خبرنامہ پنجاب

گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کے لاہور ہائی کورٹ میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی

لاہور(ملت آن لائن) لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کی ممبر شب معطل کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کی بلڈنگ میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ڈیلی پاکستان گلوبل کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر چوہدری ذوالفقار علی کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، اجلاس میں گذشتہ دنوں وکلا ءکے کنونشن کے دوران بدنظمی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کے دوران لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کے ہائی کورٹ میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ لاہوربار ایسوسی ایشن کے مطابق گورنر پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کے وکلاءکے ذریعے کنونشن میں بدنظمی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کرائی تھی انہیں اس واقعہ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کی ممبر شپ کو معطل کردیا گیا ہے اور آئندہ ہائی کورٹ کی بلڈنگ میں ان کے داخلے پر بھی پابندی ہوگی۔دوسری جناب گورنر پنجاب کے ترجمان نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر پنجاب قانون کی عملداری پر یقین رکھنے والے انسان ہیں اور وہ آئین اور وکلا ءکا احترام کرتے ہیں۔ اس واقعے کے ساتھ گورنر پنجاب کاکسی بھی حوالے سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔واضح رہے کہ20جولائی کو وکلاءکنونشن کے دوران مسلم لیگ (ن) کے وکلاءکا جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے وکلا ءکے ساتھ تصادم ہوا تھا، جس میں مخالفین نے مسلم لیگ (ن) کے خلاف نعرے بلند کئے تھے، جب کے وکلاءکے درمیان ہاتھ پائی بھی ہوئی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ بار نے پانامہ کیس کے بعد وزیر اعظم پاکستان سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