قومی دفاع

بھارتی و زیر اعظم نریندر مودی کی برسلز آمد پر کشمیریوں اور سکھ کمیونٹی کا شدید احتجاج

برسلز(آئی این پی) کشمیرکونسل یورپ ( ای یو) کے چیئرمین علی رضاسید نے گذشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی یورپی یونین کے ہیڈکوارٹر آمدکے فورا بعدیونین کے حکام کو ایک احتجاجی یاداشت پیش کی۔یہ یاداشت انھوں نے برسلزمیں مودی مخالف مظاہرے کے دوران یورپی یونین کے حکام کے حوالے کی۔اس موقع پر بلجیم میں مقیم سکھ رہنماء اور دیگرشخصیات بھی موجودتھیں۔ اس احتجاجی مراسلے میں یورپی یونین سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم بندکروائے اور کشمیریوں کوان کاحق خودارادیت دلوانے میں اپنااثرورسوخ استعمال کرے۔مودی یورپی یونین سے دوطرفہ تجارت پرمذاکرات کرنے بدھ کے روز برسلزآئے تھے اور جب ان کے مذاکرات جاری تھے تو اسی دوران یورپی کونسل اورکمیشن کی عمارتوں کے سامنے یہ احتجاج کیاگیا جہاں مودی کے یورپی حکام کے ساتھ مذاکرات ہورہے تھے۔علی رضاسید نے بتایاکہ یورپی یونین کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیناچاہیے اوربھارت کے ساتھ کسی قسم کے نئے تجارتی معاہدوں سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی صورتحال اوربھارت میں نچلے طبقات اوراقلیتوں کے ساتھ انتہاپسندحکومت کے نارواسلوک کو مدنظررکھناچاہیے۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کی کھلی چھٹی ہے اور ان سرگرمیوں کو حکومت کی سیاسی سرپرستی بھی حاصل ہے۔برسلزمیں احتجاجی مظاہرہ کشمیرکونسل ای یونے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم اور بھارت کے اندر اقلیتوں ور دیگر مظلوم طبقات کے ساتھ حکومتی ظلم و زیادتی کے خلاف کیا۔علی رضاسید نے کہاکہ مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت کا ٹریک ریکارڈاتنابھیانک ہے کہ اس کے برسراقتدارآتے ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں زورپکڑ گئی ہیں اوراس دوران لوگوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کیاجارہاہے۔بھارتی حکومت کارویہ دنیامیں قائم انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ بھارت خاص طورپر انسانی حقوق کے ان اصولوں کی خلاف وزری کررہاہے جن کو یورپ اوردیگر مہذب دنیا میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔مظاہرے میں یورپ میں مقیم کشمیریوں ،سکھوں اور دیگرافراد کی بڑی تعدادنے شرکت کی جن میں اہم شخصیات اورسماجی اورانسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے بھی شامل تھے۔مظاہرے کے اہتمام میں کشمیرکونسل یورپ کو ورلڈ کشمیردائس پورہ الائنس کنیڈا، کشمیرکمیٹی سویڈن، کشمیریورپین الائنس ناروے، فری کشمیرآرگنائزیشن جرمنی، کشمیرسنٹر ہالینڈ، انٹرنیشنل کونسل فارہومن ڈی ویلپمنٹ ، کشمیرانفو، جے کے ایل یف بلجیم ودیگرتنظیموں کا تعاون حاصل تھا۔مظاہرین نے پلے کارڈزاوربینرزاٹھارکھے تھے جن پر مودی کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔بعض پلے کارڈز پر ’’مودی قاتل، مودی دہشت گرد اور مودی فاشسٹ کے الفاظ بھی تحریرتھے۔ مظاہرین نے مودی کے کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔مقررین نے کہاکہ بھارت ایک عرصے سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کررہاہے۔کشمیریوں کی جدوجہدکو کوئی نہیں دباسکتا۔