پنجاب حکومت

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ لاہور

پی آئی ٹی بی کے اہم منصوبہ جات
پنجاب آئی ٹی بورڈجدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زندگی کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلی لانے کے لئے کوشاں ہے اوروزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ’’نیا پنجاب‘‘ بنانے کے لئے منفرد اور تیز رفتار حکمتِ عملی پر کام کر رہا ہے۔ سرکاری شعبوں میں شروع کیے گئے اس کے اہم منصوبوں کا اجمالی خاکہ اس طرح سے ہے۔
محکمہ صحت
1۔ ڈینگی ٹریکنگ سسٹم(Dengue Activity Tracking System)
سمارٹ فون پر مبنی یہ نظام ڈینگی جیسے موذی مرض کی پیدائش اور پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بے حد موثر ثابت ہوا ہے۔ اس کی بدولت آغاز ہی میں ڈینگی پر قابو پا لیا گیا۔ یہ نظام پنجاب کے تمام 36اضلاع اور 25صوبائی محکموں میں کام کر رہا ہے۔اس نظام کے ذریعے اب تک 16لاکھ سے زائد سرگرمیاں کمپیوٹر میں محفوظ کی جا چکی ہیں۔
2۔ ڈزیز سرویلنس سسٹم (Disese Surveillance System)
ایمرجنسی وارڈ کی خدمات کو معیاری بنانے کے لئے یہ نظام پنجاب کے 145ضلعی و تحصیل سطح کے سرکاری ہسپتالوں میں فعال ہے۔ اس کے ذریعے 26وبائی امراض کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا تا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک ہفتہ وار بلٹن شائع کیا جا رہاہے جس سے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو بیماریوں کی روک تھام اورادویات کی تقسیم کے حوالے سے فیصلہ سازی میں کافی مدد مل رہی ہے۔
3۔ ہیلتھ واچ اورای۔ویکسی نیشن پروگرام(& e-Vaccs Program Health Watch)
اس نظام کے تحت ضلعی محکمہ ء صحت کے انتظامی افسران مثلاً ای ڈی او، ڈی او اور ڈی ڈی او کو سمارٹ فون فراہم کیے گئے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے معائنہ جات کی فوری رپورٹ سسٹم کو بھجواتے ہیں۔ اس سے جعلی دوروں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ عام شہری کو ادویات اور دیگر خدمات کی فراہمی میں بہتری آئی ہے۔ مزید برآں میڈیسن انونٹری مینجمنٹ سسٹم ،ای ویکسی نیشن، ڈرگ انسپکشن سسٹم بھی محکمہ صحت کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔اسی پروگرام کے تحت ویکسی نیٹروں کو سمارٹ فون دیے گئے ہیں جن کی مدد سے وہ اپنے دوروں کی موقع پر لی گئی تصاویر بھجواتے ہیں۔ اس سے ویسی نیشن کی شرح 41سے91تک بڑھ گئی ہے۔
محکمہ تعلیم
1۔ پنجاب ای۔ لرن پروگرام (Punjab e-Learn Program)
اس نظام کے تحت چھٹی تا دہم جماعت تک سرکاری سکولوں کی نصابی کتب ریاضی اور سائنس کو ڈیجیٹل بناکر بچوں کے لئے زیادہ آسان اور دلچسپ کیا جا رہا ہے ۔ مشکل موضوعات کو متحرک اور تصویری معاونت فراہم کی گئی ہے۔ اب تک 20نصابی،10ٹیچرز گائیڈزاور کہانیوں کی 30 کتب کو آن لائن فراہم کیا جاچکا ہے۔اس پروگرام کو مزید موثر بنانے کے لئے اساتذہ کو ٹیبلٹ کمپیوٹر فراہم کیے جائیں گے جن کی مدد سے وہ بچوں کو پڑھایا کریں گے۔
