خبرنامہ پنجاب

2018-2019 کےبجٹ میں اسٹیمپ ڈیوٹی میں اضافہ

لاہور: (ملت آن لائن)حکومت پنجاب کی جانب سے مالی سال دو ہزار اٹھارہ اور انیس کے آٹھ ماہ کے بجٹ میں اسٹیمپ ڈیوٹی میں اضافہ سے جہاں عام آدمی متاثر ہوگا وہیں پراپرٹی کا کاروبار بھی متاثرہو گا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے مالی سال دو ہزار اٹھارہ اور انیس کے آٹھ ماہ کے بجٹ میں جہاں بہت سی اشیا پر سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تووہیں اسٹیمپ ڈیوٹی کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا۔ اسٹیمپ ڈیوٹی میں دس روپے سے لے کردس ہزار روپے تک کا اضافہ کیا گیا جس سے عدالتوں میں اشٹام استعمال کرنے والے نہ صرف عام شہری متاثر ہو نگے بلکہ پراپرٹی خریدنے اور بیچنے والے بھی اس سے بچ نہیں پائیں گے۔

پراپرٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ سابقہ حکومت نے پہلے ہی پراپرٹی پر مختلف ٹیکس لگا کر اس شعبہ کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے اور اب اس حکومت نے اسٹیمپ ڈیوٹی میں اضافہ کرکے مزید مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔ڈیلرز کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ پراپرٹی کے شعبہ میں ٹیکسوں میں کمی کرے اور عائد ٹیکسوں کی شرح دو ہزار سولہ کی سطح پر لائے تاکہ اس شعبہ سے منسلک افراد کاروبار زندگی باآسانی چلا سکیں۔

پراپرٹی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگر ٹیکسوں میں کمی کی جائے تو نہ صرف پراپرٹی کا کاروبار چلے گا بلکہ حکومت کو ٹیکسوں کی مد میں آمدن بھی ہو گی۔