قومی دفاع

بھارت نے پھراقتصادی راہداری پراعتراضات اٹھا دیئے

نئی دہلی (آئی این پی )بھارت نے ایک مرتبہ پھر سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ آزاد کشمیرسے ہوکر گزرتا ہے جس پر ہمیں تشویش ہے ،چین کو آزاد کشمیر میں تمام سرگرمیاں بند کرنے کو کہا ہے ،آزاد اور جموں وکشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے ،پاکستان کے صوبائی وزیر قانون کاجیش محمد اور جماعت الدعوۃ کے خلاف کاروائی نہ کیے جانے کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے ،نواز حکومت اس افسوس ناک حقیقت سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے جو دونوں ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے اورخود اسکے وسیع تر مفاد میں ہے۔جمعہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ یہ منصوبہ کشمیرسے گزرتا ہے جس پر ہمیں تشویش ہے ہم نے بیجنگ سے کہا ہے کہ وہ حساس علاقے میں اپنی تمام سرگرمیاں بندکرے ۔اس معاملے پر بھارتی حکومت کا موقف بہت واضح ہے اور ایک بار پھر اس کا اعادہ کیا گیا ہے ۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھاکہ آزاد اور جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے ۔آزاد کشمیر میں چینی سرگرمیوں کا معاملہ بیجنگ سے اعلی سطح پر اٹھایا گیا ہے اور ہم نے انھیں تمام سرگرمیاں بند کرنے کو کہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وکاس سوراپ نے کہا کہ پاکستان کے صوبائی وزیر قانون کاجیش محمد اور جماعت الدعوۃ کے خلاف کاروائی نہ کیے جانے کا بیان ہمارے موقف کی تائید ہے ،نواز حکومت اس افسوس ناک حقیقت سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے جو دونوں ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے اورخود اسکے وسیع تر مفاد میں ہے۔انکا کہنا تھاکہ پاکستانی وزیر کا بیان دہشتگرد تنظیموں کے خلاف موثر کاروائی نہ کیے جانے کی وجہ کو ظاہر کرتا ہے ۔بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ جیش محمد اور جماعت الدعوۃ جیسے گروپوں کے خلاف قانونی کاروائی ممکن نہیں کیونکہ ریاست خود اس میں ملوث ہے ۔