پنجاب حکومت

محکمہ اقلیتی امور و انسانی حقوق پنجاب

* محکمہ اقلیتی امور و انسانی حقوق پنجاب 2008 میں قائم کیا گیا۔
* جنوبی پنجاب میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے خصوصی طو رپر 10فیصد اقلیتی ترقیاتی فنڈز کی بحالی عمل میں لائی گئی۔
* 2008-9 میں اقلیتی طلبہ میں 10.91 ملین روپے کے تعلیمی وظائف تقسیم کیے گئے ۔یہ گرانٹ ہر سال تقسیم کی جاتی ہے۔
* 2009-10 میں ٹیوٹا کے اداروں میں اقلیتی طلبہ کی تعلیم کے لئے 11.660ملین روپے کے تعلیمی وظائف دئیے گئے ۔
* صوبہ پنجاب میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی سکیموں کے لئے محکمہ خزانہ نے 5.00 ملین روپے کی ترقیاتی گرانٹ جبکہ 6.66 ملین روپے کی غیر ترقیاتی گرانٹ بھی جاری کی ۔
* صوبے کی یونیورسٹیوں ، محکمہ سماجی بہبود، بیت المال پنجاب، ٹیوٹا اور محکمہ جیل خانہ جات کے علاوہ بین الاقوامی فلاحی اداروں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں ،مزید یونیورسٹیوں کے ساتھ معاہدے کئے جائیں گے۔
* جنوبی پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ اقلیتی خاندانوں کی بحالی پر خصوصی توجہ دی گئی۔
* یوحنا آباد میں واٹر فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب عمل میں لائی گئی ۔
* صوبے میں انسانی حقوق کی صورتحال ، قوانین اور پالیسیوں پر عملدرآمد کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔
* اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے 100ملین روپے کی گرانٹ کو بڑھا کر 200ملین روپے کردیا گیا ہے۔
* بہاولنگر ، رحیم یارخان اور دیگر علاقوں میں مقیم ہندوخاندانوں میں امدادی رقوم کی تقسیم کی جاتی ہے۔
* سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں مسیحی قیدیوں کو مذہبی کورس مکمل ہونے پر قید میں چھ ماہ کی رعایت دی جاتی ہے۔