خبرنامہ پنجاب

معیشت کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے2020ء تک 50فیصد نوجوانوں کا اکاؤنٹ ہولڈر ہونا ضروری ہے،ماہرین معیشت

لاہور۔(ملت آن لائن)ماہرین معیشت نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے قومی معیشت کے تمام شعبوں کی ترقی کی غرض سے 2020ء تک نوجوانوں کی کل آبادی کے50فیصد کا اکاؤنٹ ہولڈر ہونا ضروری قرار دینے کے عمل کو سراہا ہے ۔ماہرین نے بتایا کہ یہ عمل مالیات کے شعبہ میں اضافہ اور مالیاتی استحکام کیلئے انتہائی ضروری ہے،ماہرین کے مطابق گورنرسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ان مقاصد کے حصول کیلئے قومی مالیاتی شمولیاتی حکمت عملی(نیشنل فنانشل انکلیوژن سٹریٹیجی) 2015ء کا اجراء کر دیا گیا ہے جو نہ صرف قومی معیشت بلکہ مالیاتی حجم کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کریگی۔ماہرین نے امید ظاہر کی کہ بینک کی جانب سے آسان موبائل اکاؤنٹ اور برانچ کے بغیر بینک مالیات میں اضافے میں مدد ملے گی۔ بینک ماہرین نے بتایا کہ رجسٹرڈ بینکنگ سیکٹر کے اثاثے حوصلہ افزاء ہیں جس سے نجی شعبہ کی پیداواری صلاحیت میں وسیع پیمانے پر اضافہ ہو گا ۔ماہرین نے بینکنگ براڈکٹس کو بڑھانے پر زور دیا لیکن یہ بھی تاثر دیا کہ اس کے اثرات معیشت کے تمام پہلوؤں بالخصوص چھوٹے و درمیانے درجے کی صنعتوں(ایس ایم ایز)،زراعت اور سوسائٹی کے دیگر مالیاتی شعبہ جات پر بھی ہونا چاہئے۔