خبرنامہ پنجاب

قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت آئی ٹی کے 5 ارب 15کروڑ سے زائد کے بجٹ کی منظوری

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے وزارت آئی ٹی کے مالی سال 2016-17 کے پی ایس ڈی پی بجٹ کی مد میں 5 ارب 15کروڑ 5لاکھ روپے کی منظوری دی۔ وزارت کے 9نئے اور 11جاری منصوبوں کیلئے بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ سیکرٹری آئی ٹی عظمت رانجھا نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ وزارت گزشتہ سال کے پی ایس ڈی پی سے چار منصوبے موجودہ مالی سال میں مکمل ہونگے ۔ کمیٹی رکن طلال چوہدری نے وزارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال پندرہ منصوبوں کے لئے بجٹ منظور کیا گیا تھا پیسے لئے جارہے ہیں مگر کام نہیں ہورہا‘ 2007 میں آئی ٹی کے ذریعے رابطوں کے منصوبے شروع کئے گئے مگر کارکردگی کچھ نہیں ہے کئی ڈویژن ایسے ہیں جہاں آئی ٹی کی تار نظر آئے گی مگر کمپیوٹر نہیں ہونگے جس پر کمیٹی نے وزارت آئی ٹی میں موجود رابطہ سسٹم اور ڈویژن کے رابطہ سسٹم کے معائنہ کیلئے اداروں میں جانے کا فیصلہ کیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس کمیٹی چیئرمین کیپٹن (ر) محمد صفدر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی نے وزارت آئی ٹی کے مالی سال 2016-17 کے پی ایس ڈی پی بجٹ کی مد میں پانچ ارب پندرہ کروڑ پانچ لاکھ روپے کی منظوری دیدی سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 2020 تک بیس ارب روپے کی آئی ٹی برآمدات کا ہدف رکھا گیا ہے جو کہ اس وقت دو ارب ساٹھ کروڑ ہے۔ کمیٹی رکن خسرو بختیار نے کہا کہ اس شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ مستقبل میں ہم نے زیادہ ادائیگیاں ڈالر سے کرنی ہیں۔ سیکرٹری کمیٹی عظمت رانجھا نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ہم نے بغیر کسی پیسے کے پی ٹی سی ایل سے ڈیٹاسنٹر حاصل کیا ہے اور وفاقی حکومت کے 25 ڈویژن میں آئی ٹی سے رابطے پر کام ہورہا ہے جس پر کمیٹی کے رکن طلال چوہدری نے وزارت آئی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیسے لئے جاتے ہیں مگر کام نہیں اداروں کے درمیان آئی ٹی کی وزارت 2007 سے رابطے اور الیکٹرانک سسٹم پر دستاویزات کو لانے کے لئے کام کررہی ہے مگر ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکی۔ اب یہ کام نہ ہوا تو 22وی صدی میں ہوگا کیا؟ آئی ٹی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچنا چاہئے تاکہ اس کی کوئی بھی فائل گم نہ ہو آسانی سے الیکٹرانک طریقے سے وہ فائل ایک کلک پر حاصل کی جاسکے۔ رکن کمیٹی داور خان کنڈی نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے میں آئی ٹی پارکس بنائے جائیں تاکہ وہاں کے لوگ بھی آئی ٹی کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں رہیں۔ چیئرمین کمیٹی کیپٹن (ر) صفدر نے داور کنڈی کو یقین دلایا کہ اس حوالے سے کام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پورے پاکستان کے وزیراعظم ہیں اور اقتصادی راہداری کے ذریعے کم ترقی یافتہ علاقوں میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔ (ن غ/ ع ح)