2۔ سمارٹ سکول مانیٹرنگ اور اوپن ڈیٹا پروگرام(Smart Maonitoring of Schools & Open data initiative )
اس پروگرام کے تحت پنجاب کے 54ہزارسرکاری سکولوں کی مانیٹرنگ پر مامور سٹاف کو ٹیبلٹ فراہم کئے گئے ہیں جن کی مدد سے وہ اپنے دوروں کی تفصیل بلاتاخیر مرکزی نظام کو انٹرنیٹ کے ذریعے بھجوا دیتے ہیں۔قبل ازیں ایک سکول کی مانیٹرنگ کا فارم پُر کرنے پر تین گھنٹے صرف ہوتے تھے لیکن اب وہی کام چند منٹ میں ہو جاتا ہے۔اس نظام کی بدولت اساتذہ کی حاضری92.2 فیصد اور طلبہ کی حاضری91.2فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح مانیٹرنگ دوروں میں95فیصد تک بہتری آئی ہے۔مزید برآں کالجوں میں آن لائن ایڈمشن، امتحانی نظام اور طلبہ و طالبات کو بس کارڈ کی فراہمی کا نظام بھی کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے جس سے کام کی رفتار اور شفافیت میں کافی بہتری آئی ہے۔یہ ڈیٹا عوام کے لئے اوپن کر دیا گیا ہے تاکہ عوام بھی مانیٹرنگ کے اس عمل میں اپنا کردار ادا کریں اور جہاں خامیاں دیکھیں انکی نشاندہی کریں۔
پنجاب پولیس
1۔ تھانوں کی کمپیوٹرائزیشن
پائلٹ پراجیکٹ کے تحت لاہور کے تمام84تھانوں میں ایف آئی آر اور شکائت کے اندراج کو کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے جسکی کامیابی کے بعد اسے پنجاب بھر میں رائج کیا جا رہا ہے۔اس سے جعلی ایف آئی آرز، جعلی گواہوں اور ٹاؤٹ ازم کا خاتمہ ہو گا ۔یہ پروگرام پنجاب کے ’’تھانہ کلچر‘‘ کے خاتمے کی طرف اہم پیش رفت ہے۔
2۔ مربوط کمانڈ،کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن (IC3)سسٹم
اس نظام کا مقصد پولیس کی مختلف آپریشنل صلاحیتوں کو ٹیکنالوجی کے ذریعے یکجا کر کے اس کی مجموعی کارکردگی میں اضافہ کرنا ہے۔ جس کے لئے پولیس کے دفاتر اور تھانوں میں کمپیوٹر ہارڈویئر کی تنصیب اور پولیس عملے کی تربیت شامل ہے۔اس پروگرام کے تحت مرکزی ایمرجنسی کال سنٹر، ڈسپیچنگ سنٹر، سٹریٹجک آپریشن اینڈ مانیٹرنگ سوئٹ،سی سی ٹی وی کنٹرول، کرائسس مینجمنٹ سنٹرسٹریٹ کو باہم مربوط کر کے زیادہ موثر اور تیز تر کر دیا جائے گا جس سے جرائم کے خلاف بروقت اور فوری کارروائی ممکن ہو گی۔
3۔ کرائم انوسٹی گیشن رپورٹنگ سسٹم
یہ نظام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تھانوں اور سب ڈویژن کی بنیاد پر جرائم کی آماجگاہوں اورجرائم کے مخصوص اوقات کی نشاندہی میں معاونت فراہم کرتا ہے۔یہ نظام پنجاب میں ایک ماہ دوران90ہزار سے زائد ایسی سرگرمیاں رپورٹ کر چکا ہے۔مزید برآں یونیفارم انونٹری مینجمنٹ سسٹم، کمپیوٹرائزڈ ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا ء اورانسدادِ دہشت گردی فورس کی آٹومیشن بھی محکمہ پولیس کو زیادہ فعال اور مضبوط بنانے کے پروگرام ہیں۔
شہری خدمات (Citizen Facilitation)
1۔ سٹیزن فیڈ بیک مانیٹرنگ پروگرام
