پنجاب حکومت

چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو

پنجاب اسمبلی نے 2004ء میں بے سہارا اور عدم توجہی کا شکار بچوں کا قانون (Punjab Destitute & Neglected Children Act)پاس کیا جس کے نتیجے میں چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کا قیام 2005ء میں عمل میں لایا گیا۔ہوم ڈپارٹمنٹ حکومت پنجاب کے تحت ویلفیئر بیورو کا ہیڈ آفس لاہور میں قائم کیا گیا۔لاہور کے علاوہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، ملتان، راولپنڈی اور سیالکوٹ میں چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کے دفاتر کام کر رہے ہیں جہاں بے سہارا اور عدم توجہی کا شکار بچوں کو نہ صرف تحفظ فراہم کیا جارہا ہے بلکہ ان بچوں کو بنیادی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں جن میں رہائش، خوراک، تعلیم، صحت اور بچوں کی اچھی تربیت شامل ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے تین بنیادی حصے ہیں۔
چائلڈ پروٹیکشن یونٹ
چائلڈ پروٹیکشن کورٹ
چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ
-1 چائلڈ پروٹیکشن یونٹ سماجی علوم کے ماہر اعلیٰ تعلیم یافتہ سٹاف پر مشتمل ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ روزانہ شہر کے مختلف علاقوں میں ریسکیو آپریشن کرتا ہے اور بے سہارا اور عدم توجہی کا شکار بچوں کو حفاظتی تحویل میں لیتا ہے۔ اس سلسلے میں پولیس سکواڈ کی مدد بھی حاصل کی جاتی ہے۔ حفاظتی تحویل میں لئے گئے بچوں کو 24گھنٹوں کے اندر چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پیش کیا جاتا ہے اور قانونی تحویل حاصل کی جاتی ہے۔ ان بچوں کی Social Investigation Reportتیار کی جاتی ہے اور استغاثہ تیار کرکے چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں بچے کو پیش کیا جاتا ہے۔ اور چائلڈ پروٹیکشن کورٹ بچے کو عارضی طور پر بیورو کی تحویل میں دے دیتی ہے۔جس کے بعد بچے کو چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں بچوں کو تمام رہائشی سہولیات مہیا کی جا تی ہیں۔
-2 چائلڈ پروٹیکشن کورٹ جنوبی ایشیاء میں اپنی طرز کی واحد عدالت ہے جو بچوں کے حقوق اور تحفظ کیلئے قائم کی گئی ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کا بنیادی کام بچوں کی حفاظتی تحویل دینا، بچوں کے حقوق سے غفلت برتنے والوں کو قانون کے مطابق سزا دینا، بچوں کو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزادینا اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اس کیلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کے پریزائڈنگ آفیسر کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔
-3 چائلڈ پروٹیکشن انسٹی ٹیوٹ ایک مکمل رہائشی یونٹ ہے جس میں بچوں کیلئے خوراک، رہائش اور تعلیم کا بندوبست موجود ہے۔ اس کے علاوہ ان بے سہارا اور عدم توجہی کا شکار بچوں کی نفسیاتی کونسلنگ بھی کی جا تی ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ریسکیو ٹیم روزانہ شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس سکواڈ کے ہمراہ جاتی ہے اور بھیک مانگنے والے ، کباڑ اٹھانے والے، گاڑیاں صاف کرنے والے، نشہ کرنے والے، گھر سے بھاگے اور گمشدہ ، لاوارث،یتیم،جبریمشقت یا گھریلو تشدد کا شکار بچوں کو حفاظتی تحویل میں لیتی ہے۔ اس کے علاوہ چائلڈ ہیلپ لائن 1121پر ایسے بچوں کے بارے میں دی گئی اطلاع پر بھی بچوں کو حفاظتی تحویل میں لیا جا تا ہے۔ ان بچوں کو ادارے میں لایا جاتا ہے اور ان کی فیملی کے بارے میں معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔ ان تمام بچوں کی قانونی تحویل حاصل کرنے کیلئے ان بچوں کو 24گھنٹوں کے اندر چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد فیملی ٹریسنگ یونٹ کی مدد سے ان بچوں کے والدین کی تلاش کا کام شروع کردیا جاتا ہے۔ یہ بچے پولیس ، جنرل پبلک اور دیگر زرائع سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو تک پہنچتے ہیں۔
اس ادارے کا بنیادی مقصد معاشرے کے بے سہارا، لاوارث اور عدم توجہی کا شکار بچوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنانا ہے ۔ ایسے بچوں کو چائلڈپروٹیکشن بیورو میں مفت تعلیم، طبی سہولتوں کے ساتھ ساتھ رہائش، کھانا اور زندگی کی دیگر سہولتیں مہیا کی جاتی ہیں۔ اس ادارے نے باقاعدہ طور پر 2005میں کام کرنا شروع کیا ۔ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان اور سیالکوٹ کے اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے دفاتر کام کررہے ہیں۔ جبکہ ساہیوال، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور میں بیورو کے دفاتر کے قیام کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے ۔ رحیم یار خان میں بلڈنگ کی تعمیر آخری مراحل میں ہے اور بہت جلد رحیم یار خان اور بہاولپور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے دفاترکا افتتاح کر دیا جائے گا۔
چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کے درج ذیل سیکشن کام کر رہے ہیں۔
) سوشل سیکشن
) اوپن ریسپشن سینٹر
) ہیلپ لائن 1121
) لیگل سیکشن
) میڈیکل سیکشن
) سائیکالوجیکل سیکشن
) ماس اویئرنیس سیکشن
) چائلڈ پروٹیکشن سکول

