ہے ۔ہم نے صوبے میں ہر سطح پر میرٹ کو فروغ دیا ہے ۔میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے بھی میرٹ کی پالیسی اپنائی گئی ہے ۔پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کو بھی میرٹ پالیسی کو اپنانا ہوگااورطلبہ کو سوفیصد داخلے میرٹ پر دینا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نجی کالجز لاکھوں روپے وصول کر کے میرٹ کی دھجیاں اڑا رہے ہیں وہ منافع ضرور کمائیں لیکن میرٹ کا قتل عام نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں کسی کو قوم کے بچے اور بچیوں کے میرٹ کی دھجیاں نہیں اڑانے دوں گااورنجی میڈیکل کالجوں میں بھی میرٹ پالیسی پر پوری طرح عملدر آمد کرایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نجی میڈیکل کالجوں میں فیسوں کو اعتدال پر لانے کیلئے کام شروع کردیا ہے ۔انشاء اللہ ہر جگہ میرٹ کی بالادستی یقینی بنائیں گے۔کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گا ملک و قوم کی خدمت کیلئے جان لڑا دوں گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کا سفر کامیابی سے طے کریں گے اورملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں میں لائیں گے۔صوبائی وزیر بیگم ذکیہ شاہنواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت کی پہلی ترجیح تعلیم ہے۔تعلیم کو فروغ دے کر تمام مسائل سے نجات مل سکتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت کے تعلیمی پروگراموں کے باعث اب کوئی بچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے اپنے خطاب میں کہاکہ 1997ء میں وزیراعلیٰ شہبازشریف نے امتحانی نظام سے بوٹی مافیا کا خاتمہ کردیا تھا ۔میرٹ پالیسی تعلیم کے میدان میں انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔پنجاب حکومت کی میرٹ پالیسی کے باعث ہی آج غریب گھرانوں کے بچے پوزیشنیں حاصل کررہے ہیں۔تعلیم کا بجٹ375ارب تک پہنچ چکا ہے ۔پنجاب کے عوام خوش قسمت ہے کہ انہیں شہبازشریف جیسا علم دوست وزیراعلیٰ ملا ہے ۔پوزیشن ہولڈرز طلبا و طالبات نے بھی تقریب سے خطاب کیا اوروزیراعلیٰ شہباشریف کے فروغ تعلیم کیلئے اقدامات پرانہیں خراج تحسین پیش کیا۔تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود،بیگم ذکیہ شاہنواز،صوبائی وزراء،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی،چیف سیکرٹری،چےئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر امجد ثاقب،ماہرین تعلیم،وائس چانسلرز،پروفیسرز،اساتذہ،والدین،دانشوروں اورطلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