پنجاب حکومت

پنجاب ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ

محکمہ ہائر ایجوکیشن :
2013-15کے دوران صوبے میں سیالکوٹ،ملتان،بہاولپور اور فیصل آباد کے شہروں میں چار نئی خواتین یونیورسٹیاں بھی قائم کی گئیں۔علاوہ ازیں ملتان میں نواز شریف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی ،رحیم یار خان میں خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا قیام عمل میں لایا گیا ۔اسی طرح ڈیرہ غازی خان میں غازی یونیورسٹی اور لاہور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی بھی قائم کی گئی۔یونیورسٹی آف ساہیوال اور یونیورسٹی آف جھنگ کے علاوہ نجی شعبے میں بھی دو یونیورسٹیاں این یو آر یونیورسٹی لاہور اور لاہور گریژن یونیورسٹی عمل میں لائی گئیں۔پنجاب میں 2013-15کے دوران ابتک 66نئے کالج تعمیر کئے جا چکے ہیں جبکہ 2015-16کے دوران مزید 37کالج کھولے جائیں گے ۔اسی دوران پنجاب یونیورسٹی کا چکوال سب کیمپس،پنڈ دادنخان سب کیمپس یو ای ٹی ٹیکسلا اور جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کا ٹی ٹی سنگھ سب کیمپس بھی شروع کیا جا رہاہے ۔جی سی یونیورسٹی لاہو رکا کالا شاہ کاکو سب کیمپس اور لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی کا کالا شاہ کاکو سب کیمپس بھی رواں مالی سال کے دوران شروع کیا جا رہا ہے ۔یونیورسٹی آف گجرات کے نارروال ،چکوال اور راولپنڈی میں سب کیمپسز کے علاوہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کا وہاڑی میں بھی سب کیمپس قائم کیا جا رہا ہے ۔
مختلف کالجز کوطلبا کیلئے 182بسیں فراہم کی گئی ہیں ۔پنجاب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن پنجاب کا قیام عمل میں لایا گیاہے ۔پنجاب کی تمام یونیورسٹیوں میں بلوچستان کے سٹوڈنٹس کے داخلے کا کوٹہ بڑھا دیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں ہوم اکنامکس کالج لاہور کا درجہ بڑھا کر اسے یونیورسٹی میں تبدیل کیا جا رہاہے۔گورنمنٹ کالج یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجنئیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں چینی زبان کے سنٹرز آف ایکسیلنس قائم کئے گئے ہیں۔
محکمہ سکول ایجوکیشن :
2013-15کے دوران سکولوں میں انرولمنٹ کیمپین کی وجہ سے انرولمنٹ ریٹ 90.2فیصد تک پہنچ گیا جس کی تصدیق عالمی ادارے Neilsenنے بھی کی ہے ۔سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو 92فیصد تک یقینی بنایا گیا ہے جو کہ چندسال پہلے 67فیصد تھی۔
پچھلے دو سال میں تقریبا60ہزار اساتذہ کی بھرتی میرٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے ۔
سرکاری سکولوں کے ایک کروڑ دس لاکھ بچوں کو پہلی کلا س سے لیکر دسویں تک مفت کتابیں مہیا کی جا رہی ہیں۔اس سہولت سے پیف سکولوں کے ساڑھے اٹھارہ لاکھ بچے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔
اس سال پانچ ہزار سکولو ں میں سولر انرجی کی فراہمی کے منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں
چار لاکھ چالیس ہزار بچیوں کو 16اضلا ع میں ماہانہ وظیفہ دیا جا رہاہے ۔
