پنجاب حکومت

اورنج لائن میٹرو ٹرین کے حوالے سے سوالات اور وزیر اعلی پنجاب کے جوابات

سوال : اورنج لائن سے متعلق ہمیں ایک تنازعہ نظر آیا ہے ،میٹرو بس کے بعد اورنج لائن ٹرین کے تنازعہ کی کیا وجہ ہے؟
جواب:۔ میٹروکامیاب ترین منصوبہ ہے ۔ ایک عام آدمی کواس کے بے پناہ فائدہ پہنچاہے۔ جنہوں نے اسے متنازعہ بنانے کی کوشش کی وہ نہیں جانتے کہ ایک عام آدمی پر اس ملک میں کیا گزرتی ہے ‘ ایک سٹوڈنٹ ‘ ٹیچر اور ایک بیمار کو‘ ایک نرس کو‘ ایک مزدور کو ‘ ایک بیوہ کو‘ سکولوں میں جانے کے لئے‘ ورکشاپ جانے کیلئے گھنٹوں جاڑے اور گرمی میں انتظار کرنا پڑتا تھا۔ اب الحمدللہ نہ صرف لاہور میں بلکہ راولپنڈی ‘ اسلام آباد میں 3لاکھ لوگ روزانہ میٹرو بس پر سفر کرتے ہیں۔ انتہائی عزت و احترام کے ساتھ اور وہ جانتے ہیں کہ اگر اتنے منٹ میں ہم Metroپہنچیں گے تو اتنے منٹ میں یہ ہمیں ہماری منزل مقصود تک پہنچا دے گی۔
سوال:۔ سوال یہ ہے کہ شہبازشریف کے منصوبے متنازعہ کیوں بن جاتے ہیں؟
جواب:۔میرے اکثر منصوبے اس لئے متنازعہ بن جاتے ہیں کہ یہ اشرافیہ کے لئے نہیں بن رہے ‘عام آدمی کے لئے بن رہے ہیں اور احتجاج یا تکلیف ان کو ہے جو کبھی آج تک پجارو‘ مرسیڈیز‘ BMWسے نیچے نہیں اترتے۔ ان کو کیاپتہ کہ عام آدمی کی زندگی کتنی اجیرن ہوچکی ہے۔ ان کوکیاعلم کہ عام آدمی کے کیا دکھ ہیں وہ تو اپنی سیاست چمکانے کے لئے یہ باتیں کرتے ہیں ۔ Metroکو ’’جنگلہ بس،، کانام دیا گیا اور 70 ارب کا الزام لگایا گیا۔جو لوگ یہ الزام لگاتے ہیں۔ آج تک 70 ارب روپے کا منصوبہ وہ ثابت نہیں کرسکے۔ میں نے الحمدللہ اسی زمانے میں تین منصوبے دئیے۔ میٹرو بس‘ لیپ ٹاپس اور اجالا پروگرام‘ یہ تینوں منصوبے ہم نے ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کے حوالے کئے اور ان تینوں پر Govt of Punjabکو Clearanceملی ہے۔ جو لوگ Orange Line Trainپر اعتراضات کرتے ہیں ان کی کوئی اہمیت نہیں ، مگر اورنج لائن ٹرین کی حقیقت یہ ہے کہ Govt to Govtفنڈنگ ہے اور چین ہمارا دوست ہے اور 40-CPECارب ڈالر کا پراجیکٹ ہے اور یہ سب سے بڑا گفٹ ہے کسی ملک کو ۔ وزیراعظم نوازشریف کے دور میں اس کا اجراء ہوا اور یہ ثبوت ہے‘ Chinaکی لیڈرشپ کا نوازشریف کی قیادت پر ‘ اورنج لائن ٹرین کی‘ پہلی بار tenderingہوئی جو Lowestبڈنگ تھی وہ212بلین ڈالر تھی لیکن ہم نے 160ارب روپے میں یہ منصوبہ Achieveکیاٹینڈرنگ کے ذریعے ۔ اب آجائیں Green Lineکے منصوبے پر‘ اس کا تخمینہ 2.4بلین ڈالر لگاتھا۔ یہ گرین لائن جس پر ہم metroبس چلا چکے ہیں2013ء میں۔ اوراگر یہ منصوبہ مکمل ہوتا تو Asianبنک نے صرف ایک ارب ڈالر دینا تھا۔اسی گرین لائن کے لئے میں چین گیا اور جس کا تخمینہ 2.4بلین ڈالر منصوبہ تھالیکن میں نے اسی گرین لائن پر چین کی ایک کمپنی سے معاہدہ کیا۔ 1.7بلین ڈالر کا ۔یہی گرین لائن جہاں اب Metroچل رہی ہے۔ شومئی قسمت زرداری صاحب کی Govt نے ہمیں Sovereignگارنٹی نہیں دی لہٰذا ہم Greenلائن پر ریل Metroنہیں چلا سکے اور 300ملین ڈالر میں ہم نے Metroچلادی۔ عمران خان صاحب نے 70ارب کا الزام لگاکرثابت نہیں کیا۔ اگر 35 ارب روپے بھی ثابت ہوجائیں تو میں استعفیٰ دے دوں گا اور جو سزا کہیں گے قبول کرلوں گا۔ جہاں government to governmentہو وہاں tenderingنہیں ہوتی۔ میں نے initiativeلیا اور چین کی Government سے Negotiateکیااوراس کو Finalize کیا1.47بلین ڈالرمیں۔
