خبرنامہ پنجاب

دریائے راوی میں گندہ پانی کیس : پنجاب حکومت سے واٹر فلٹریشن پر ایک ہفتے میں رپورٹ طلب

لاہور: (ملت آن لائن)سپریم کورٹ نے دریائے راوی میں گندہ پانی ڈالے جانے کے کیس میں پنجاب حکومت سے واٹر فلٹریشن کے کام پر ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی یینچ نے دریائے راوی میں گندہ پانی ڈالے جانے کے معاملے پر کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر پنجاب کے وزیر منصوبہ بندی میاں محمود الرشید عدالت میں پیش ہوئے ۔

چیف جسٹس پاکستان نے صوبائی وزیر سے استفسار کیا کہ محمود الرشید صاحب پنجاب میں کس کی حکومت ہے؟

صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کی نئے پاکستان کی حکومت ہے، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پتا نہیں نیا پاکستان بننا ہے یا نہیں۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سارے شہر کا گندا پانی راوی میں پھینکا جا رہا ہے، آج تک واٹرفلٹریشن کا کام ہی نہیں ہوا، یہ کام کس نے کرنے ہیں، ایک محکمہ دوسرے پر اور دوسرا محکمہ تیسرے پر ذمے داری ڈال دیتا ہے، واٹر فلٹریشن کا کام ہنگامی حالت میں ہونا چاہیے۔

چیف جسٹس نے صوبائی وزیر سے مکالمہ کیا کہ محموالرشید صاحب کچھ نہ کچھ کریں، یہ بہت اہم ایشو ہے، ایک کمیٹی بنائیں اور رپورٹ دیں، ایک ہفتے میں واٹر فلٹریشن سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے ایک ہفتے تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