خبرنامہ پنجاب

انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس نےڈسکوزنجکاری کی مخالفت کردی

لاہور۔(ملت آن لائن) انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس پاکستان نے توانائی کے شعبے کیلئے حکومت کو اپنی سفارشات میں ڈسکوز کی نجکاری کی مخالفت کر دی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ آئی کیپ کمیٹی کی سفارشات کو حکومت اپنے 100 دن کے ایجنڈے میں شامل کرے تاکہ نظام میں بہتری آئے، آئی کیپ کی اکنامک ایڈوائزری کمیٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ ڈھانچے کے اندر نجکاری کرنا مزید نقصان دہ ہو گا، انسٹیٹیوٹ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ سفارشات آئی کیپ کی اکنامک ایڈوائزری کمیٹی اور گورنمنٹ ریلیشنز کمیٹی کی جانب سے توانائی سیکٹر اور بہتری کی تجاویز بارے ایک نشست کے دوران پیش کی گئیں، آئی کیپ کے سینئر ممبر و پاور سیکٹر اسپیشلسٹ سلمان امین نے سفارشات پیش کیں، راؤنڈ ٹیبل میں کے الیکٹرک سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز محکمہ متبادل توانائی سندھ، آئی پی پیز، بروکریج ہاؤسز، ٹریڈ باڈیز اور ایسوسی ایشنز کے نمائندے بھی شریک ہوئے، انہوں نے کہا کہ ڈسکوز کی غیر تسلی بخش کارکردگی کا خمیازہ صارفین برداشت کر رہے ہیں، ڈسکوز اپنی خراب کارکردگی کو بہتر کرنے کے بجائے نقصانات میں مزید چھوٹ چاہتے ہیں، سلمان امین نے کہا کہ اگلے چار، پانچ سال میں ڈسکوز کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن بزنس کو الگ کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر ملکی معیشت میں انتہائی اہم ہے،اس کا مجموعی قومی پیداوار پر گہرا اثر ہوتا ہے، حکومتی ملکیت میں چلنے والے پیداواری پلانٹس معیشت پر ایک بوجھ ثابت ہو رہے ہیں، ان کی پیداواری استعداد خراب ہوچکی ہے، بجلی چوری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صوبائی و ضلعی انتظامیہ کے تعاون کے بغیر بجلی چوری کی روک تھام ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ توانائی پالیسی اور اس کی منصوبہ بندی میں ہم آہنگی نہ ہونے سے امپورٹ بل مزید بڑھ گیا ہے، سلمان امین نے مطالبہ کیا کہ آئی کیپ کمیٹی کی سفارشات کو حکومت اپنے 100 دن کے ایجنڈے میں شامل کرے تاکہ نظام میں بہتری آئے۔