خبرنامہ پنجاب

وکلا کو جو شکایت ہیں مجھ سے کریں، چیف جسٹس لاہور ہائکورٹ

راولپنڈی (آئی این پی) چیف جسٹس لاہور ہائکورٹ منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ وکلا کو جو شکایت ہیں مجھ سے کریں، عدالتوں میں کچھ نہ کریں، وکلا حضرات کو ایسا رویہ اپنانا چاہیے تاکہ لوگ ان سے سبق حاصل کریں، میں شیشوں اور دروازوں کے پیچھے نہیں بیٹھا، آپکو جو شکایت ہیں وہ مجھ سے کریں، اگر ججز اہل نہیں ہیں تو مجھے بتائیں 7 روز میں فیصلہ کروں گا، لاہور ہائیکورٹ میں ڈسپنسری کا نام عبدالستار ایدھی کے نام پر رکھیں گے۔ جمعرات کووہتقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر عدالت میں دو کیمرے لگیں گے ، ایک جج اور دوسرا عدالت کی طرف ہوگا۔ کوئی جج کسی وکیل سے بد تمیزی نہیں کرے گا اور ہمیں معاشرے کیلئے مثالی نمونہ بننا ہوگا۔ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے اور ججز حضرات ٹیکنا لوجی سیکھ لیں، جلد ہر جگہ کمپیوٹرائزیشن ہو جا ئیگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کردار اور رویہ مشعل راہ ہونا چاہیئے، عدالتوں کو پیشہ دارانہ انداز میں چلائیں گے۔ وکلاء حضرات کو جو شکایات ہیں وہ مجھ سے کریں ، عدالتوں میں کچھ نہیں کریں۔وکلاء حضرات کو ایسا رویہ اپنانا چائیے تاکہ لوگ ان سے سبق سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں شیشوں اور دروازوں کے پیچھے نہیں بیٹھا آپکو جو شکایت ہیں وہ مجھ سے کریں۔ آپ مجھے اچھے وکلاء کا نام تجویز کریں میں ان پر سنجیدگی سے غور کروں گا۔ ججز حضرات کو بہادری اور جرات کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ میری طرف سے ججز کو کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔ اگر ججز اہل نہیں ہیں تو مجھے بتائیں میں7روز میں فیصلہ کروں گا،مسائل کے حل کیلئے میں اور ججز دستیاب ہیں۔ منصور علی شاہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کی ڈسپنسری کا نام عبد الستار ایدھی کے نام پر رکھیں گے اور ایدھی فاؤنڈیشن کو 70لاکھ روپے امداد مہیا کریں گے۔