قومی دفاع

امریکی دھمکیوں کے باوجود جنرل باجوہ ڈاکٹرین بہترین انداز میں کام کررہا ہے، برطانوی تھنک ٹینک

امریکی دھمکیوں

امریکی دھمکیوں کے باوجود جنرل باجوہ ڈاکٹرین بہترین انداز میں کام کررہا ہے، برطانوی تھنک ٹینک

لندن :(ملت آن لائن) برطانوی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی دھمکیوں کے باجودجنرل باجوہ ڈاکٹرین بہترین اندازمیں کام کررہا ہے، جنرل باجوہ ڈاکٹرین میں اب دنیا کو ڈومور کا کہا گیا ہے۔ برطانوی سیکیورٹی تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈسروسز انسٹیٹوٹ کی رپورٹ کے مطابق “باجوہ ڈاکٹرائن” کے ذریعے پاکستان اعتماد کے ساتھ امریکی دھمکیوں کا مقابلہ کر رہا ہے، پاکستان آرمی بہترین کام کررہی ہے۔ برطانوی سیکیورٹی تھنک ٹینک “روسی” نے اپنی رپورٹ میں دعوٰی کیا ہے کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے برعکس موجودہ آرمی چیف نے امریکی دباؤ کو مسترد کیا ہے، پاکستان کا موقف ہے کہ امریکی دھمکیوں اوراحکامات کے دن ختم ہوچکے ہیں، پاکستان مشرف دورکے مقابلے میں امریکی دھمکیوں کے سامنے آج زیادہ پراعتماد ہے۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکہ ماضی کی طرح دھمکی آمیز رویہ اپنائے ہوئے ہیں مگر پاکستان نے “باجوہ ڈاکٹرائن” استعمال کرتے ہوے دنیا سے “ڈو مور” کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی سیکیورٹی تھنک ٹینک رائل یونائیٹد سروسز انسٹیچیوٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے امریکہ کو بتایا ہے کہ ہم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بہت کچھ کر چکے، اب دنیا اپنا کردار ادا کرے، پاکستان پراعتماد ہے اور سمجھتا ہے کہ امریکی دھمکیوں اور امریکی ہدایات پر عمل کرنے کا وقت گزر چکا ہے، چین، روس، ترکی اور ایران امریکی جارحانہ روئیے کے مقابلے میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، دہشتگردی کے خلاف سترہ سال کی لڑائی نے پاکستان کو مزید اعتماد دیا ہے۔
امریکی امداد کی معطلی دہشت گردی کے خلاف ہماراعزم کمزورنہیں کرسکتی: ڈی جی آئی ایس پی آر
تھنک ٹینک رپورٹ میں کہنا ہے امریکا جنرل باجوہ کو سابق صدرپرویز مشرف سمجھ کر کنفیوژن کا شکار ہوا، امریکی اسلام آباد پر اپنا اثررسوخ کھو رہے ہیں، امریکا نے مطالبات نہ ماننے پر سابق صدرمشرف کو بمباری اورپاکستان کو پتھر کے دورمیں بھیجنے کی دھمکی دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق امریکیوں کا خیال تھا جنرل باجوہ بھی جنرل (ر) مشرف کی طرح امریکی دباؤ میں آ جائیں گے مگر موجودہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں امریکہ کی نہیں بلکہ امریکہ کو ہماری ضرورت ہے، افواج پاکستان کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی امریکی صدر کی ٹویٹ اور امریکہ کی طرف سے فوجی امداد کی بندش کے معاملے پر کہا کہ پاکستان نے پیسوں کیلئے کبھی جنگ نہیں کی، ہم امن کیلئے لڑ رہے ہیں تھنک ٹینک روسی کے پاکستان اور مشرق وسطٰی کے امور کے ماہر کمال عالم کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ افواج پاکستان کی طرف سے کہا گیا کہ پاکستان نے دھشتگردی کے خلاف جنگ میں بساط سے بڑھ کر قربانیاں دیں مگر ٹرمپ انتظامیہ نے اس کا احساس نہیں کیا، افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے پاکستان نے اپنے تمام وعدے پورے کئے۔ رپورٹ کے مطابق پاک فوج نے واضح پیغام دیا ہے کہ افغانستان میں اپنا کردار ادا کر چکے، اب افغانستان کا امن افغان اور امریکی افواج کی ذمہ داری ہے، اب پاکستان سے ڈو مور کے مطالبات بند کئے جائیں۔ تھنک ٹینک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج امریکہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امداد کی بندش کی ٹویٹ کے فوراً بعد پاکستان نے چائینیز کرنسی ین میں تجارت پر غور شروع کر دیا تھا۔ برطانوی تھنک ٹینک کے مطابق امریکا اب بھی صدربش کے زمانے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔تاہم اب امریکا کوخوش کرنے اور اس کی بات ماننے کے دن گزر چکے ہیں، پاک فوج بہت مضبوط ہوگئی ہے۔ دوسری جانب امریکی سیکریٹری دفاع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بغیر امریکی افواج افغانستان میں کامیابی حاصل نہیں کر سکتیں اور امریکی فوجی افسران اعتراف کرتے ہیں کہ نائین الیون کے بعد پاکستان نے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پاکستان کا ساتھ دیا۔