پنجاب حکومت

وزیر اعلیٰ سے پولیس تشدد کے شکار بزرگ جوڑے کی ملاقات

وزیر اعلیٰ سے پولیس تشدد کے شکار بزرگ جوڑے کی ملاقات
لاہور:(ملت آن لائن) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملتان میں تشدد کا نشانہ بننے والے بزرگ محمد ادریس، ان کی اہلیہ نسیم بی بی اور بیٹی مدیحہ نے ملاقات کی۔ انہوں نے بزرگ جوڑے سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں اور متعلقہ سرکل کے ڈی ایس پی، ایس ایچ او، سب انسپکٹر اور اے ایس آئی کو ملازمت سے برطرف کرنے کا حکم دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ انسانیت سوز واقعہ کے ذمہ داروں کو ملازمت میں رہنے کا کوئی حق نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب نے بزرگ جوڑے کی بیٹی کے علاج معالجے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غریب لوگوں کے ساتھ ایسا ظلم کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچاؤں گا۔ انہوں نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ کیا انصاف صرف امیر کا حق ہے؟ یہ غریب ہیں اور ان کے منہ میں زبان نہیں، اس لئے ان پر ظلم کیا گیا؟ وزیر اعلیٰ نے بزرگ جوڑے کے معاملے میں تاخیر کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لئے بھی انکوائری کا حکم دے دیا۔ کمیٹی سات روز میں ذمہ داروں کا تعین کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے معاملے پر ممبر پی اینڈ ڈی بابر حیات تارڑ اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی کمیٹی کو صبح آٹھ بجے تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پوری رات بیٹھ کر معاملے کا منصفانہ حل تلاش کیا جائے۔