قومی دفاع

بھارت کے ساتھ مستقبل قریب میں مذاکرات کا کوئی امکان نہیں، وزیردفاع

اسلام آباد:(اے پی پی) وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ مذاکرات یا ٹریک ٹو ڈپلومیسی ممکن نہیں اور نہ ہی مستقبل قریب میں ایسا کوئی امکان نہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں بھارت کے ساتھ مذاکرات یا ٹریک ٹو ڈپلومیسی ممکن نہیں اور نہ ہی مستقبل قریب میں ایسا کوئی امکان نہیں جب کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر دنیا بھر میں اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے- اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بریفنگ میں افغان مہاجرین کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان میں طالبان کی کوئی پناہ گاہیں نہیں لیکن افغان مہاجرین کی شکل میں دہشت گرد پناہ حاصل کرتے ہیں لہٰذا افغان صدر پہلے اپنے مہاجرین واپس بلالیں اور پھر دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا معاملہ اٹھائیں وزیر دفاع نے کہا کہ کسی افغان کو دستاویزات کے بغیر پاکستان نہیں آنے دیں گے کیونکہ بارڈر منیجمنٹ کے بغیر دہشت گردی پر قابو پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول چارسدہ حملوں سے متعلق افغانستان اور بین الاقوامی برادری کو ثبوت فراہم کرتے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات نہایت اہم ہیں جب کہ مشیر قومی سلامتی ایران دورے کے دوران بھارتی ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو سمیت اہم سرحدی امور پر بات چیت کریں گے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکریٹری سطح کے مذاکرات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوچکے ہیں جب کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے مسئلہ کشمیر پر بیان دے کر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی راہ میں نئی دیوار کھڑی کردی ہے۔ سشما سوراج نے پریس کانفرنس میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا جموں کشمیر کو اپنا حصہ بنانے کا خواب قیامت تک پورا نہیں ہوگا۔