یہ پروگرام سرکاری محکموں میں پائی جانے والی کرپشن اور بداخلاقی کا خاتمہ کر نے کے ساتھ ساتھ شہریوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کے معیار میں بھی بہتری لا رہا ہے ۔اسی لیے آغاز میں ان محکموں میں شروع کیا گیا ہے جہاں رشوت ستانی کی شرح زیادہ ہے۔ جائداد کی رجسٹری ، ڈرائیونگ لائسنس ، ہسپتالوں کی ایمرجنسی سروسز،گندم کی فروخت، ریسکیو سروسز اور سیلابی امداد کے حصول کے لئے آنے والے شہریوں کو خود خادمِ پنجاب فون کرتے ہیں اور رشوت ستانی کے حوالے سے معلومات لیتے ہیں۔ اس نظام کے تحت چھ ماہ کے دوران88لاکھ افراد سے بذریعہ کال اور ایس ایم ایس رابطہ کیا گیا۔کرپشن کی پندرہ لاکھ سے زائد شکایات موصول ہوئیں اور ساڑھے سات ہزار سے زائد ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی۔
2۔ ای۔خدمت مرکز (e-Khidmat Center)
اس نظام کے تحت شناختی کارڈ، ڈومی سائل، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ، اسلحہ لائسنس،پیدائش و اموات سرٹیفکیٹ، شادی و طلاق سرٹیفکیٹ،روٹ پرمٹ،فرد ملکیت، انتقالِ اراضی اورگاڑی کی رجسٹریشن کا حصول،گاڑی کی ملکیت کی منتقلی،ٹوکن ٹیکس اور جرمانے کی ادائیگی سمیت کئی خدمات ایک ہی چھت کے نیچے فراہم کر دی گئی ہیں۔ راولپنڈی میں پہلے ای خدمت مرکز نے کام شروع کر دیا ہے جبکہ لاہور میں دو اور باقی ڈویژنوں میں ایک ایک ای خدمت مرکز قائم کیا جا رہا ہے۔
3۔ الیکٹرانک اسٹام پیپر (e-Stamping)
یہ نظام جاری ہونے کے بعدزیادہ رقم والے اسٹام پیپر سرکاری خزانہ کی بجائے قریبی بینکوں سے ملیں گے۔اس سے نہ صرف سٹام پیپر کے حصول میں حائل رکاوٹوں ، پیچیدہ طریقہء کار اور رشوت کا خاتمہ ہو گا بلکہ عام آدمی جائیداد کی رجسٹری اور انتقال میں پائے جانے والے فراڈ سے بھی محفوظ رہیں گے۔
4۔ ’’ذمہ دار شہری ‘‘ اور دیگر ہیلپ لائینیں(Citizen Contact Center)
ضلعی حکومتوں سے متعلقہ خدمات مثلاً گرانفروشی، ناپ تول میں کمی، غیر معیاری اشیاء کی فروخت، تجاوزات، فائر بریگیڈ، شیشہ کیفے، گُٹکہ اور دیگر سماجی برائیوں سے متعلق شکایات کیلئے کوئی بھی شہری 0800-02345 پر کال کر سکتا ہے۔اس کی شکائت خودکار نظام کے تحت ڈی سی او یا دیگر مجاز حکام کے پاس پہنچ جاتی ہے جو اس پر بروقت کارروائی کرتے ہیں۔

قانون اور انصاف
1۔ لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدالتوں کی آٹومیشن
اس پروگرام کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدالتوں میں مقدمات کی کاز لسٹ کی آٹومیشن کی گئی ہے جس سے عام شہری کو عدالتی امور میں آسانی ہوئی ہے ۔
2۔ پنجا ب لا ء پورٹل (Punjab Law Portal)
پنجاب کے 1860ء سے اب تک تقریباً500قوانین آن لائن فراہم کر دیے گئے ہیں۔ اسی طرح حکومتِ پنجاب کے گزٹ نوٹیفکیشن، ملازمت کے قواعد وضوابط اورپنجاب اسمبلی کے اہم امور بھی عوام کی آسان رسائی میں آ چکے ہیں۔ اسی پورٹل پر اب تمام قوانین قومی زبان اردو میں بھی اپ لوڈ کئے جا رہے ہیں۔
*۔۔۔پنجاب پبلک ریفارم مینجمنٹ پروگرام (Punjab Public Reform Management Program)
