پنجاب حکومت

زرداری صاحب کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے نکلے تھے لیکن بھاگ گئے، رانا ثناء اللہ

زرداری صاحب کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے نکلے تھے لیکن بھاگ گئے، رانا ثناء اللہ

لاہور:(ملت آن لائن) وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کا کہنا نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زرداری صاحب کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے نکلے تھے لیکن بھاگ گئے اور اب جمہوریت کی اینٹ سے اینٹ بجارہے ہیں، کے پی کے میں جو ضمیر فروشی ہوئی ہے اس کی وجہ عمران خان ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرقانون رانا ثنااللہ نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے آن ریکارڈ کہا کہ کرپشن اوپر ہوتی ہے، لیڈر ٹھیک ہو تو کرپشن ختم ہو جاتی ہے کہتے تھے کہ میں کرپشن سے پاک ہوں۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اب میں عمران خان سے سوال کرتا ہوں کہ آپ کی پارٹی میں جو کرپشن سامنے آئی ہے ضمیر فروشی ہوئی ہےاور یہ آپ خود کہ رہے ہیں کہ پانچ پانچ کڑوڑ میں ضمیر بیچا، کے پی کے میں یہ ضمیر فروشی جو ہوئی ہے اس کی وجہ آپ ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ میاں نوازشریف کا ییانیہ سر چڑھ کر بول رہا ہے ، سینیٹ میں بھی اس حوالے سے تقاریر ہوئی ہیں، ہم آئندہ الیکشن کارکردگی کی بنیاد پر لڑنا چاہتے تھے لیکن باوجود پوری قوم کو اس راستے سے ہٹایا گیا کیونکہ محسوس ہورہا تھا کہ میاں نوازشریف نے ملک کی ترقی کے لئے کام کیا اور انہیں روکنے کے لئے اس ایجنڈے میں اور بہت سی قوتیں بھی ہیں جن کا ذکر سینیٹ میں کیا گیا۔ نئی حلقہ بلندیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے حلقہ کا چیر پھاڑ کردی گئی ہے لیکن میں الیکشن لڑوں گا اور بھی جیتوں گا، چئیرمین سینیٹ کے لئے سب سے رابطے ہوں گے، یہ کونسی قوت ہے جو صرف نوازشریف کا راستہ روکنا چاہتی ہے۔ میاں رضا ربانی کی تعریف کرتے ہوئے صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بہت عزت دار شخص ہیں، انھوں نے سینیٹ کی عزت میں اضافہ کیا، رضاربانی حقیقی ڈیموکریٹ اورعوامی بالادستی کےخواہاں ہیں اور اسی بیانیےکےحامل ہیں، رضارانی نے جمہوریت کی بےمثال خدمت کی ہے۔
شیرکو سینیٹ سے نکالا گیا تھا، لیکن شیر پھر سینیٹ میں دھاڑ رہا ہے: رانا ثناء اللہ
انھوں نے مزید کہا کہ رضاربانی کو پیپلزپارٹی بطور چیئرمین لاتی تو ن لیگ کیلئے رد کرنامشکل ہوتا، رضاربانی ایک ایسےامیدوار تھے جو متفقہ امیدوار ہوسکتے تھے لیکن پیپلزپارٹی کہتی رہی ہے کہ یہ ہمارا بندہ نہیں۔ آصف زرداری پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ زرداری صاحب کسی کی اینٹ سے اینٹ بجانے نکلے تھے لیکن بھاگ گئے اور اب جمہوریت کی اینٹ سے اینٹ بجارہے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر وکیل ہوں زندگی کا آغاز عدلیہ کے احترام سے کیا، کہاں نہال ہاشمی اورکہاں سپریم کورٹ، ہر وہ قانون جس کا بنچ سے تعلق ہو نہال ہاشمی نے جو تقریر کی تھی وہ کچھ بھی نہیں تھا اور انھوں نے غیر مشروط معافی مانگی ، بابر اعوان جیسےکو معاف کردیا گیا ، نہال ہاشمی کو غیر مشروط پر معافی دیتے تو ان کے وقار میں اضافہ ہوتا۔ وزیر قانون نے کہا کہ اس ملک نے انشااللہ قائم رہنا ہے تو الیکشن ہونا ہے اور الیکشن فری اور فئیر ہوگا، پارلیمنٹ بالادست نہیں تو پھر کس بات کی جمہوریت، ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے لیکن ڈھائی مہینے معافی نہیں ملی۔