پنجاب حکومت

سات ماہ قبل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسفند یار شہید ہسپتال اٹک میں ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے ورثا کو تا حال حکومت پنجاب کی جانب سے مالی امدادنہ مل سکی

اٹک: (ملت آن لائن) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسفند یار شہید ہسپتال اٹک میں ہونے والے سات ماہ قبل ہونے والے دھماکے میں شہید ہونے والے افراد کے ورثا کو تا حال حکومت پنجاب کی جانب سے مالی امدادنہ مل سکی ایک متاثرہ شخص نے چئرپرسن ضلع کونسل اٹک ایمان طاہر کو درخواست دے دی یاسر ندیم ساکن اٹک شہر نے اپنی تحریر درخواست میں مدعا بیان کیا کہ یکم جنوری 2018کو میرا نوجوان بھائی محمد زاہد مذکورہ ہسپتال میں اپنی کزن ثمینہ بی بی اور اس کے بیٹے احسن جو کہ ہسپتال میں داخل تھے کی تیمارداری کیلئے گیا ہوا تھا اس دوران دھماکہ ہو گیا اور میرا بھائی کزن ثمینہ بی بی اور اس کا بیٹا شہید ہو گئے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نے شہید ہونے والے افراد کیلئے مالی معاونت کا اعلان کیا تھا لیکن 8ماہ گزر جانے کے باوجود کسی قسم کی کوئی مالی معاونت نہ کی گئی اور نہ ہی سانحہ کی انکوائری رپورٹ کے نتائج کسی کو نہ مل سکے انہوں نے مزید تحریر میں کہا کہ میرے نوجوان بھائی کی شہادت کے بعد والدہ کی صحت دن بدن خراب ہو تی جا رہی ہے درخوست دہندہ نے مطالبہ کیا کہ انہیں مالی امداد دی جائے اور انکوائری کے نتائج کے بارے میں آگاہ کیا جائے اس بارے جب میڈیا نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اٹک ڈاکٹر عبادت سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ انکوائری کی رپورٹ آ چکی ہے اور اس انکوائری میں اس دھماکے کو حادثہ قرار دیا ہے نہ کہ اس میں کسی مخصوص فرد یا افراد کی سازش ہے ۔