پنجاب حکومت

پنجاب حکومت کا کریم، اوبر اور اے ون ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

لاہور (ملت + آئی این پی) پنجاب حکومت کا کریم، اوبر اور اے ون ٹیکسی سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ‘وزیر اعلی کی قائم کردہ حکومتی کمیٹی مذکورہ کمپنیوں سے ملکر قوا عد وضوبط طے کر یگی ‘پنجاب نے پہلے محکمہ ٹرانسپورٹ کو نجی کیب سروسز کے خلاف کاروائی کا حکم دیا بعد میں ایکشن لینے سے روک دیا ‘محکمہ ٹر انسپورٹ نے حکومت کے پہلے حکم کے تحت 100سے زائد گاڑیوں کو تحویل میں لے کر فی گاڑی 2ہزارروپے جرمانہ عائد کر دیا جبکہ آئی ٹی بورڈ پنجاب کے چےئر مین عمر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں کر یم ‘اوبر اور اے ون ٹیکسی سروسز کو بند نہیں کیا جا رہا بلکہ صرف ان کو ریگولیٹ اور ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری کی جانب سے چیف ٹریفک پولیس آفیسر لاہور اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹرانسپورٹ کمپنی لاہور کو بھیجے گئے ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ ایپس کا استعمال کرکے صارفین کو ٹیکسی کی سہولیات فراہم کرنے والی کریم، اوبر اور اے ون جیسی کمپنیاں روٹ پرمٹ اور گاڑیوں کی فٹنیس سرٹیفکیٹ کے بغیر چل رہی ہیں، جس کی وجہ سے حکومتی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ عام گاڑیوں کو کسی بھی ریگولیٹری باڈیز کے ذریعے رجسٹرڈ کرائے بغیر سروس میں شامل کیا گیا، عام لوگوں کی جانب سے ایسی گاڑیوں میں سفر کرنا سکیورٹی رسک ہے۔اس اعلامیے کے مطابق آن لائن رجسٹریشن کے بعد صارفین کو سفر کی سہولیات فراہم کرنے والی ان کمپنیوں کی گاڑیاں کمرشل بنیادوں پر بغیر پرمٹ روٹ کے چل رہی، ہیں جو موٹر وہیکل آرڈیننس 1995( ایم ڈبلیو او ) کے سیکشن 2(5)، (20)، سیکشن 39اور سیکشن 40سمیت رینٹ اے کار سروس پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے متعلقہ حکام کو کیب سروس فراہم کرنے والی ان کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوام کے تحفظ اور حکومتی روینیو میں اضافے کے لیے ان کمپنیز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے۔نوٹیفکیشن میں متعلقہ حکام کو یہ ہدایات بھی کی گئیں ہیں کہ ان کمپنیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے متعلق اعلی انتظامیہ کو یومیہ بنیادوں پر معلومات سے آگاہ کیا جائے محکمہ ٹرانسپورٹ نجی کیب سروسز کی 100سے زائد گاڑیوں کو تحویل میں لے لیا ہے حکام نے ان گاڑیوں پر فی گاڑی 2 ہزارروپے جرمانہ عائد کیا اور حکم دیا ہے کہ ٹیکسی کار کے طور پر چلنے والی پرائیویٹ گاڑیوں کو رجسٹرڈ کروا کر ان کا روٹ پرمٹ لیا جائے جبکہ آئی ٹی بورڈ پنجاب کے چےئر مین عمر سیف نے کہا ہے کہ پنجاب میں کر یم ‘اوبر اور اے ون ٹیکسی سروسز کو بند نہیں کیا جا رہا بلکہ صرف ان کو ریگولیٹ اور ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے ہیں کیونکہ دنیا بھر میں جہاں بھی ایسی کمپنیاں کام کررہی ہے وہ ٹیکس نیٹ میں شامل ہیں اور ایسی کمپنیوں میں انٹر نیٹ سروسز ٹیکس لاگو کیا جاتا ہے ہم اس سروس کو بند کر نے کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی بنائی جا رہی ہے جو کورہ کمپنیوں سے ملکر قوا عد وضوبط طے کر یگی اور آئندہ چند روز میں اس حوالے سے حتمی پالیسی طے کر لی جائیگی ۔