خبرنامہ پنجاب

پی آئی اے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور وزیر اعلیٰ پنجاب کا ایک سال تک کا وعدہ

لاہور (آئی این پی) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو ادارے کی نجکاری ایک سال تک روک کر موخر کرنے ، وعدے کے مطابق طیارے فراہم کرنے ،خسارے میں چلنے والے ملکی روٹس کو بند کرنے سمیت 23مطالبات پیش کر دیئے،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں میں ہڑتال سے اربوں کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں، کمیٹی بتائے کہ عوامی مشکلات کا ازالہ کون کرے گا، قومی ایئرلائن کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا،جوائنٹ ایکشن کمیٹی نجکاری روکنا چاہتی ہے تو ادارے کی بحالی کیلئے تجاویز دے جبکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پی آئی اے کی بحالی، ادارے میں سیاسی مداخلت کے خاتمے اور کرپٹ افسران و ملازمین کے خلاف کاروائیوں میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی،چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی سہیل بلوچ نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی بحالی کیلئے وزیراعظم کو تجاویز دیں گے،شہباز شریف نے تحمل سے ہمارے مطالبات سنے، مطمئن ہو کر واپس جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے چیئرمین کمیٹی سہیل بلوچ کی سربراہی میں ملاقات کی۔ جس دوران وفد نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو ادارے کی نجکاری ایک سال تک روک کر موخر کرنے ، وعدے کے مطابق طیارے فراہم کرنے ،خسارے میں چلنے والے ملکی روٹس کو بند کرنے سمیت 23مطالبات پیش کر دیئے۔ کمیٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب کو یقین دہانی کروائی کہ پی آئی اے کی بحالی، ادارے میں سیاسی مداخلت کے خاتمے اور کرپٹ افسران و ملازمین کے خلاف کاروائیوں میں مکمل تعاون کریں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ملاقات میں واضح کیا ہے کہ کسی قومی ادارے کو تباہ نہیں ہونے دیں گے، اداروں میں ہڑتال سے اربوں کا نقصان کسی صورت برداشت نہیں، کمیٹی بتائے کہ عوامی مشکلات کا ازالہ کون کرے گا، قومی ایئرلائن کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا،جوائنٹ ایکشن کمیٹی نجکاری روکنا چاہتی ہے تو ادارے کی بحالی کیلئے تجاویز دے، پی آئی اے کی بہتری کیلئے وفاقی حکومت اقدامات کر رہیہے، پی آئی اے ملازمین نے ہڑتال کر کے لاکھوں لوگوں کو مشکل میں ڈالے رکھا، دوسری ایئر لائنز کو تربیت دینے والی ایئر لائنز کی ایسی حالت کیوں ہوئی، قومی ایئر لائن کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہو گا۔ملاقات کے دوران ماڈل ٹاؤن لاہور میں ہونے والی ملاقات میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مؤقف تھا کہ پی آئی اے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بیل آؤٹ پیکج اور نجکاری ایک سال کے لیے موخر کی جائے، نجکاری سے پیدا ہونے والے عوامی مسائل کو مدنظر اور کسی ملازم کو نوکری سے نہ نکالا جائے جبکہ جن 18 ڈومیسٹک روٹس کی وجہ سے پی آئی اے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے انہیں فوری طور پر بند کیا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے خسارے سے کوئی ملک ایئر لائن نہیں چلا سکتا، تاہم اگر پی آئی اے منافع بخش ادارہ بن جائے تو نجکاری کی ضرورت نہیں۔ ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے کمیٹی کو پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت پر جوڈیشل انکوائری تشکیل دینے کی بھی یقین دہانی کروائی ہے تاہم تمام سٹیک ہولڈرز پی آئی اے کی بہتری چاہتے ہیں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو شہباز شریف پر پورا بھروسہ ہے او ر ہم آج ان سے ہونے والی ملاقات کے بعد مطمئن ہیں تاہم پی آئی اے کی بحالی کیلئے وزیر اعظم کو تجاویز دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ پی آئی اے کی بحالی کیلئے وزیراعظم کو تجاویز دیں گے،شہباز شریف نے تحمل سے ہمارے مطالبات سنے، مطمئن ہو کر واپس جا رہے ہیں۔(اح)