عالمی بینک کے تعاون سے جاری اس پروگرام کے ذریعے محکمہ صحت، تعلیم، مال،بلدیات، زراعت،لائیو سٹاک اورآبپاشی کے اندر انتظامی امور، وسائل، شفافیت ، احتساب اور خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بہتری لائی جا رہی ہے۔زراعت کے لئے AgriHubکے نام سے ایک ایسا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جس میں سمارٹ فون اور کمپیوٹرائزیشن کے تمام منصوبوں کو مربوط کرکے فصلوں کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔
*۔۔۔فلڈ مانیٹرنگ اور فلڈ ریلیف سسٹم (Flood Monitoring & Releif System)
اس نظام کے تحت نہ صرف سیلاب کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا جا تا ہے بلکہ سیلاب متاثرین کو حکومتی امداد کی بروقت اور شفاف طریقے سے تقسیم کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔ اسی طرح صوبہ پختونخو ا کے لاکھوں آئی ڈی پیز کو بھی امداد کی تقسیم کے لئے یہ نظام کامیابی سے استعمال کیا جا چکا ہے۔
*۔۔۔پلان9اورپلانX (Plan9 & PlanX)
پاکستان بھر میں اپنی نوعیت کا یہ سب سے پہلا اور بڑا انکوبیٹر ہے جو نئے کاروباری افراد کو ٹیکنالوجی کے استعمال کی تربیت فراہم کر رہا ہے۔ اب تک یہ پروگرام 66سے زائد بڑی کمپنیاں تیار کر چکا ہے جو بیرون ملک بھی پاکستان کا نام روشن کر رہی ہیں اور بے روزگاری کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کا باعث بھی بن رہی ہیں۔
*۔۔۔سرکاری محکموں اور دفاترکی آٹومیشن
اس پروگرا م کے تحت 15سے زائد سرکاری محکموں کے روزمرہ افعال کو کمپیوٹرائز کیا جا چکا ہے جن میں وفاقی محکمہ مذہبی امور و حج بھی شامل ہے۔پہلی دفعہ لاکھوں عازمینِ حج نے بغیر کسی مشکلات کے آن لائن رجسٹریشن کرائی اور پھر آن لائن قرعہ اندازی کے بعد گھر بیٹھے انہیں اطلاع بھی مل گئی کہ ان کانام قرعہ اندازی میں آ چکا ہے۔ اسی طرح دیگر سرکاری محکموں کی مجموعی کارکردگی اور عوام کو ان سے خدمات کی فراہمی کے امور میں بھی اس نظام کی بدولت تیزی اور بہتری آئی ہے۔
*۔۔۔ای۔پروکیورمنٹ (e-Procurement)
اس پروگرام کے تحت پنجاب کے تمام سرکاری محکموں میں ایک لاکھ روپے تک کی پروکیورمنٹ کے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے جبکہ اس سے زیادہ رقم کے لئے کام ہو رہا ہے۔ اس نظام سے سرکاری خریداریوں اورٹھیکوں کی نیلامی کانظام شفاف ہو جائے گا۔ مڈل مین کا کردار ختم ہو جائے گا اور ایک کمپنی یا فرد صرف ایک ہی بولی داخل کر سکے گا۔ آن لائن نظام سے بولی دہندگان گھر بیٹھے ہی تمام مراحل مکمل کر لیں گے۔اس سے حکومت کو25فیصد تک بچت ہو گی۔
رابطہ برائے مزید معلومات: نعیم ملک (پی آر او) 0300-6218500….
رفاہِ عامہ اور حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے پر مبنی متعدد منصوبے ان کے علاوہ ہیں۔ تمام منصوبوں کی مکمل تفصیل پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی سرکاری ویب سائیٹ www.pitb.gov.pk پر دستیاب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