پنجاب حکومت

خادم پنجاب رورل روڈ زپروگرام

خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف کے ویژن ’’کھیتوں سے منڈیوں تک آسان رسائی ‘‘کو سامنے رکھتے ہوئے ترتیب دیاگیا ہے۔ اس منصوبے کا ایک مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے پر تیزی سے کام ہورہاہے۔ جدید دور میں مواصلات کے برق رفتار نظام کے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی معیشت کا دارومدار زراعت پر ہے۔حکومت پنجاب نے کاشتکارطبقے کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے ’’پکیاں سڑکاں ،سوکھے پینڈے ‘‘پروگرام ترتیب دیا ہے جو نہ صرف منڈیوں تک آسان رسائی بلکہ کاشتکاروں کی اجناس کی منڈیوں تک بروقت ترسیل کو یقینی بنائے گا اور اس طرح ان کی محنت کے معاوضے کی بروقت ادائیگی ممکن ہوسکے گی۔ حکومت پنجا ب کا دیہی آبادی کو ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کی غرض سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام خادم پنجاب رورل روڈز پروگرام اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ حکومت پنجاب صوبے کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔یہ پروگرام محکمہ مواصلات و تعمیرات کی زیرنگرانی کامیابی سے تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔
اب تک اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں صوبہ پنجاب کی تمام ڈویژنز بشمول ساہیوال، بہاولپور، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ، ڈی جی خان اور ملتان میں 12ارب 18کروڑ روپے کی لاگت سے 2022کلومیٹر طویل دیہی علاقوں کو شہروں سے ملانے والی سڑکوں کی تعمیر اور بحالی کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ واضح رہے کہ اس منصوبے کے تحت نئی سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پہلے سے موجود انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے بھی سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس پروگرام کے پہلے مرحلے کا 100فیصد کام یعنی نئی سڑکوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان کی بحالی کامیابی سے مکمل کی جاچکی ہے جس کے دوران سڑکوں کا نہ صرف ارتھ ورک بلکہ سب بیس ، بیس سمیت کارپیٹنگ بھی مکمل کی گئی ہے۔ اس منصوبے کے دوسرے مرحلے میں صوبے کی 9ڈویژنوں میں 153سکیموں پر کام شروع ہوچکا ہے۔ اس مرحلے پر16 ارب روپے لاگت آئے گی جس سے 1549.60کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر اور بحالی ممکن بنائی جاسکے گی۔دوسرے مرحلے کیلئے جاری فنڈز میں سے 34.69فیصد استعمال کرتے ہوئے 1510.7کلومیٹر طویل سڑکوں کا ارتھ ورک ، 1451.6کلومیٹر طویل سڑکوں کا سب بیس اور 1310.3کلومیٹر طویل سڑکوں کا بیس جبکہ 371.1کلومیٹر طویل سڑکوں کو کارپٹ کیاجا رہا ہے۔ اس منصوبے کا خاکہ بنانے سے پہلے دنیا کے دیگر ممالک کے مماثلت رکھنے والے منصوبوں کا باریک بینی سے جائزہ لیاگیا اور پھر پنجاب کے کلچر کے مطابق ایک پلان ترتیب دیاگیا۔اس ضمن میں ’’ایکسل لوڈ مینجمنٹ‘‘ کا نظام بھی متعارف کروایاگیا ہے۔اس سے سڑکوں پر مقررہ حد سے زیادہ وزن لانے پر ممانعت ہوگی۔ اس نظام سے نہ صرف سڑکوں کی عمر میں اضافہ ہوگا اور وہ ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رہیں گی بلکہ محفوظ سفر کو بھی یقینی بنانا ممکن ہوگا۔