خبرنامہ پنجاب

پنجاب کوملک کےمعاشی استحکام کیلئےفعال کرداراداکرناہوگا، لاہور چیمبرعہدیداران

لاہور۔(ملت آن لائن) لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید اور نائب صدر ذیشان خلیل نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہونے کی حیثیت سے پنجاب کو ملک کے معاشی استحکام کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کرنا ہوگا، توقع ہے کہ پنجاب کابینہ کے اراکین اس مقصد کے حصول کے لیے بہترین کردار ادا کرے گی۔ پنجاب کابینہ اراکین کے نام تہنیتی پیغام میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ پنجاب کابینہ میں عبدالعلیم خان، میاں اسلم اقبال اور ڈاکٹر یاسمین راشد جیسی باصلاحیت شخصیات شامل ہیں جو ملک کے معاشی استحکام میں پنجاب کا کردار مضبوط اور نتیجہ خیز بنانے کی صلاحیتیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب مینوفیکچرنگ،سروسز اور زراعت کا مرکز ہے ،ملک کے جی ڈی پی میں اس کا حصہ نمایاں جبکہ زراعت اور سروسز سیکٹر میں اس کا حصہ بالترتیب پینسٹھ اور ساٹھ فیصد سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ٹیکسٹائل، مشینری، کھیلوں کے سامان، بجلی کا سامان، آلات جراحی، گاڑیاں، آٹو پارٹس، دھاتیں، شوگر ملوں، سیمنٹ، زراعت کی مشینری اور پروسییسڈ فوڈ وغیرہ کے اڑسٹھ ہزار سے زائد یونٹس ہیں جو روزگار اور محاصل کی فراہمی کا اہم ذریعہ ہیں، پنجاب بڑی فصلوں کی پیداوار کے اعتبار سے بھی نمایا ں ہے ملک بھر کی کُل گندم کا 80%، کپاس کا75% ، گنے کا 64%اور چاول کا 58%حصہ پنجاب فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کوئلے، جپسم، نمک، چونے کا پتھر، لوہا اور سنگ مرمر، اور گرینائٹ سمیت اہم معدنیات سے بھی مالامال ہے۔ لاہور چیمبر کے عہدیداران نے کہا کہ بڑھتے ہوئے معاشی چیلنجز کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب کابینہ کوملک کی اقتصادی ترقی میں پنجاب کے کردار کو مزید اہم بنانے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی۔ پنجاب حکومت کو معاشی ترقی، بجلی کی پیداوار میں اضافے، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے، روزگار کے نئے مواقع ، ہنرمند افرادی قوت اور برآمدات میں اضافے کے لئے نئے اہداف مقرر کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے فوری اقدامات پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ یہ معاشی ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتیں ملک کی اقتصادی ترقی کا بڑا ذریعہ ہوتی ہیں تاہم ان کے مسائل کے حل سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے ساتھ متعین کئے جانے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صنعتوں کو جدید اور بنیادی انفراسٹرکچر کی فراہمی ، کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی، ون ونڈو آپریشن اور ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں کمی جیسی سہولیات دی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے صنعتی کلسٹرز قائم کرنے سے سرمایہ کاری میں مدد ملے گی اور ساتھ ہی روزگار کے بے شمار مواقع بھی میسر آئیں گے۔