پنجاب حکومت

’’میں ناخوش و بیزار ہوں مرمر کی سلوں سے۔۔۔میرے لئے مٹی کا حرم اور بنا دو‘‘

لاہور (ملت + آئی این پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب سٹیٹ آف دی آرٹ ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کے افتتاح اور ریسکیورز کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ماضی کے حکمرانوں کی جانب سے قومی وسائل کی لوٹ مار پر سخت تنقید کی اور ڈکٹیٹر مشرف دور کے پنجاب کے حکمرانوں کو خائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹا ،پنجاب بینک پر 50ارب روپے کا ڈاکہ ڈالا۔ سروسز ہسپتال کی عمارت پر ہندوستا ن سے مہنگی ٹائلیں منگوا کرلگائیں ۔ ڈکٹیٹر کے انہی حواریوں نے باب پاکستان کے منصوبے کے لئے اٹلی سے 90کروڑ روپے کی سنگ مرمر کی سلیں منگوانے کا پروگرا م بنایا لیکن میں جب 2008میں اقتدار میں آیا اور اس منصوبے کا دورہ کیا تو میں نے اس شاہ خرچی کو روکا اور 90کروڑ روپے بچائے۔اس موقع پر وزیراعلی نے یہ شعر پڑھا،میں ناخوش و بیزار ہوں مرمر کی سلوں سے۔۔۔۔۔۔میرے لئے مٹی کا حرم اور بنا دو۔۔۔۔وزیراعلی کا کہنا تھا کہ یہ وہ سیاہ کار حکمران تھے جنہوں نے 2ارب روپے لگا کر 8کلب کو وزیراعلی ہاؤس بنایا۔ میں 8برس سے وزیراعلی ہوں لیکن میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں 8کلب نہیں جاؤں گا او رمیں آج تک وہاں نہیں گیا۔ یہ ان حکومتوں کی سیاہ کاری ہے جو آج چھاتیوں کو چوڑا کرکے الزامات کی بوچھاڑ کر رہے ہیں۔ انہی حکمرانوں نے 2007میں چنیوٹ میں خام لوہے کے ذخائر پر بھی ڈاکہ زنی کی اور بغیر ٹینڈر ٹھیکہ ایک فراڈ کمپنی کو دے دیا جو ہماری درخواست پر ہائی کورٹ نے منسوخ کیا۔ ماضی میں خائنوں نے ملک کو بے دردی سے لوٹا اور قومی وسائل پر بد ترین ڈاکہ زنی کی اور امیر قوم کو غریب کردیا۔ انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے ،سب کا کڑا احتساب ہو او ر جس نے ملک کو لوٹا قانون او رانصاف کے مطابق اس کی گردن زنی ہو۔ وزیراعلی نے پنجاب لینے اوریہاں تبدیلی کی باتیں کرنے والے عناصر کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہاکہ ان سے کراچی کا کوڑا تو صاف نہیں ہوتا اور باتیں یہ پنجاب کی کررہے ہیں ۔خدا را! پہلے کراچی کا گند تو صاف کرلیں اور سوئس بینکوں میں پڑے 60ملین ڈالر واپس لانے کا اعلان کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