پنجاب حکومت

اورنج لائن کے لئے دو مزید ٹرین سیٹ پاکستان پہنچ گئے-خواجہ احمد حسان

اورنج لائن کے لئے دو مزید ٹرین سیٹ پاکستان پہنچ گئے-خواجہ احمد حسان

لاہور(ملت آن لائن) وزیر اعلی پنجاب کے مشیر اور سٹیرنگ کمیٹی کے چیئرمین خواجہ احمد حسان نے بتایا ہے کہ اورنج لائن کے لئے مزید دو ٹرین سیٹ پاکستان پہنچ گئے جس سے تعداد 21ہو گئی ہے۔ چوبرجی سے علی ٹاؤن تک میٹرو ٹرین کے 13کلومیٹر طویل بالائے زمین ٹریک کی تعمیر کا باقی کام آئندہ ہفتے مکمل کر لیاجائے گا ۔ یہاں 804میں سے 772یوٹب گرڈرز پہلے ہی نصب کئے جا چکے ہیں‘باقی32یوٹب گرڈرز کی تنصیب بھی جلد ہی کر دی جائے گی۔ پیکیج ٹو کے13سٹیشنوں کا 80فیصد تعمیراتی کام مکمل کیا جا چکا ہے جہاں الیکٹریکل و مکینکل ورکس کے لئے چینی کنٹریکٹرسی آر نورنکو نے 24گھنٹے کام کرنے کے لئے بڑی تعداد میں لیبر لگا دی ہے ۔ وہ گزشتہ روز اورنج لائن منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طورپرمنصوبے کا 85.9فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے ۔ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکیج ون کا89.99 فیصد‘ چوبرجی سے علی ٹاؤن تک پیکیج ٹو کا 79فیصد ‘پیکیج تھری ڈپو کا 86.55فیصد جبکہ پیکیج فور سٹیبلینگ یارڈ کی تعمیر کا87.83فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے ۔اس کے علاوہ منصوبے کا47فیصد الیکٹریکل ومکینیکل ورکس بھی مکمل کر لیا گیا ہے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ جی پی او سٹیشن کی چھت تعمیر کرنے کا نصف کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کام بھی آئندہ چند روز میں مکمل کر کے جی پی او چوک کو ٹریفک کے لئے 31مارچ تک کھول دیا جائے گا ۔یہ سٹیشن بائیس کینال اراضی پر مشتمل ہے جس کی گہرائی آٹھ میٹر ہے۔ سٹیشن کی تعمیر کے لئے اٹھارہ سو ٹن سریا جبکہ پندرہ ہزار کیوبک میٹر کنکریٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ جین مندر چوک میں انار کلی سٹیشن کو مغلیہ طرز تعمیر کے مطابق تعمیر کیاجا رہا ہے ۔ خواجہ احمد حسان نے ہدایت کی کہ جی پی او اور انار کلی سٹیشنوں کے شہر کے مصروف کاروباری علاقوں میں واقع ہونے کے باعث ان کے ارد گرد کے ماحول کوخوبصورت بنانے اور ٹریفک رواں دواں رکھنے کے لئے جامع منصوبہ بنایاجائے ۔ نیسپاک اور پی ایچ اے اس مقصد کے لئے اپنی تجاویز تیار کر کے پیش کریں۔ اجلاس میں چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید‘جنرل منیجر نیسپاک سلمان حفیظ‘ چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین خان اور لیسکو‘پی ٹی سی ایل ‘سوئی گیس ‘ ریلوے‘ ٹریفک پولیس ‘سول ڈیفنس‘ریسکیو1122 اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران کے علاوہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر سی آر نورنکو اور چائنہ انجینئر نگ کنسلٹنس کے نمائندوں اور مقامی کنٹریکٹرز نے شرکت کی ۔