قومی دفاع

دشمن ایجنسیاں علاقائی امن واستحکام سے کھیلنا بند کردیں:‌آرمی چیف

راولپنڈی (ملت + آئی این پی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دشمن ایجنسیاں علاقائی امن واستحکام سے کھیلنا بند کردیں ،ہم موجود تحمل کی پالیسی کے باوجود جواب دے سکتے ہیں،افغانستان میں دہشت گرد محفوظ پناہ گاہوں میں دوبارہ منظم ہونے اور ہمارے معاشرے میں مایوسی اوربے یقینی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ،دشمن کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اپنی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور دوسروں سے بھی اسی بات کی توقع کرتے ہیں۔جمعرات کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مہمند اور باجوڑ ایجنسی کا دورہ کیا ۔ آرمی چیف نے جوانوں اور قبائلی مشیران سے ملاقات کی ۔ آرمی چیف نے غلنئی میں دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے بھی ملاقات اور ان سے اظہار تعزیت کیا ۔ آرمی چیف نے مہمند میں خودکش حملے میں شہریوں کے نقصان کو کم سے کم بنانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں خاص طور پرلیویز کے کردار کی تعریف کی ۔آرمی چیف نے گزشتہ ہفتے پاکستانی چیک پوسٹ پر افغانستان سے کئے جانے والے حملے کا بھرپور جواب دینے پر اہلکاروں کی تعریف کی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بہادر شہریوں ،فوج ،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان تعاون ، دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیابی کی بنیاد ہے ۔آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گرد محفوظ پناہ گاہوں میں دوبارہ منظم ہونے کی کوششیں کر رہے ہیں اور ہمارے معاشرے میں مایوسی اوربے یقینی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ،دشمن کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔آرمی چیف نے کہا کہ اپنی زمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور دوسروں سے بھی اس بات کی توقع کرتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دشمن ایجنسیاں علاقائی امن واستحکام سے کھیلنا بند کردیں ،ہم موجود تحمل کی پالیسی کے باوجود جواب دے سکتے ہیں ۔ آرمی چیف نے مقامی قبائل کو یقین دہانی کرائی کہ پاک فوج فاٹا میں سڑکوں ، صحت ، تعلیم اور کمیونٹی کیلئے ترقیاتی منصوبوں اور انفراسٹرکچر کی بہتری اپنی کوششیں جاری رکھے گی ۔ آرمی چیف نے کہا کہ فوج فاٹا کو وہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق قومی دھارے میں لانے کے اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی ۔ اس موقع پر کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ اور دیگر سینئر فوجی اور ایف سی کے حکام بھی موجود تھے ۔