* سوشل سیکشن میں چائلڈپروٹیکشن آفیسر (سوشل) کی زیر نگرانی بیورو کی ریسکیو ٹیمیں روزانہ شہر کے مختلف علاقوں میں ریسکیو آپریشن کے دوران بچوں کو تحویل میں لیتی ہیں۔ سال 2015میں سوشل سیکشن میں پنجاب کے مختلف شہروں سے 7035بچوں کو تحویل میں لیا گیا۔
* چائلڈہیلپ 1121پر کسی بھی بے سہارا ،گھر سے بھاگے، گمشدہ،لاوارث اور ذہنی و جسمانی تشدد کا شکاربچوں کے بارے میں معلومات یا اطلاع دی جا سکتی ہے۔ گزشتہ سال چائلڈ ہیلپ لائن 1121پر بچوں سے متعلق2705کالز موصول ہوئیں۔
* چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے لیگل سیکشن میں تحویل میں لئے گئے بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں پیش کرنے کے بعد قانونی تحویل حا صل کی جاتی ہے۔ سال 2015میں بیورو کی جانب سے 4217بچوں کی قانونی تحویل حاصل کی گئی۔
* چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی فیملی ٹریسنگ ٹیم گھر سے بھاگے، گمشدہ اور والدین سے بچھڑے بچوں کو والدین سے ملواتی ہے۔ 2015میں بیورو کی فیملی ٹریسنگ ٹیم نے پاکستان بھر سے 3417بچوں کو ان کے والدین سے ملوایا۔ والدین تک پہنچائے گئے بچوں میں افغانستان کے بچے بھی شامل ہیں۔
* بیورو کی تحویل میں لئے گئے بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما اور کونسلنگ کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیور ومیں موجود چائلڈ سائیکالوجسٹ کی جانب سے 1555بچوں کی سائیکالوجیکل کونسلنگ کی گئی۔
* بچوں پر بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کوروک تھام کیلئے بھرپور اقدامات کئے جا رہے ہیں۔چائلڈ ہیلپ لائن 1121اور دیگر ذرائع کی جانب سے چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں رپورٹ کئے گئے واقعات پر بیورو نے فوری ایکشن لیا اور جسمانی تشدد کا شکار گھریلو ملازماؤں اور بچوں کو تحویل میں لیا۔ سال 2015میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی جانب سے تشدد کے واقعات کے حوالے سے 23ایف آئی آر درج کروائی گئیں۔
* میڈیکل سیکشن میں 4788بچوں کوطبی سہولیات مہیا کی گئیں۔
* چائلڈ پروٹیکشن سکول میں بیورو کی جانب سے تحویل میں لئے گئے بچوں کو تعلیم کی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ گزشتہ سال 2000کے قریب بچوں کو چائلڈپروٹیکشن سکول میں داخلہ دیا گیا۔
* اس کے علاوہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور پنجاب ووکیشنل ٹریننگ سینٹر(PVTC)کے بچوں کو فنی تربیت کے حوالے سے دس سالہ ایم او یو پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت بچوں کو PVTCکی جانب سے مختلف فنی کورسز کروائے جا رہے ہیں جن میں الیکٹریکل، موبائل ریپیئرنگ، بیوٹیشن، ٹیلرنگ، کوکنگ وغیرہ کے کورسز شامل ہیں۔
* لاوارث بچوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے چائلڈ پروٹیکشن بیورونے بھرپور اقدامات کئے ہیں۔ اس سلسلے میں نادرا کی جانب سے بیورو میں مقیم لاوارث بچوں کی رجسٹریشن کا کا م شروع کیا گیا ہے۔گزشتہ سال 2015 میں 200کے قریب لاوارث بچوں کی رجسٹریشن کروائی گئی۔