سوال:۔اگر 170ارب کا اورنج ٹرین سب سے مہنگا ہوا تو کیا آپ استعفٰی دیں گے؟
جواب :۔اگر الزام غلط ثابت ہو اتو یہ بھی ہو گا۔جہاں پرجی ٹوجی ہو وہاں پیپرا کے قوانین جامد ہو جاتے ہیں اور یہ تو تحفہ ہے چین کی حکومت کی طرف سے۔اور ہم نے یہ منصوبہ سب سے کم بڈنگ کو دیا۔
سوال؛۔اورنج لائن CPECکا حصہ ہے کہ نہیں ؟
جواب:۔اورنج لائن CPECکاحصہ نہیں ہے۔ یہ چائنہ کا گفٹ ہے پاکستان کو۔ اس پر 2.4سالانہ انٹرسٹ ہے۔ 20سال میں حکومت پنجاب نے ادا کرنا ہے۔ Soverignگارنٹی Fedralگورنمنٹ دیتی ہے۔ حکومت پنجاب نہیں۔ اس پر شروع میں اڑھائی لاکھ لوگ سفر کریں گے اور Ultimatelyپانچ لاکھ لوگ سفر کیا کریں گے۔ پاکستان ‘ پنجاب اور لاہور کے لوگوں کو فائدہ‘ ان لوگوں کے لئے تکلیف ہے جو نہیں چاہتے کہ غریب کی حالت بدلے اور آخری بات اگر اس سے بہتر پیسوں میں دوسرے صوبے لگاتے تو میں بھی ان کی شاگردی اختیار کرلوں گا۔
سوال:۔ثقافتی ورثہ کو جو نقصان ہو گا لوگ احتجاج کر رہے ہیں کہ چوبرجی اور شالامار باغ کو نقصان پہنچے گا؟
جواب:۔کسی ثقافتی ورثہ کو نقصان نہیں پہنچے گا بلکہ ہم Renovateکریں گے۔شالامارباغ کے ضمن میں ہم نے ایکسٹرا زمین لی ہے جس سے اس کو محفوظ بنایا گیا۔درجنوں کنال ہم نے لی ہے اس زمین کی قیمت اورنج لائن منصوبے کی رقم کے علاوہ ہے۔وہ 19.8ارب روپے ہے۔ہم نے یہ منصوبے وہاں لگانے ہیں جہاں بہت سے لوگ سفر کرتے ہیں اسٹیٹ بنک نے ایک کمیٹی بنائی ہے جو اس زمین کا تخمینہ لگاتی ہے کہ یہ کتنے کی ہے۔
سوال:۔اورنج لائن آپ کو عدالت بھی لے گئی ہے اور عوام کی عدالت میں بھی ۔۔۔ اس پر کیا کہیں گے؟
جواب:۔عوام کے کٹہر ے میں نہیں۔99.99فیصد لوگ اتنے خوش ہیں کہ جو وہ روز بس اور وین کا سارا دن انتظار کرتے رہتے ہیں ۔اس عذاب سے ان کو نجات مل جائے گی اور ان کو بھی عزت کے ساتھ سفر کرنے کا موقع ملے گا۔
سوال:۔لوگوں نے احتجاج کیا ،سمن آباد میں زمین کے تنازعات بھی سامنے آرہے ہیں۔اس پر کیا کہیں گے آپ؟
جواب:گورنمنٹ اور میری طرف سے ہدایات بہت واضح ہیں ۔کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ جس طرح وہ اپنی پجارو میں عزت کے ساتھ سفر کرتے ہیں اسی طرح یہ لوگ بھی عزت کے سفر کا لطف اٹھا سکیں ۔وہ یہ سن لیں کہ وہ ان لوگوں کو گمراہ نہیں کر سکتے ۔ہم نے بہت لبرل پیکج دیا ہے۔جن لوگوں کا Statusکلیئر نہیں لیکن 50سال سے وہاں رہ رہے ہیں ان کو بھی compensateکیا جارہاہے۔اس لیے کہ ان کا نقصان نہ ہو۔
سوال:کیا آ پ عمران خان صاحب کو بھی دعوت دیں گے کہ اورنج لائن بننے کے بعد آپ کے ساتھ سفر کریں۔
جواب:میں نے تو تب بھی جب دھرنا تھا ان کو دعوت دی تھی کہ آؤ سیلاب زدہ لوگوں کی مدد کے لیے چلتے ہیں وہ نہیں مانے اور قوم کے چھ ماہ ضائع کر دیئے۔اس لیے اب بھی ان کو یہی دعوت ہو گی۔
****