نئے ہائی سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ۔
ڈائریکٹوریٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ میں سالانہ ایک لاکھ اساتذہ جبکہ سی پی ڈی کے تحت تمام پرائمری سکولز کے اساتذہ کو تربیت دی جا رہی ہے ۔
محکمہ تعلیم کے زیر انتظام سکولوں کی کل تعداد 52695ہے جہاں ایک کروڑ آٹھ لاکھ چوہتر ہزارپانچ سو گیارہ بچے زیر تعلیم ہیں ان سکولوں میں تدریسی امور سرانجام دینے والے اساتذہ کی کل تعداد تین لاکھ 61ہزار 64ہے۔ جبکہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلنے والے چھ ہزار 96سکولوں میں طلبا کی تعداد 18لاکھ 52ہزار 187تک پہنچ چکی ہے۔ ان سکولوں میں 70ہزار اساتذہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔2010-11میں محکمہ سکول ایجوکیشن کیلئے137ارب، 2011-12میں162ارب،2012-13میں180ارب، 2013-14میں205ارب، 2014-15میں236ارب اور2015-16میں267ارب روپے مختص کیے گئے۔
چیف منسٹر پنجاب ایجوکیشن ریفارمز روڈمیپ ((2011-15کے تحت سکولوں میں طلبا کی حاضری کی شرح 79فیصد سے بڑھ کر 90فیصد اور اساتذہ کی حاضری 80فیصد سے 93فیصدتک پہنچ چکی ہے ۔مزکورہ روڈ میپ کے تحت سکولوں کی مانیٹرنگ پر مامور سپروائزری آفیسرز کے دوروں کی تعداد کی شرح 57فیصد سے بڑھ کر 96فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ سکولوں میں عدم دستیاب سہولیات مثلاً باؤنڈری والز، ٹوائلٹس ،بجلی، پینے کا صاف پانی اور فرنیچر وغیرہ کی دستیابی کی شرح بھی 69فیصد سے بڑھ کر 95فیصد تک پہنچ گئی ہے جس پر 30ارب روپے لاگت آئی ہے ۔
2896سکولوں کو اپ گریڈ کر کے اگلے درجے میں ترقی دے دی گئی ہے ۔
اب تک5697ہائی سکولوں اور 595ایلیمنٹری سکولوں میں کمپیوٹر لیبز قائم کی جا چکی ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف سٹاف ڈویلپمنٹ کے زیر انتظام تین لاکھ تیس ہزار ٹیچرز کی ان سروس ٹریننگ مکمل کی گئی ہے اور ان کی پروموشن کو ٹریننگ سے مشروط کیا گیا ہے ۔
انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز(ICTs)کے استعمال کے ذریعے ای لرننگ پراجیکٹ کے تحت کلاس ششم تا دہم کی23 ڈیجیٹل ٹیکسٹ بکس فراہم کی گئی ہیں۔ شعبہ تعلیم کی موثر مانیٹرنگ کیلئے سنٹرل ڈیش بورڈ اور SMSالرٹ سسٹم متعارف کرایا گیا۔12لاکھ طلباء کی آن سائیٹ اسسمنٹ کی گئی۔آئی سی ٹی کے استعمال سے کالجز میں داخلے کی669686درخواستیں پراسس کی گئیں جبکہ 1039کالجوں کو اس نظام میں مربوط کیا گیا۔ ای لرننگ پروگرام کے تحت قومی نصاب کی فری آن لائن کتابوں کے علاوہ سکولوں کی آئی ٹی لیبزسمیت ہر جگہ ٹیچرز گائیڈز ، وڈیوز ، لرننگ گیمزاور سیلف اسسمنٹ ٹولز آن لائن دستیاب ہیں۔وزیر اعلی کے پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب پروگرام کے تحت صوبے میں فروغ تعلیم کیلئے اساتذہ کی خالی اسامیاں پر کی جا رہی ہیں اور پچھلے سال 40ہزار اساتذہ بھرتی کیے گئے۔ اب تک تین لاکھ30ہزار ٹیچرز کو ان سروس ٹریننگ مہیا کی جاچکی ہے۔ تمام سکولوں میں مرحلہ وارپروگرام کے تحت چھوٹے بچوں کیلئے ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن سنٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