قومی دفاع

جمہوریت کو فوج سے نہیں غیرجمہوری حرکتوں سے خطرہ ہے، آئی ایس پی آر

جمہوریت کو فوج سے نہیں غیرجمہوری حرکتوں سے خطرہ ہے، آئی ایس پی آر

راولپنڈی :(ملت آن لائن) ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ غیرجمہوری حرکتوں سےخطرہ ہے، آرمی چیف جمہوریت کے حامی ہیں، حقانی نیٹ ورک پاکستان نہیں افغانستان میں ہے۔ یہ بات انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، جنرل آصف غفور نے کہا کہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہنا چاہئیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے حامی ہیں، وہ قانون کی پاسداری پر یقین اور جمہوریت کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو فوج سے نہیں بلکہ غیرجمہوری حرکتو ں سےخطرہ ہے، ملک کی یہ تیسری جمہوری حکومت ہے جو اپنی آئینی مدت مکمل کرنے جارہی ہے، انتخابات کا اعلان الیکشن کمیشن کو کرنا ہے عام انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے پاک فوج ان پر آئینی حدود میں رہتے ہوئے عمل کریگی۔ ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور کا مزید کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک پاکستان نہیں افغانستان میں ہے، پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے حملوں کا الزام بے بنیاد ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ حقانی نیٹ ورک یا دیگر دہشت گرد یہاں سے افغانستان جاکر حملے کررہے ہیں۔ حقانیوں کا تعلق افغانستان سے ہے اور وہی وہاں کارروائیاں کررہے ہیں، ہم نے اپنے ملک میں آپریشنز کے ذریعے دہشتگردوں کو شکست دے دی ہے، ملک میں عدم استحکام ہو تو دشمن فائدہ اٹھاتا ہے۔ آپریشن ضرب عضب سے حقانی نیٹ ورک سمیت دہشت گردوں کے تمام ٹھکانے تباہ کردیئے لیکن افغانستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے اب بھی ہیں،کابل ہوٹل حملے میں افغان دہشت گرد ملوث ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے گزشتہ سال کئی بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں، بھارتی جارحیت یا مہم جوئی کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد بھارت کے قابو سے باہر ہورہی ہے، ایل او سی پر بھارتی کارروائی کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا بھی ہے۔