قومی دفاع

ایران بھارتی جاسوس کے ساتھی کو حوالے کرے: پاکستان

اسلام آباد:(اے پی پی)پاکستان نے ایران سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے دوسرے ایجنٹ کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ ایران بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے ساتھی راکیش عرف رضوان کو فوری گرفتار کرکے پاکستان کے حوالے کرے۔ ایرانی سرزمین پر ’’را‘‘ کے موجود نیٹ ورک سے آگاہ کیا جائے۔ اس معاملے سے متعلق جو معلومات دستیاب ہیں وہ فراہم کی جائیں۔ ایران میں کلبھوشن یادیو کے قیام سے متعلق بتایا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے ایران سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی ایرانی سرزمین پر سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات مانگی ہیں۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان نے حکومت پاکستان کی جانب سے ایرانی وزارت داخلہ کو ریفرنس بھیجا ہے، پاکستان میں ایران کے سفیر مہدی ہنردوست کے ذریعے بھیجے گئے دو صفحات کے اس ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل اربوں ڈالر کی پاکستان چین اقتصادی راہداری کو ناکام بنانے کی کوشش میں تھا، ایران وہاں موجود ’’را‘‘ کے ایک اور ایجنٹ راکیش عرف رضوان کو پاکستان کے حوالے کرے۔ ایران ’’را‘‘ کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کو سنجیدہ طور پر دیکھے۔ پاکستان ایران سرحد کی خود مختاری کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں، توقع ہے کہ ایران پاکستان مخالف سرگرمیوں کا سخت نوٹس لے کر انہیں بند کر ائے گا۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ تعاون کی صورت میں نہ صرف دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے بلکہ خطے میں دہشت گردی کے واقعات اور بد امنی میں بھی کمی آئے گی۔ قانونی مراسلہ میں پاکستان کے خلاف ایران کی سرزمین کے استعمال ہونے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایران برادر اسلامی ملک ہے جس سے یہ توقع نہیں کہ وہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی کسی سرگرمی کی اجازت دے گا۔ ریاستی سرپرستی میں ایران کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان مخالف سرگرمیاں پاکستان ایران سرحد پر موجود پرامن ماحول کیلئے نقصان دہ ہوں گی۔ ایران ’’را‘‘ کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کو سنجیدہ طور پر دیکھے۔ پاکستان ایران سرحد کی خودمختاری کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں، توقع ہے ایران پاکستان مخالف سرگرمیوں کا سخت نوٹس لے کر انہیں بند کرائے گا۔ آن لائن کے مطابق خط میں پہلے تو کلبھوشن یادیو کے بارے میں تفصیلات بتائی گئی ہیں کہ وہ بلوچستان کے علاقے مستی خیل سے گرفتار کیا گیا اس کے پاس بھارتی پاسپورٹ اور ایرانی ویزا تھا۔ بھارت ریاستی طورپرپاکستان کے خلاف دہشتگردی کرا رہا ہے کلبھوشن نے چابہار میں جیولری کا کا روبارشروع کیا اس کا ساتھی راکیش عرف رضوان اب بھی چابہارمیں جیولر کا کاروبار کررہاہے کلبھوشن نے دوران تفتیش اعترف کیا کہ وہ چاہ بہار سے بلوچستان میں دہشتگردی کرا رہا ہے یہ بات پاکستان اور ایران کیلئے خراب ہے۔ خط کے آخری حصے میں ایران سے 6مطالبات کیے گئے (1) فوری طور پر راکیش عرف رضوان کو گرفتارکرکے پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ (2) کلبھوشن کے قیام، سرگرمیوں اور آمدورفت کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔ (3) کلبھوشن نے ایران کے کن کن شہروں میں سفرکیا اورمقاصد کیا تھے۔ (4) اس کے گروپ میں کتنے لوگ شامل ہیں ان کے بظاہر کیا کاروبار ہیں۔ (5) ایرانی سرزمین پررا کا نیٹ ورک کیا ہے (6) اگر کوئی دوسری تفصیل ہے تو وہ بھی بتائی جائے۔ پاکستان نے کہا ہے کہ گرفتار بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا گیا ہے، دنیا نے کل بھوشن یادیو کے اعترافی بیانات خود سنے اور دیکھے ہیں، بھارت نے اپنی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے گرفتار افسر تک قونصلر رسائی کی درخواست دی ہے اور بھارتی درخواست پر غور کر رہے ہیں، سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان رابطے جاری ہیں، افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کیلئے چار فریقی گروپ سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے نہ ماننے سے فرق نہیں پڑتا، کل بھوشن یادیو خود تسلیم کر چکا ہے کہ وہ ’’را‘‘ کے افسر کی حیثیت سے کام کرتا رہا ہے۔ یادیو کے اعتراف سے یہ بات بھی ثابت ہو گئی ہے کہ بھارت پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کیلئے فنڈز فراہم کرتا رہا ہے۔ یورپی یونین، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ملکوں کو اس سلسلے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ملکوں اور یورپی یونین کے سفیروں کو بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ مزید کوئی معلومات ملیں تو عالمی برادری کو فراہم کرینگے۔ ترجمان نے افغانستان میں کارروائیوں میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق افغان حکام کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی الزام تراشیاں انتہائی افسوسناک ہیں، دہشت گردی اور شدت پسندی ہماری مشترکہ دشمن ہیں، ہاکستان خطے میں امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے۔ چار فریقی گروپ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام کیلئے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔ گروپ کی تمام تر توجہ ٖ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات پر مرکوز ہے، افغانستان سمیت تمام خطے میں امن کیلئے علاقائی ملکوں کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ترجمان نے کہا پاکستان ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کیلئے سنجیدہ ہے۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن کے علاوہ تاپی اورکاسا۔ 1000 توانائی کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ایران پاکستان گیس منصوبے پر مختلف وجوہات کی بنا پرکام کی رفتار سست ہے لیکن ایران پر عائد عالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد توقع ہے کہ منصوبے پر کام کی رفتارکو تیز کیا جا سکے گا۔ پاکستان بھارت سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان رابطے اور طریقہ کار طے کرنے کا عمل جاری ہے، مناسب وقت پر دونوں رہنما ملاقات کرینگے۔ ترجمان نے لاہور میں دہشتگردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت پر حملہ تھا، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ پاکستان کے عوام دہشت گردی کیخلاف متحد اور حکومت کے ساتھ ہیں، دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے۔ ’’را‘‘ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے وقت اور ایرانی صدر کے دورے کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، یہ محض اتفاق ہے کہ خبر انکے دورہ کے وقت سامنے آئی۔ ہم ایرانی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، ایران نے یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ بھارت نے اگر مسعود اظہر تک رسائی مانگی تو یہ معاملہ وزارت داخلہ دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کا اعتراف بھارت کی پاکستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ہمارے موقف کی تائید ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارتی ایجنسیوں کی پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں کے حوالے سے ڈوزیئر جمع کرا چکے ہیں، لاہور میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ کو عیسائیوں پر حملہ قرار دینے کے حوالے سے رپورٹس بے بنیاد ہیں، آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گرد بھاگ رہے ہیں، تمام دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، پٹھان کوٹ واقعہ کے حوالے سے تحقیقاتی ٹیم جلد واپس آ کر رپورٹ پیش کرے گی۔ ایم کیو ایم کے بھارت سے رابطوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ وزارت داخلہ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پٹھانکوٹ دہشتگرد حملے کی تحقیقات کے لئے پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی وطن واپسی کے بعد، بھارت کے پاکستان کے ساتھ تعاون کے بارے میں کوئی بیان دے گی۔ بھارتیوں کو مختلف مدوں میں ویزے جاری کیے جاتے ہیں، یہ کام معمول کے مطابق ہو رہا ہے۔ ایرانی صدر کی پاکستان میں موجودگی سے فائدہ اتھاتے ہوئے سلامتی، دہشت گردی اور بھارت کی پاکستان مین مداخلت پر ان سے بات ہوئی۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان، خارجہ سیکرٹریوں کی سطح کے مذاکرات کیلئے طریقہ کار طے کیا جا رہا ہے۔