پنجاب حکومت

فوڈ اتھارٹی کی ناکہ بندی، 800 لٹر ناقص دودھ موقع پر تلف

لاہور (ملت + آئی این پی) صوبائی وزیر خوراک بلال یٰسین نے کہا ہے کہ بڑے شہروں کے خارجی اور داخلی راستوں پر ناکہ بندی کر کے دودھ کی انسپیکشن کی جارہی ہے جبکہ اگلے مرحلے میں شہروں میں دودھ فروخت کرنے والے سیل پوائینٹس چیک کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ کے دوران پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے چیکنگ کے دوران ساڑھے تین لاکھ لیٹر سے زائد ناقص اور ملاوٹ شدہ دودھ ضائع کیا ہے جبکہ سینکڑوں ڈیری فارمز مالکان اور گوالوں کوبھاری جرمانے اور وارننگ جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی گوالا مافیا کے گرد دن بدن گھیرا تنگ کر رہی ہے۔ صوبائی وزیر خوراک نے ان خیا لات کا اظہاربھبتیاں چوک رائیونڈ روڈ پرساہیوال اور اوکاڑہ سے لاہور آنے والے دودھ کی چیکنگ کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیری فارم مالکان اور گوالوں کو کئی بار وارننگ جاری کی گئی ہے کہ وہ کیمیکل اور مضر صحت اشیاء کی دودھ میں ملاوٹ نہ کریں۔ ایسے عناصر جو چند ٹکوں کی خاطر عوام الناس کی صحت سے کھلواڑ کر رہے ہیں انہیں جیلوں میں ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں موبائل لیبز کے ذریعے موقع پر دودھ کے سیملپز کا ٹیسٹ کرتی ہیں اور کیمیکلز کی ملاوٹ ثابت ہونے پر دودھ کو تلف کر دیا جا تا ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ بڑے شہروں میں دودھ کی طلب و رسد کو پورا کرنے کیلئے گوالوں نے نت نئے طریقے ایجاد کر رکھے ہیں۔ڈائریکٹرشاہزیب حسنین کی سربراہی میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے موقع پر دودھ کے ٹیسٹ بھی کیے۔ بعدازاں وزیر خوراک نے شادمان ، وحدت روڈ اور گلشن راوی اتوار بازاروں کا دورہ کیا اور بازاروں میں اشیائے خورونوش کے معیار اور قیمتوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر بلال یٰسین نے بازار میں خریدو فروخت کیلئے آنے والے شہریوں سے اجناس کی دستیابی اور معیار بارے دریافت کیا اور دکانداروں کے پیمانے چیک کیے۔