خبرنامہ پنجاب

پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کا شوکت خانم پر وزراء کی تنقید کے خلاف شدید احتجاج

لاہور(ملت + آئی این پی) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا شوکت خانم ہسپتال پر وفاقی وزراء کی تنقید کے خلاف شدید احتجاج اورہنگامہ ‘اپوزیشن نے سپیکر کے ڈائس کا بھی گھیراؤ کر لیا ‘اپوزیشن نے ایوان میں محکمہ پارکس اینڈ ہارٹی کلچر پر ہونیوالی بحث بھی حصہ نہ لیا ‘متحدہ اپوزیشن کا پانامہ لیکس کا مسئلہ حل نہ ہونے تک پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاسز میں بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر دیا جبکہ پیپلزپارٹی نے بھی پانامہ لیکس کا معاملہ نہ ہونے تک ایوان میں اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی یقین دہائی کروادی ‘اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے ایوان میں ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے ‘ایوان گو نوازگو ‘نوازشر یف تلاشی دو کے نعروں سے گونجتا رہا جبکہ سپیکر نے کاروائی کا ایجنڈہ مکمل ہونے پر اجلاس سوموار سہ پہر3بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔ جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں ہی اپوزیشن نے کورام کی نشاندہی کر دی جس پر کورام پورا نہ ہونے پر5منٹ کیلئے گھنٹیاں بجھائیں گی لیکن اس کے باوجود کورام پورا نے نہ ہونے پر15منٹ کیلئے اجلاس ملتوی کر نے پر حکومت کورام پورا کر نے میں کا میاب ہوگی اور اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کے وفاقی وزراء غر یب عوام کو کینسر کے علاج کی مفت سہولت دینے والے شوکت خانم ہسپتال کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں حالانکہ جنگوں میں بھی ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بنایا جا تا وزراء کو ایسی تنقید بند کر نی چاہیے جسکے ساتھ ہی تحر یک انصاف کے اراکین نے ایوان میں شیم شیم کے نعرے لگائے جس پر حکومتی اراکین بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور ’’روعمران رو‘‘کے نعرے لگانے شروع کر دےئے جس پر میاں محمودالرشید کی ہدایت پر تحر یک انصاف کے اراکین اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور ایوان میں ’’گو نواز گو ‘‘نوازشر یف تلاشی دو ‘‘کے نعرے لگانا شروع کر دےئے اور ایوان میں شدید احتجاج اور ہنگامی آرائی کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی کے ڈائس کا بھی گھیراؤ کر لیا اور حکومت کے خلاف نعروں کو تیز کر دیا اسی دوران سپیکر انکو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کرتے رہے مگر تحر یک انصاف کے اراکین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی جاری رکھی جس پر پیپلزپارٹی کے ڈپٹی پار لیمانی لیڈر مخدوم شہاب الدین نے سپیکر کی اجازت سے نکتہ اعتر اض پر بات کرتے ہوئے کہ ایوان میں کئی روز سے احتجاج جاری ہے حکومت کو اپنا رویہ درست کر نا ہوگامیں پیپلزپارٹی کا موقف ایوان میں بتانا چاہتاہوں کہ ہم ملک میں جمہو ریت یا حکومت کو ڈی ریل نہیں کر نا چاہتے لیکن بلاول بھٹو نے حکومت کوجو4مطالبات دےئے ہیں اگر وہ پورے نہیں ہوں گے تو ہم بھی 27دسمبر کو حکومت کے خلاف لانگ مارچ کی کال دیں گے اور (ن) لیگ کی حکومت کے جانے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں بنیں گے پھر (ن) لیگ کی حکومت کاخاتمہ ہی ہوگا اسی دوران تحر یک انصاف کے اراکین بھی اپنی نشستوں پر واپس آگئے اور سپیکر ایوان کی کاروائی کاایجنڈہ مکمل ہونے پر اجلاس سوموار3بجے کیلئے ملتوی کر دیا جبکہ اجلاس کے بعد پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمودالرشید نے کہا کہ نوازشر یف ڈھٹائی کے بادشاہ ہے مگر تحر یک انصاف عوامی طاقت سے نوازشر یف کو استعفیٰ یا احتساب کیلئے پیش ہونے پر مجبور کر دیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پانامہ لیکس کے حوالے سے ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوں گے ہم اس وقت تک پنجاب اسمبلی میں اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور سوموار کے روز بھی ایوان میں شدید احتجاج کر یں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ورزاء نوازشر یف کی تلاشی کی بات کر نے کی بجائے شوکت خانم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جو انتہائی شر مناک ہے وزراء کو شوکت خانم پر تنقید بند کر نا ہوگی اور کچھ بھی ہوجائے تحر یک انصاف 2نومبر کو ہر صورت احتجاج کر یگی اس موقعہ پر پیپلزپارٹی کے ڈپٹی پار لیمانی لیڈر مخدوم شہاب الدین نے کہا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے مطالبے پر اپوزیشن پنجاب اسمبلی کے ایوان میں متحد ہے مگر جہاں تک اپوزیشن کے مشتر کہ احتجاج کا تعلق ہے تو بلاول بھٹو نے (ن) لیگ کی حکومت کو 27دسمبرکی ڈیڈ لائن دیدی ہے اگر ہمارے4مطالبات پورے نہ ہوئے تو پیپلزپارٹی بھی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ پاکستان کی سڑکوں پر ہوگی اور ایسا لانگ مارچ کر یں گے جسکے سامنے (ن) لیگ حکومت قائم نہیں رہ سکے گی ۔