قومی دفاع

را کے ایجنٹ کے حوالے سے بھارت کی قونصلر رسائی کی درخواست زیر غور ہے:پاکستان

اسلام آباد (آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نفیسزکریا نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ کے حوالے سے بھارت کی جانب سے قونصلر رسائی کی درخواست ابھی تک زیر غور ہے‘ پاکستان نیوکلیئر سپلائر گروپ میں ممبر شپ کی ا ہمیت کے معیار پر پورا اتر رہا ہے اور اس کی ممبر شپ حاصل کرنے کے حوالے سے پراعتماد ہے‘ بھارت نے خطہ میں اسلحہ اور ہتھیاروں کی دوڑ شروع کررکھی ہے‘ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے نتائج حوصلہ افزا ہیں‘ دورے کو سبوتاژ کرنے کا تاثر درست نہیں‘ پٹھان کوٹ واقعے کے حوالے سے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تحقیقات کررہی ہے اور بھارت کی جانب سے دی جانے والی معلومات کا جائزہ لے رہی ہے‘ افغانستان میں امن کے لئے طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ چار ملکی رابطہ گروپ کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتہ واشنگٹن میں اختتام پذیر ہونے والے نیوکلیئر سمٹ پاکستان کے تناظر میں ایک اہم ایونٹ تھا اور اس کے نتائج پاکستان کے لئے کئی حوالوں سے اطمینان بخش تھے۔ پاکستان نے سارے عمل میں تعمیری انداز میں شمولیت کی اور پا کستان کے مضبوط قومی نیوکلیئر سکیورٹی سسٹم‘ کمانڈ اور کنٹرول سسٹم اور جامع ایکسپورٹ کنٹرول کو اجاگر کیا جس کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جاتا رہا ہے۔ پاکستان 42سال سے ایک محفوط سول نیوکلیئر پروگرام چلا رہا ہے اور اس کے پاس سول نیوکلیئر توانائی پیدا کرنے کے لئے تجربہ‘ انفراسٹرکچر اور افرادی قوت موجود ہے۔ نیوکلیئر سپلائر گروپ نان این پی ٹی ریاستوں کی ممبر شپ کے معاملہ پر غور کررہا ہے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ پاکستان این ایس جی ممبر شپ کی اہلیت کے معیار پے پورا اترتا ہے۔ اس لئے این ایس جی کی جانب سے اصولوں کی بنیاد پر اور غیر امتیازی طور پر بنائے جانے والے معیار پر پورا اترے گا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے آفیسر کی گرفتاری اور تحقیقات کے حوالے سے سویڈش تھنک ٹینک نے پاکستانی خدشات کو رپورٹ کیا اور بھارت کی جانب سے ہتھیاروں پر بے تحاشا اخراجات پر بھی رپورٹ کیا۔ انہوں نے حالیہ بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں آزاد کشمیر‘ گلگت بلتستان‘ خیبرپختونخوا‘ پنجاب اور بلوچستان میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے آفیسر کی گرفتاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایجنٹ تک قونصلر رسائی کا معاملہ ابھی تک زیر غور ہے۔ پاکستان بھارت سیس حوالے سے 2008 میں کئے گئے سمجھوتے کے تحت غور کررہا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ایجنٹ کے اعترافی بیان کے تحت تحقیقات کررہے ہیں اور ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کی کوششیں کررہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ افغانستان کے پاکستان میں گرفتار ہونے والے ایجنٹ کی تفصیلات کا ابھی علم نہیں۔ ایرانی صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔ ایرانی صدر کے دورہ کے بعد تعلقات کو مزید فروغ ملا۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی ایران کی سکیورٹی ہے انہوں نے یقین دلایا کہ ایران اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیگا۔ ایرانی صدر کے دورے کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔ ایرانی صدرکے دورہ پاکستان کو سبوتاژ کرنے کا تاثر درست نہیں۔ پٹھان کوٹ کے واقعہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جے آئی ٹی (مشترکہ تحقیقاتی ٹیم) نے 27مارچ سے یکم اپریل تک بھارت کا دورہ کیا۔ ٹیم تحقیقات کررہی ہے اور بھارت کی جانب سے دی گئی معلومات کا جائزہ لے رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے امن کے حوالے سے قائم چار ملکی رابطہ گروپ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس طلب کرسکتا ہے۔ طالبان کو مذاکرات کے لئے امادہ کرنے کی کوشش کرنا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے ۔یہ مشترکہ ذمہ داری ہے پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے لئے خلوص کے ساتھ کوششیں کررہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ بھارتی حکومت سے اٹھاتا رہا ہے اور اٹھاتا رہے گا لیکن بار بار وعدوں کے باوجود بھارت نے تحقیقات کے نتائج سے پاکستان کو آگاہ نہیں کیا اور سانحہ کا ماسٹر مائنڈ ابھی تک ضمانت پر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے را کے ایجنٹ کی گرفتاری کا معاملہ پی فائیو‘ یورپی یونین اور عالمی برادری سے اٹھایا ہے جوں جوں تحقیقات آگے بڑھیں گی ۔مزید لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور عالمی برادری کو آگاہ کیا جائے گا۔ پاکستان نے گزشتہ سال بھی بھارتی انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے حوالے سے ثبوت پر مشتمل تین ڈوزئیر اقوام متحدہ میں جمع کراچکا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے حوالے سے بھارت میں پاکستان کا سفارتخانہ اقدامات کررہا ہے اور بھارت سے رابطہ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے خطے میں اسلحہ اور ہتھیاروں کی دوڑ شروع کررکھی ہے پاکستان اپنے دفاع اور ڈیٹرنس کا حق رکھتا ہے اور خطہ میں اسلحہ کی دوڑ کے خلاف ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پاک بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے دونوں ممالک رابطے میں ہیں اور طریقہ کار پر غور کیا جارہا ہے اور مناسب وقت پر ملاقات متوقع ہے۔ (ن غ/ و خ)