پنجاب حکومت

بریف محکمہ لائیوسٹاک

لائیوسٹاک دیہی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جی ڈی پی میں اس کا حصہ 11.80فیصد اور زراعت کی معیشت میں 55.60فیصد ہے جبکہ 67.435ملین دیہی آبادی لائیوسٹاک کے شعبے سے منسلک ہے۔ لائیوسٹاک کی پیداوار میں پنجاب کا حصہ 61.2فیصد جبکہ دودھ اور گوشت کی پیداوار میں 79.1فیصد ہے۔
حکومت پنجاب صوبہ میں لائیوسٹاک کی پیداوار میں اضافہ ،غربت کے خاتمہ اور دیہی ترقی کیلئے اس شعبہ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے تاکہ صوبہ میں خوراک کی خودکفالت کے علاوہ برآمدات میں اضافہ کیاجاسکے۔
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق لائیوسٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کی ترقی و بہبود کیلئے درج ذیل اقدامات کئے ہیں۔
* 2014ء کے سیلاب میں 1.7ملین روپے کی لاگت سے جانوروں کی خوراک اور چارہ مفت سیلابی علاقوں میں تقسیم کیاگیا۔
* سیلابی علاقوں میں 5ملین چھوٹے اور بڑے جانوروں کو حفاظتی ٹیکے لگائے گئے۔
* صوبہ پنجاب میں جانوروں کی بیماریوں کو جاننے کیلئے مکمل سروے کیاگیا جس کے تحت 4لاکھ سیمپل اکٹھے کئے گئے۔
* غربت کے خاتمے کیلئے دیہی خواتین میں2200گائے، بھینسوں کے بچھڑے اور2350 بھیڑبکریاں مفت تقسیم کی گئیں۔ اس منصوبہ کے تحت 18000گائے بھینسوں کے علاوہ اور 3600بھیڑبکریاں تقسیم کی جائیں گی۔
* وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سال 2014-15میں 1700چھوٹے بڑے جانور سیلاب زدہ علاقوں میں ہلاک ہونے والے جانوروں کے متبادل کے طور پر تقسیم کئے گئے۔
* 2014-15میں 68000پولٹری برڈ بیواؤں اور غریب خواتین میں رعایتی نرخوں پر تقسیم کئے گئے۔ اس منصوبہ کے تحت ڈھائی لاکھ پولٹری برڈ تقسیم کئے جائیں گے۔
* صوبہ پنجاب میں جانوروں کے غیرقانونی ذبح کرنے کے خلاف ایک مکمل مہم شروع کی گئی جس میں تین لاکھ کلوگرام گوشت ضبط کیاگیا۔2015افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے اور دو ملین روپے جرمانہ عائد کیاگیا۔
* 9211ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے تاکہ لوگ دوکانوں پر فروخت ہونے والے گوشت کے بارے میں آگاہی حاصل کرسکیں۔
* لاہور میں دو ارب روپے کی لاگت سے سٹیٹ آف دی آرٹ سلاٹر ہاؤس قائم کیاگیا ہے۔
* تاریخ میں پہلی بار وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن سے لائیوسٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ میں جامع لائیوسٹاک پالیسی مرتب کی گئی ہے جس میں آئندہ سالوں کیلئے شعبے میں ترجیحات اور ضروریات کا تعین کیاگیا ہے۔
* 2015-16کے منصوبہ جات میں خوشاب، شیرگڑھ، جگت پیر، فاضل پور اور رکھ غلاماں میں حکومتی لائیوسٹاک فارمز کی بحالی پر 200ملین خرچ کئے جائیں گے۔
* دو ملین روپے سے ان فارمز پر ایسے پلانٹس کی کاشت پر خرچ کئے جائیں گے جو جانوروں کیلئے خوراک اور طبی صحت کیلئے استعمال کئے جاسکیں۔
* 2015-16میں 84.830ملین روپے بہتر بریڈنگ سروسز اور آئی ٹی بیس مصنوعی بریڈ جانوروں پر خرچ کئے جا رہے ہیں۔
* 2015-16میں 150ملین روپے جانوروں کی بیماریوں کی تشخیص، حفاظتی اقدامات اور اونٹ کے دودھ کی پراسیٹنگ پر خرچ کئے جائیں گے۔
* 2015-16میں شتر مرغ کی فارمنگ کیلئے 60ملین روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔
* دیہی علاقوں میں دودھ کی سپلائی کرنے والوں میں گرین موٹرسائیکلوں کی تقسیم۔
* اینیمل بریڈنگ ایکٹ 2014کا نفاذ ۔
* پنجاب میں سات پیرا ویژنٹی سکولوں کا قیام۔
* جانوروں کیلئے سوڈیم کلورائڈ کی فراہمی۔